سیمنٹ کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ، عمارتی شعبہ مشکلات کا شکار

راولپنڈی / اسلام آباد: ملک میں تعمیراتی شعبے کو ایک بار پھر شدید دھچکا لگا ہے کیونکہ سیمنٹ اور سریا دونوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس مہنگائی نے نہ صرف زیرِ تعمیر منصوبوں کی لاگت میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے بلکہ کئی مقامات پر تعمیراتی کام ٹھپ ہونے کے خدشات بھی جنم لے چکے ہیں۔

آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (APCMA) نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں تمام برانڈز کی سیمنٹ کی قیمت میں 25 روپے فی بوری کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہ نیا نرخ آج رات 12 بجے سے نافذالعمل ہوگا۔

اس وقت راولپنڈی، اسلام آباد اور گردونواح میں سیمنٹ کی فی بوری قیمت 1300 روپے کے لگ بھگ تھی جبکہ دیگر شہروں میں یہ قیمت 1350 سے 1400 روپے کے درمیان چل رہی تھی۔ پنڈی پوسٹ کے ذرائع کے مطابق، نئے اضافے کے بعد ان قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا، جس سے سیمنٹ کی فی بوری قیمت 1325 روپے سے 1425 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مستقبل قریب میں فیکٹریوں کی جانب سے کوٹہ سسٹم نافذ کر دیا گیا تو سیمنٹ کی مارکیٹ میں قلت پیدا ہو سکتی ہے، جس سے قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔

دوسری جانب، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا اثر سریا کی قیمتوں پر بھی واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ اور پیداوار کے اخراجات بڑھنے سے سریا کی قیمتیں بھی آئے روز بڑھ رہی ہیں، جس سے مجموعی تعمیراتی اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

تعمیراتی شعبے سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں تعمیراتی منصوبوں کی بروقت تکمیل مشکل ہو گئی ہے اور نجی و سرکاری منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں