انسان جب شعور کی نگاہ سے انفس و آفاق کا جائزہ لیتا ہے تو اسے اپنا وجود، اپنی زندگی اور اس کا ارتقاء ایک معجزہ نظر آتا ہے۔ وہ اپنے اندر بھوک‘پیاس‘ تھکاوٹ اور جنس کا تقاضا پاتا ہے تو خارج میں اسے ان تقاضوں کے لیے غذا، پانی، نیند اور جوڑے کی شکل میں اسباب کو دست یاب دیکھتا ہے۔
112