شہنشاہِ پوٹھوہارشعر خواں سائیں صدیق

خطہ پوٹھوہار کی ادبی و ثقافتی تاریخ صدیوں پر محیط ہے لیکن اسے جس دھرتی سے عروج ملا وہ اسلام آباد کے نواح میں واقع موضع چراہ ہے جس میں پوٹھوہار کے صف اول کے شاعر سائیں صدیق رح اور موجودہ پوٹھوہاری بیت بازی (شعرخوانی) کے بانی راجہ خوشحال خان ہیں چونکہ موجودہ اسلام آباد پہلے راولپنڈی ہی کا حصہ تھا اور اس شہر میں پنجابی و پوٹھوہاری اور ہندکو زبانوں کے امام حضرتِ احمد علی سائیں رح نے اپنی زندگی کے تقریباً دو عشروں میں ادب کی آبیاری کی اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سائیں رح کے سینکڑوں تلامذہ نے اپنی زندگیوں کا بیشتر حصہ اپنے فن کو نکھارنے اور پوٹھوہار کے علاقے کو اپنے علم و ادب سے بہرہ مند کرنے میں صرف کیا اسی قبیلے کے سائیں غلام نبی اختر رح کے آگے سائیں صدیق رح نے زانوئے تلمذ تہہ کیا اور پھر یہ روشنی کا وہ مینارہ بنے کہ جس سے بیابان و کہسار میں روشنی پھیلی ان ہی کی روشنی سے منور ان کے خاص شاگرد راجہ افضل عامر ایڈووکیٹ مرحوم و مغفور نے اپنی زندگی ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے گزاری اور استاد کے نام کو خوب روشن کیا (نوٹ۔ راجہ افضل عامر ایڈووکیٹ کے علاؤہ بھی جو شعراء ان کے تلامذہ تھے یا ہیں وہ بھی قابلِ ذکر ہیں ان کا زکر ان کی زندگی پر ایک مضمون لکھ کر تفصیل سے بیان کروں گا)راجہ افضل عامر ایڈووکیٹ کے وارث شاگرد جنابِ صدائے پوٹھوہار صفدر حسین صفدر ہیں جو پوٹھوہار و کوہسار اور کشمیر میں یکساں مقبول ہیں وہ صاحبِ علم و ادب ہونے کے ساتھ ساتھ صاحب کتاب بھی ہیں

سائیں صدیق رح کی بیالیسویں برسی کے موقع پر مورخہ 09 دسمبر 2023ء آپ نے ایک عظیم الشان محفل مشاعرہ و شعرخوانی کی محفل کا انعقاد کیا جس میں سائیں صدیق رح کی کتاب ”نور عرفان” کی تقریب رونمائی پہلی نشست میں کی گئی اس پروگرام میں صفدر حسین صفدر کی معاونت راجہ افضل عامر ایڈووکیٹ کے شاگرد جنابِ سجاد احمد عاقل اور صفدر حسین صفدر کے شاگرد خاص جنابِ ارشد محمود ارشد نے کی جبکہ شعرخوانی کی محفل کی سرپرستی ابھرتے ہوئے نوجوان شعرخوان فرحت عباس نے کی۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض صدائے پوٹھوہار صفدر حسین صفدر نے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تینوں نشستوں کو بخوبی انداز میں نبھایا۔کتاب کی تحقیق و تدوین جنابِ زعفران احمد نے کی جبکہ ناشر فرحت عباس اور معاون خصوصی قیصر شہزاد ہیں جبکہ تقریب رونمائی کے مہمانان میں صاحب زادہ یاسر صابری سرپرست اعلیٰ غریب نواز لائبریری راجہ شاہد رشید چئیرمن ادبی اکادمی پوٹھوہار بزرگ شعرخوان نمبردار عبد الحفیظ کیانی حاجی مسعود منیر اعجاز راجہ رمیض قمر راجہ ممتاز نڑالہ عبد الخالق بابو رضوان علی حاجی ضیافت حسین راجہ عابد حسین چراہ شامل تھے۔ میرے اندازے کے مطابق چار سو نشستیں لگائی گئیں تھیں جو مکمل پر تھیں جبکہ پنڈال کے اندر اور باہر گلی میں بھی حاضرین کھڑے ہو کر پروگرام سنتے رہے۔

تقریب رونمائی کے فوراً بعد دوسری نشست محفلِ مشاعرہ کا آغاز ہوا جس میں پوٹھوہار و کوہسار کے اچھے شعراء کرام نے اپنے اپنے کلام سے حاضرینِ محفل کو محفوظ کیا مشاعرہ کی صدارت شاعر کوہسار بابو جمیل احمد جمیل جنہیں گوہر پوٹھوہار کے خطاب سے نوازا گیا اور ایک ایوارڈ بھی دیا گیا نے کی جبکہ مہمان خصوصی راقم الحروف بندہ حقیر تھا جبکہ ایک ایوارڈ اور خطاب سالار پوٹھوہار سے نوازا گیا جس کے لیے بندہ خصوصاً بالخصوص صفدر حسین صفدر سجاد احمد عاقل اور ارشد محمود ارشد کا بیحد مشکور ہوں مبصرین مشاعرہ علی پور اسلام آباد کے نمائندہ وسیم راشد کھوکھر اور خرم حمید ناظم (خطاب بحر سخن اور ایوارڈ سے نوازا گیا)تھے باقی شعراء میں صفدر حسین صفدر عابد پوٹھوہار عبد الحفیظ عابد(خطاب محب صدیق رح و ایوارڈ سے نوازا گیا) سجاد احمد عاقل(خطاب فیضانِ صدیق رح و ایوارڈ سے نوازا گیا) ارشد محمود ارشد طاہر حسین عرزم صوبیدار متاسب حسین زیدی سید آفتاب شافی نوازش امبر کیانی جاود فیاض کیانی باوا جان محمد راجہ زبیر عالم اظہر محمود رہبر محبوب حسین دکھی ڈاکٹر عتیق فرہاد نعمان ناصح احتشام شعور جہانگیر احمد رضی اور اللہ دتہ سیٹھی شامل تھے جبکہ باقی مہمانوں میں سردار ربنواز کہوٹہ صوفی پرویز منگرال چوکپنڈوری وسیم ستی بیاگہ عثمان ستی بیاگہ راجہ منظور حسین منظر نے محفل کو چار چاند لگائے تیسری نشست میں محفلِ شعرخوانی تھی جس میں خان مجتبیٰ (خطاب خطیبِ پوٹھوہار اور ایوارڈ سے نوازا گیا) جبکہ دوسرے شعرخوان احتشام اکرم گجر (خطاب مہتاب پوٹھوہار اور ایوارڈ سے نوازا گیا) یوں ایک بھرپور محفلِ مشاعرہ و شعرخوانی بسلسلہ بیالیسویں برسی شہنشاہ پوٹھوہار سائیں صدیق رح کا اختتام ہوا ایسی محافل سالوں یاد رہتی ہیں آخر میں اپنا ایک سخن بطورِ ہدیہ پیش کرتا ہوں۔
احمد علی استاد نال سائیں جچیا
یا فیر جچیا سائیں صدیق دینال

اپنا تبصرہ بھیجیں