بین الاقوامی

شب وروز محنت سے گڈز ٹرانسپورٹ میں نام بنایا“ چوہدری فیاض

کاشف حسین
کچھ لوگ فکری جولانیاں اور آگے بڑھنے کے لیے راستوں کو ذہانت سے استعمال کرنے کی صلاحیتوں سے مالامال ہوتے ہیں۔غیر معمولی صلاحیت کے مالک اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں۔کہتے ہیں ماضی جیسا بھی ہو گذر جاتا ہے اچھا گزرے یا برا گذرے یادوں میں محفوظ رہتا ہے۔جسے انسان اکثر یاد کرتا ہے ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی الگ شناخت بنائے لوگ اسے دور سے دیکھتے ہی پہچان لیں۔خواہش تو ہر شخص کی ہوتی ہے لیکن اس خواہش کی تکمیل کے لیے بہت کم لوگ جہدوجہد کرتے ہیں پنڈی پوسٹ کے قارئین کے لیے آج ایسی ہی ایک شخصیت میرا موضوع تحریر ہے۔جس نے انتہائی مشکل ترین حالات میں اپنا الگ مقام اور الگ پہچان بنانے کی دل ودماغ میں سما جانے والی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ایک طویل اور صبر آماز جہدوجہد کی۔دیانت داری اور لازوال محنت سے معاشرے میں اپنی شناخت بنائی۔میری آج کی تحریر ٹرانسپورٹ کے کاروبار میں معروف نام پوٹھوہار گڈز کے اونر چوہدری فیاض اختر بارے ہے۔26 دسمبر1955 بیول کے ایک خوشحال گھرانے میں جنم لینے والے چوہدری فیاض اختر اس وقت والد کے سایہ سے محروم گئے جب ان کے والد 1971میں یوکے میں بیمار ہوئے اور بیماری کی حالت میں واپس پاکستان آنا پڑا اور یہاں علاج کے دوران وہ اس دنیا کو الودع کہہ گئے۔چوہدری فیاض اختر کے لیے والد کا چھوڑ جانا قیامت سے کم نہ تھا آپ اس وقت زیر تعلیم تھے۔آپ اپنے دو بھائیوں سے بڑے ہیں۔چونکہ والد کی وفات کے بعد بڑا بیٹا ہونے کے ناطے گھر کی تمام ترذمہ داری ان کے کندھوں پر آن پڑی۔آپ نے میڑک کرنے کے بعد معاملات زندگی چلانے کے لیے نوکری کی تلاش شروع کی والد کی جمع پونجی کچھ ان کے علاج پر خرچ ہوچکی تھی اور باقی گھریلو اخراجات پر خرچ ہورہی تھی۔ آپ نوکری نہ ملنے سے کافی پریشان تھے۔بلاآخر آپ نے 1974 میں روزگار کی تلاش کے لیے کراچی کا رخت سفر باندھا اور کراچی اپنے چچا حاجی ممتاز علی کے یہاں مقیم ہوئے کراچی میں آپ کی ملاقات بیول کے نواحی علاقے مرزیاں سوہاوہ کے رہائشی ٹرانسپورٹر حاجی بشیر صاحب سے ہوئی جنہوں نے چوہدری فیاض اختر کو اپنے گڈز اڈے پر کام کی آفر کی۔چوہدری فیاض اختر کے مطابق ان کی کامیابی حاجی بشیر اور حضرو کے چوہدری محمد افضال آرائیں کی محبت شفقت کی مرہون منت ہے۔چوہدری فیاض اختر کی آنکھیں ان دو اشخاص کا ذکر کرتے ڈوبڈبا سی گئیں۔وہ کافی دیر سوچوں میں کھوئے رہے پھر ایک آہ بھرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حاجی بشیر صاحب ان کے لیے ایک شفیق استاد ثابت ہوئے جنہوں نے کافی محنت سے انہیں گڈز ٹرانسپورٹ کی باریکیوں کو سمجھایا اورسکھایا۔آپ کو پہلی تنخواہ مبلغ 250روپے ملی جسے پا کر آپ کافی خوش ہوئے۔اپ نے محنت سے کبھی منہ نہیں موڑا اور کراچی پورٹ پر 72:72گھنٹے کام کیا۔وقت کے ساتھ ساتھ منشیانہ بڑھتا گیا اورزندگی میں ٹھہراؤ سا آگیا۔اسی دوران ائیر فورس میں آنے والی فلائٹ لیفٹیننٹ کی پوسٹ پر اپلائی کیا اور تمام امتحان میں کامیابی حاصل کی۔لیکن تین سالہ کورس کے دوران دی جانے تنخواہ کو اپنی گھریلو ذمی داریوں کی نسبت کم۔جانتے ہوئے جوائن
نہیں کیا۔آپ 1979 میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے اور 1980 میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو چوہدری عدنان جیسے ہونہار بیٹے کی نعمت سے نوازہ جو اس وقت آپ کے کاروبار میں آپ کا دست وبازو ہے۔چوہدری فیاض اختر کے مطابق ٹرانسپورٹ کو اس سطح تک پہنچانے میں ان کے بیٹے عدنان کی انتھک محنت شامل ہے۔1985میں آپ نے کراچی میں اپنا گڈز ٹرانسپورٹ کا دفتر کھولا جس کانام اپنے علاقے کی
نسبت سے پوٹھوہار گڈز تجویز کیا اس دوران آپ نے کراچی کی ایک نجی فرم سے شراکت داری بھی کرلی۔کاروبار بڑھا تو 1992میں آپ نے راولپنڈی کے علاقے اکبری مارکیٹ گنجمنڈی میں پراپرٹی خرید کر یہاں بھی پوٹھوار گڈز کی بنیاد رکھی جس کاافتتاع سابق ایم پی اے چوہدری ریاض کے ہاتھوں کروایا گیا 2004میں آپ نے اپنے قابل اعتماد دوست شاہین اقبال کے ساتھ ملکر لاہور میں پوٹھوارگڈز کا ڈلیوری آفس بنایا۔ آپ کا کہنا ہے کہ چوہدری شاہین اقبال ناقابل فراموش دوست تھا جس کی کمی وہ تاحیات محسوس کریں گے 2005 میں آپ کراچی کا بزنس بڑے بیٹے چوہدری عدنان کے سپرد کرکے فیملی سمیت راولپنڈی شفٹ ہوئے۔سیاست کے حوالے کیے ایک سوال پر آپ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ سے وابستگی انہیں ورثہ میں ملی ہے۔ہمارے بزرگ پاکستان کے لیے مسلم لیگ کی جہدوجہد کی داستانیں سنایا کرتے تھے۔آپ نے 2005 کے بلدیاتی الیکشن میں یونین کونسل بیول کے لیے حاجی نواز مرحوم کے پینل سے کونسلری کا الیکشن لڑا اور بھاری ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔اپ نے اس دوران بیول شہر میں سیوریج اور پختہ سڑکوں کے منصوبے مکمل کروائے۔آپ نے اپنی ذاتی زمین بیول شہر اور محلہ کو لنک روڈ کے لیے وقف کردی آپ نے اپنے خرچ پر برساتی پانی کو محفوظ طریقہ سے نالہ کونسی تک پہنچانے کے لیے نالہ اسپتال اور اسکول جانے والے خواتین اور طالبات کے نالے کے ساتھ پختہ راستہ تعمیر کروایا آپ کا کہنا ہے کہ میری کامیابی میری والدہ مرحومہ کی دعاؤں۔میرے بیٹے میرے اسٹاف کی محنت ومخلصی اور میرے استاد حاجی بشیر کی محبت شفقت اور رہنمائی کا اہم کردار ہے۔نواز شریف سے ملاقات بارے ایک سوال پر آپ کا کہنا تھا کہ میاں صاحب سے ان کی دوملاقاتیں چوہدری ریاض صاحب کے ہمراہ ہوئیں۔میاں صاحب بہت شفیق اور ملنسار شخصیت کے مالک ہیں۔چوہدری ریاض بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آپ کا کہنا تھا کہ چوہدری ریاض میرے آئیڈیل ہیں چوہدری ریاض نظریاتی مسلم لیگی ہیں اور ہر مشکل میں میاں صاحب کے ساتھ کھڑے ہیں۔آپ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نے پاکستان بنایا اور وہی ملک کی سلامتی ترقی اور تحفظ کی ضامن ہے انشاللہ میاں محمد کی قیادت میں ملک پہلے کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ایک سوال کی جواب میں آپ کا کہنا تھا کہ خدا کے دئیے مال میں میرے عزیر واقارب اور مستحقین کا بھی حق ہے اور میں اپنے طور پر یہ حق ادا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔فلاحی کام پہلے بھی کرتا رہا ہوں اور انشاللہ کرتا رہوں گا

admin

Recent Posts

ہمیں اولاد کو بتانا ہو گا والدین کی اہمیت اور خاندانی نظام کیا ہے،امیر عبدالقدیر اعوان

حضرت آدم ؑ کا وجود جب مٹی اور گارے کے درمیان تھا میں (حضرت محمدﷺ)…

58 minutes ago

راوت پولیس اہلکاروں پر شہری سے تشدد اور رقم ہتھیانے کا الزام

راولپنڈی (حماد چوہدری) راولپنڈی کے رہائشی شہری علی امیر خان نے ایس ایچ او تھانہ…

1 hour ago

پنجاب میں عام بلدیاتی انتخابات مارچ 2026 میں کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد (حذیفہ اشرف) — الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ پنجاب میں عام بلدیاتی…

2 hours ago

جسٹس اعجاز اسحاق کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

اسلام آباد (نمائندہ پنڈی پوسٹ)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے خلاف…

2 hours ago

گوجرخان صوبائی محتسب پنجاب کی عوامی آگاہی مہم اور کھلی کچہری کا انعقادگوجرخان

صوبائی محتسب پنجاب کے دفتر کی جانب سے عوامی آگاہی مہم اور کھلی کچہری کا…

3 hours ago