منگل کو صبح کے وقت سکول جاتے بچوں کی بس پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں متعدد بچے شہید و شدید زخمی ہوئے۔ ان شہداء میں کلرسیداں کے نواحی گاؤں پلالہ سیداں کے صوبیدار راجہ سلیم کی دو نوجوان بیٹاں بھی شامل ہیں جبکہ ایک بیٹا رافع سلیم بھی شدید زخمی حالت میں موت و حیات کی کشمکش میں ہے۔صوبیدار راجہ سلیم کا چوتھا بیٹا محمد ہادی سلیم کسی وجہ سے خوش قسمتی سے اس بس میں سوار نہ تھا کیونکہ منگل والے دن وہ اسکول نہیں گیا تھا۔ یاد رہے کہ صوبیدار راجہ سلیم اپنی تعیناتی کا دورانیہ مکمل کرکے کھاریاں جہلم ٹرانسفر ہو چکی ہے۔ منگل والا دن ان کے بچوں کا اسکول میں آخری دن تھا۔ صوبیدار راجہ سلیم کے بچے اپنی سہیلیوں، دوستوں اور اساتذہ سے الوداعی ملاقات کے لیئے جا رہے تھے۔ آہ افسوس نہ جانے بچوں کی کتنی ہی خواہشات تشنہ رہ گئیں بلکہ والدین کا ہزاروں خواب چکنا چور ہوگئے۔ اس سب دورانیہ میں کمال ضبط و تحمل کا مظاہرہ صوبیدار راجہ سلیم و اہلخانہ کررہے ہیں۔ اللہ پاک بحق رحمت اللعالمین و آل پاک انکو مزید صبر و استقامت عطا فرمائے۔
17 سالہ عشاء سلیم اور چودہ سالہ سحر سلیم کی نماز جنازہ آبائی گاؤں پلالہ سیداں کلر سیداں میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف، بیرسٹر شاہ رخ پرویز راجہ، ایم پی اے راجہ صغیر احمد،سابق ایم پی اے کرنل شبیر اعوان، کرنل (ر) انوار عباسی،میجر (ر) لطاسب ستی، ملک سہیل اشرف،چوہدری ظہیر سلطان، محمد اعجاز بٹ سمیت کثیر تعداد میں اہلیان علاقہ نے شرکت کی۔ نماز جنازہ علامہ اقبال چشتی نے پڑھائی۔ یاد رہے کہ دھماکہ کے ابتدائی شہداء میں عشاء سلیم بھی شامل تھیں جنکی نماز جنازہ کوئیٹہ کینٹ میں بھی ادا کی گئی تھی جہاں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور فلیڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت اعلی افسران سمیت عام شہریوں نے شرکت کی تھی۔
جبکہ صوبیدار راجہ سلیم کی دوسری بیٹی سحر سلیم بھی گزشتہ شب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئیں۔ گزشتہ شب عشاء سلیم کے جسد خاکی کا کلرسیداں بائی پاس پر پرجوش استقبال کیا گیا جبکہ آج دن سہہ پہر کو شدید گرمی میں چوکپنڈوڑی کے مقام پر سحر سلیم کے جسد خاکی کا استقبال بھی کیا گیا۔ چوکپنڈوڑی میں اپنی دوسری بیٹی کے جسد خاکی کا استقبال کرنیوالوں کا دو بیٹیوں کے شہید باپ صوبیدار سلیم نے شکریہ ادا کیا اور مختصر خطاب میں کہا کہ دشمن بزدلانہ کارروائیاں کر رہا ہے بزدل دشمن نہتے اور معصوم سکول پڑھتے بچوں کو مار رہا ہے۔ نماز جنازہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ان شہید بچوں کا کوئی قصور نہیں تھا دشمن کھلے محاذ پر شکست کھا کر اب بزدلانہ دہشت گردی کر رہا ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ان بچوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اس وقت افواج پاکستان اندورنی و بیرونی دشمن کی ریشہ دوائیوں کے نشانہ پر ہے اس لیئے تمام قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ جو لوگ اس مشکل وقت میں فوج اور پاکستان مخالف بیانیہ کو بڑھاوا دے ہیں وہ دشمن کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ایسے لوگ اب بھی وقت ہے کہ اپنا قبلہ درست کرلیں۔ راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان پر رات کی تاریکی میں بزدلوں کی طرح حملہ کیا جبکہ پاکستان نے صبح صادق کے وقت باقاعدہ اعلان کرکے دشمن کے دانت کھٹے کیئے۔راجہ پرویز اشرف نے علاقہ پوٹھوہار کے متعلق کہا کہ یہ پاکستان کا بازو شمشیر زن ہے۔ ہمیشہ پوٹھوہار کے بیٹے بیٹیاں ملکی سلامتی کے لیئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرتے رہے ہیں۔ اس موقع پر صوبیدار راجہ سلیم نے اپنے علاقہ کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ جو ان کے غم میں شریک ہوئے۔ صوبیدار راجہ سلیم نے مزید کہا کہ ہمارا دشمن سامنے آ کر مقابلہ کرے ہمارے سینے حاضر ہیں ہم سے میدان جنگ میں سامنا کرے لیکن بزدلوں کے طرح بچوں اور عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔ صوبیدار راجہ سلیم کا بارہ سالہ بیٹا بھی شدید زخمی ہے اور موت و حیات کی کشمکش میں ہے۔ اس موقع پر تمام شہدا کی مغفرت کے لیئے اور زخمیوں کی صحت یابی کے دعا بھی کی گئی۔
یاد رہے حالیہ برس میں بلوچستان میں دو بڑے دہشت گردی کے واقعات ہوئے ان دونوں واقعات میں تحصیل کلرسیداں نے شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔ اس سال مارچ میں سانحہ جعفر ایکسپریس میں کلرسیداں کے گاؤں ڈریال کا رہائشی ملک ثاقب شہید ہوا تھا جو صوبیدار کے عہدہ پر فرائض منصبی سر انجام دے رہا تھا۔