عالمی امن کے لیے خطرہ

بھارت میں چند روز قبل کچھ افراد سے اربوں روپے مالیت کا تابکاری مواد برآمد ہوا، جن افراد سے یہ مواد ملا انہیں گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے لیکن یہاں اس بات پر خوش نہ ہوا جائے کہ اب بھارتی حکومت یورینیم کی اس طرح غیر قانونی خرید و فروخت کے خلاف سخت اقدامات کرے گی کیونکہ اس سے قبل بھی بھارت میں یورینیم کی غیر قانونی نقل و حرکت کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں لیکن بھارتی حکومت کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ان واقعات کی روک تھام نہیں ہو سکی۔ اس سے قبل رواں برس جون کے مہینے میں بھارتی ریاست جھارکھنڈ کی پولیس نے یورینیم کی فروخت میں ملوث سات افراد کو گرفتار کیا جن کے قبضے سے چھ کلو گرام یورینیم ضبط کی گئی۔ اس سے فقط چار ماہ قبل فروی میں بھی ممبئی سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے سات کلو سے زیادہ یورینیم برآمد ہوئی۔ اس سے پہلے جولائی 2018میں کولکتہ سے 5افراد سے ایک کلو یورینیم پکڑی گئی جس کی مالیت تین کروڑ بتائی گئی۔اسی طرح 2016میں پولیس نے ماراشٹر میں تقریبا 9کلو گرام یورینیم ضبط کی تھی۔ بھارت میں پے درپے اس قسم کے خوفناک واقعات کا پیش آنا بھارتی حکومت کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے کہ لوگ اتنی بڑی تعداد میں انتہائی خطرناک تابکاری اور دھماکا خیز مواد لے کرکیسے گھوم رہے ہیں۔ اس وقت پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیا کو سنگین دہشتگردی کا سامنا ہے۔ دہشتگردوں کے پاس کئی طرح کے ہتھیار ہیں اور ان کے پاس ہتھیار بنانے والے افراد بھی موجود ہیں۔ وہ اپنے ان ہتھیاروں کے ذریعے عوام کا خون بہاتے رہتے ہیں۔ ہزاروں واقعات گزشتہ برسوں میں پیش آچکے ہیں جن میں دہشتگردو ں نے مختلف اہم مقامات کو نشانہ بنایا اور بہت بڑا جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ بالخصوص عوامی مقامات پر ہزاروں شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ دہشتگردی کے ان واقعات سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا جہاں کئی سال تک آئے روز بم دھماکے ہوتے رہے اور معصوم شہریوں کی جانیں ضائع ہوتی رہیں۔ پاکستان کا کوئی شہر اس دہشتگردی سے محفوظ نہیں رہا۔ ہر چھوٹے بڑے شہر میں دہشتگردی کے انتہائی دلخراش واقعات پیش آئے، جنہوں نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ ہر واقعہ دوسرے سے زیادہ افسوسناک تھا۔ ان واقعات کے پیچھے بھارت کا پورا پورا ہاتھ تھا جس کے شواہد پاکستان کے پاس موجود ہیں۔ بھارت نے بھی ملک میں ہونے والے دہشتگردی کے ہر واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کیا لیکن ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا۔ بھارت کے کئی جاسوس بھی پاکستان نے گرفتار کیے جنہوں نے خود دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ اب بھارت پورے خطے بلکہ پوری دنیا کا امن داؤ پر لگانے پر تلا ہوا ہے اور اس کے یورینیم جیسا خطرناک مادہ عوام کی پہنچ میں ہے جہاں سے یہ جلد ہی دہشتگردوں کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔ یورینیم زمین سے حاصل ہونے والی ایک دھات ہے جسے کئی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بجلی پیدا کرنے کے لیے سب سے اہم ذریعہ ہے صرف ایک ٹن قدرتی یورینیم سے چار کروڑ کلو واٹ آور بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ اتنی ہی بجلی پیدا کرنے کے لیے سولہ ہزار ٹن کوئلہ یا 80ہزار بیرل تیل جلانا پڑتا ہے۔ یہ صاف ستھری بجلی پیدا کرنے کے کام آتا ہے کیونکہ اس سے فضا ئی آلودگی نہیں پھیلتی۔ جبکہ تیل، کوئلہ اور گیس جلانے سے ہر سال کئی ٹن کاربن ڈائی آکسائڈ پیدا ہوتی ہے جو فضائی آلودگی کا سبب بنتی ہے۔ اس کے علاوہ یورینیم کا مہلک استعمال ایٹم بم بنانے میں ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے امریکہ اور روس نے بے تحاشا ایٹم بم بنائے اور انسانیت کی تباہی کا سامان کیا بعد میں ایک معاہدے کے تحت ان کی تعداد کافی حد تک کم کر دی گئی۔ بہ
ر حال یورینیم اور پلوٹونیم سے بننے والے یہ ہتھیار انتہائی مہلک ہوتے ہیں جو ایک لمحہ میں لاکھوں کروڑوں انسانوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کا تجربہ امریکہ نے جاپان کے دو شہروں پر1945میں کیا تھا، جس کے نتیجے میں دو لاکھ سے زائد افراد لمحوں میں لقمہ اجل بنے اور اس کے مہلک اثرات سے بعد میں جو نقصانات ہوئے وہ الگ ہیں۔
دہشتگرد گروہ جن کا مقصد ہی انسانیت کو نقصان پہنچانا ہے اگر ان کے ہاتھ اس طرح کا نقصان دہ اور مہلک مادہ لگ جائے تو وہ اس سے بجلی تو نہیں بنائیں گے۔ ظاہر ہے کہ وہ روز روز تھوڑے تھوڑے لوگوں کو مارنے کی بجائے اکٹھے ہی لاکھوں کی تعداد میں انسانوں کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس لیے حکومت ہندوستان کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور اس مسئلے پر سنجیدگی سے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اسی طرح عالمی اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ بھارت کو تنبیہ کریں اور اس پر ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں تاکہ صرف خطہ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو انسانیت دشمنوں کے ہاتھوں تباہی سے بچایا جا سکے

اپنا تبصرہ بھیجیں