صحت کارڈ،موجودہ حکومت کا لازوال کارنامہ

قومی صحت انصاف کارڈ کا اجرا موجودہ حکومت کا ایک لازوال کارنامہ ہے جو صوبہ پنجاب کے مخصوص ہسپتالوں میں عوام کو مفت طبی علاج معالجے کی سہولت فراہم کرے گا اس مقصد کے لیے حکومت نے ہیلتھ انشورنس کی مد میں 440 ارب روپے مختص کیے ہیں موجودہ حکومت کا یہ اقدام ملک کے غریب طبقے کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں جو موجودہ مہنگائی کے دور میں بمشکل اپنے گھر کے اخراجات چلا رہے ہیں اس مہنگائی کے عالم میں جب گھر کا کوئی فرد بیمار ہو جائے تو انکے دوا داروں اور علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے انکی جیب خالی ہوتی ہے حکومتی دعوؤؤں کے مطابق اس کارڈ کی انشورنس 10 لاکھ تک ہو گی اور ایک خاندان کے چھ افراد ایک سال میں فری علاج سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں سے کروا سکتے ہیں صحت انصاف کارڈ پر ہر اس بیماری کا علاج ہوگا جس کے لیے ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کے ایک بیان کے مطابق لاہور کے 60 سے زائد جب کہ پنجاب کے 300 سے زائد نجی اسپتال صحت کارڈ پر رجسٹرڈ ہیں۔ اگر آپ قومی صحت کارڈ کے بارے میں یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ بھی اسکے اہل ہیں یا نہیں تو اس کے لیے آپ اپنا شناختی کارڈ نمبر لکھ کر8500 پر بھیجیں مسیج کے فوری بعد آپکو اطلاع دی جائے گی جس میں میسیج بھیجنے والے شخص کا نام اور خاندان کے دیگر افراد کی عددی اعتبار سے معلومات درج ہونگی مثال کے طور پر آپکو موصول ہونے والے میسیج کا عنوان کچھ اسطرح ہوگا کرم داد بطورخاندان سربراہ بمعہ 3 افراد قومی صحت کارڈ کے لئے اہل ہیں آپ کا علاج قومی شناختی کارڈ پر ہوسکتا ہے اس نوعیت کا میسج بمعہ نام آپکو موصول ہوجائے تو سمجھیں کہ آپکا قومی صحت انصاف کارڈ بن چکا ہے اور آپ صحت انصاف کارڈ کے لیے اہل ہیں اس کے لیے آپکو کسی قسم کی رجسٹریشن کروانے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی کسی سفارش کی ضرورت ہے اس حوالے سے این ایس سی آر کی ٹیمیوں کی جانب سے باقاعدہ سروے شروع ہو چکا ہے آپ نے کچھ نہیں کرنا اگر تو آپ کے گھر کا سروے ہو گیا تو پھر سب اچھا ہے اگر سروے نہیں ہوا تو جلد ہی سروے ٹیم آپ کے گھر آئے گی آپ سے آپ کے گھر کے مالی حالات کے بارے میں دریافت کرے گی متعلقہ شرائط پر پورے اترنے کے بعد آپکو کارڈ کا اجرا کر دیا جائے گا بلکہ چھوٹے چھوٹے قصبوں اور شہروں میں سہولیاتی سنٹر کھولے جانے کی خبریں بھی گردش میں ہیں جہاں سے آپ اپنا کارڈ لے سکتے ہیں 20جنوری سے راولپنڈی ڈویژن کی 100 فیصد آبادی کو بھی 10 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے صحت انصاف کارڈ کے زریعے دل کے امراض،ٹی بی،شوگر،گردے،دماغ کا آپریشن،اور روڈ ایکسیڈینٹ کے علاوہ کینسر اور ہیپاٹائیٹس سی جیسی موذی بیماریاں لاحق ہوں توعلاج معالجہ کی سہولت دستیاب ہوگی ایک اہم بات یہ کہ اگر آپ یہ کارڈ استعمال نہیں کریں گے تو سال کے بعد رقم آپکو بطور کیش رقم مل جائے گی تو ایسا ہرگز نہیں ہوگاجب کبھی آپ بیمار ہوتے ہیں تو اپنے قریبی اچھے سرکاری یا پرائیویٹ ہسپتال جائیں گے جہاں یہ کارڈ کارآمد ہو گا تو وہاں اس سکیم کا ایک نمائندہ بیٹھا ہو گا جو آپکا کارڈ دیکھ کر آپکا شناختی کارڈچیک کرے گا اور وہاں جو علاج معالجے کا خرچہ ہو گا وہ اس کارڈ کے ذریعے ادا کیا جائے گا یاد رہے فروری 2019 میں وزیراعظم عمران خان نے ملک کے آٹھ کروڑ پاکستانیوں کے لیے صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھااس خواب کی تکمیل کے لیے وزیراعظم نے تین فروری کو“صحت انصاف کارڈز سکیم کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ صحت کارڈ سکیم کا مقصد غریب طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے پہلے مرحلے میں اسلام آباد اور قبایلی علاقوں کے بعد اب راولپنڈی سمیت ملک بھر میں انصاف صحت کارڈز کی سکیم متعارف کروا دی گئی ہے۔صحت انصاف کارڈ کے ذریعے 8 امراض کا مفت علاج اور فری چیک اپ ہوگاصحت انصاف کارڈ کے ذریعے ماں اور بچے کو بھی علاج معالجے کی خصوصی سہولت حاصل ہوگی قومی صحت انصاف کارڈ کے حوالے سیکسی بھی قسم کی معلومات یارہنمائی کے لیے 080009009 پر رابطہ کریں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال دگرگوں ہے تاہم حکومت کی تبدیلی کی صورت میں قومی صحت انصاف کارڈ کی اسکیم آیا جاری رہے گی یا اسکا خاتمہ کردیا جائے گا اس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں