شاعر کوہسار بابو جمیل احمد جمیل

سطح مرتفع پوٹھوہار چھوٹی بڑی گھاٹیوں‘میدانوں اور چھوٹی پہاڑیوں کے راستوں کا علاقہ ہے جبکہ پوٹھوہار کا علاقہ جہاں ختم ہوتا ہے وہاں سے خطہ کوہسار کا آغاز ہوتا ہے کوہسار بڑے پہاڑوں بل کھاتی پگڈنڈیوں بلند و بالا درختوں سے مزین انتہائی پر فضا اور خوبصورت سرزمین ہے کوہسار جہاں شبہ ہائے زندگی نابغہ روزگار کرداروں کو جنم دیا وہیں ادب و ثقافت کے بڑے نام پیدا کئے انہیں ناموں ایک نام جنہیں بندہ حقیر نے 2017ء میں شاعر کوہسار کے خطاب سے پکارا۔ بابو جمیل احمد جمیل ہیں آپ حوالدار محمد اسحاق ستی مرحوم کے ہاں 02-07-1958کو تولد ہوئے آپ تین بھائی اور ایک ہمشیرہ میں سب سے بڑے ہیں آپ تحصیل کہوٹہ کے دوردراز علاقہ ڈھوک کھیتراں داخلی بیاگہ(موجودہ تحصیل کوٹلی ستیاں)میں رہائش پذیر تھے جہاں سے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنا انتہائی مشکل بلکہ ناممکن تھا اس لئے آپ نے اپنی خالہ کے ہاں قیام کرکے 1974ء میں گورنمنٹ ہائی سکول بن تحصیل مری سے میٹرک پاس کی جبکہ 1976ء میں گورنمنٹ ڈگری کالج مری سے ایف اے کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا اسی سال 1976ء میں بطور کلرک HMCٹیکسلا ہوتے ہوئے 1987ء تک سرکاری ملازمت کی شاعری کا رحجان اردو تنظیم ”بزم ناموس ادب“واہ کینٹ کے شاعروں سے ہوا جو بڑھتا گیا اور بالاآخر 1981ء میں راولپنڈی کی پنجابی /پوٹھوہاری ادبی تنظیم”دائرہ“ کے زیر اہتمام محفل مشاعرہ میں اسرائیل مہجورؒ اور فخر ایشیا اللہ دتہ جوگی جہلمیؒ کو سننے کے بعد جوبرگی‘قطعہ اور غزل میں طبع آزمائی شروع کی اور دن بدن ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے آج شعراء پوٹھوہار کی صف اول میں براجمان ہیں پنجابی غزل میں پیر فضل گجراتی پسندیدہ شاعر ہیں ملازمت سے مستعفی ہونے کے بعد 1988ء سے 2004تک ٹھیکیداری کی۔شادی کے سوال پر بتایا کہ شادی 1983ء میں اپنے خاندان میں ہوئی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا تولد ہوئے موجودہ پیشہ زمینداری اور مال مویشی ہے جبکہ 90کی دہائی میں راجہ علی اکبر سیف کے آگے زانوئے تلمذ تہہ کیا پہلے پہل کوٹلی ستیاں‘مری‘اسلام آباد کے مشاعروں میں شرکت کرتے لیکن 2015ء میں مندرہ مشاعرہ میں بابائے پوٹھوہار محمد جمیل قلندر اور بندہ حقیر سے ملاقات ہوئی جس کے بعد انہیں انکے مخصوص انداز بیاں کی وجہ سے پوٹھوہار کی تقریباََ ہر محفل کا حصہ بنایا گیا آپ کے پسندیدہ شعر خوانوں میں چوہدری محمد اکرم گجر (مرحوم)شہباز پوٹھوہار راجہ محمود اور عاصم عباس ستی شامل ہیں جبکہ تلامذہ میں وقار ظافر‘ محسن علی محسن‘ جمشید علی جام‘سید ریاض حسین اور نعمان ناصح شامل ہیں آپ کے شاگردان پوٹھوہار و کوہسار کے مشاعروں میں آپ کے ساتھ حاضری دیتے ہیں اور اسے باعث عزوشرف سمجھتے ہیں آپ طبعاََ حلیم اور دھیمے مزاج کے مفکرانہ و مدبرانہ رائے رکھنے والے انتہائی سادہ طبیعت عاجزی و انکساری سے مزین وضع دارپروقار اور وجہیہ انسان اور اعلی پائے کے پوٹھوہاری شاعر اور ادیب ہیں آپ کا ساتھ پوٹھوہارو کوہسار اور پوٹھوہاری ادب کیلئے باعث عزت و وقار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں