پاکستان کو بنے 76 سال برس بیت چکے ہیں ہم ہر سال 23 مارچ، 14 اگست مناتے ہیں تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے خوابوں کی تعبیر بنائیں گے کاش ہم جشنِ پاکستان موٹر سائیکلوں کے سلنسر نکال کر باجے بجا کر نہ منائیں بلکہ اپنے قائد کے اصولوں کو اپنا کر اس پاکستان جو کہ کلمہ کے نام پر حاصل ہوا اسکو اصل میں قائد کے اصولوں کی تعبیر بنائیں گے 76 سالوں سے چند خاندان اس ملک پر حکمرانی کرتے آئے ہیں ملک کی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا غریب غریب تو اور امیر امیر تر ہوتا گیا غریبوں کا خون نچوڑ کر بیرون ملک پیسہ جمع کیا گیا محلات خریدے گئے ہر پانچ سال بعد کبھی ایک کبھی دوسرے چھوٹے وعدے لیکر عوام کو سبز باغ دیکھا کر آتا رہا جمہوریت کے نام پر آمریت قائم رہی ایک دوسرے کو چور ڈاکو اور گلیاں دینے کے علاوہ کچھ نہ کیا میرٹ کی دھجیاں بکھیری گئی نوجوان ڈگریاں لیے دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے ہر ادارے میں رشوت اور سفارش کی وجہ سے ادارے تباہ ہو گئے ادارے منافع کے بجائے اربوں روپے خسارے میں ہیں اور غریبوں پر بجلی گیس پیٹرول ڈیزل پر ٹیکس لگا کر اربوں روپے حاصل کیے جا رہے ہیں جبکہ ماہانہ بل 500 یا 600 کے بجائے پندرہ ہزار سے پچاس ہزار تک آنے لگے ہر حکومت دوسری حکومت پر الزام تراشی کر کے خود بری الزام ہو جاتی ہے چپڑاسی سے لیکر وزیراعظم تک ہر شخص اپنے قد کے مطابق کرپشن میں ملوث ہے قرآن میں اللہ نے فرمایا کہ جیسے لوگ ہوں گے ویسے ہی حکمران ہوں گے جتنا بڑا چور ڈاکو منشیات فروش لکڑی چور ہو گا وہ ہمارا لیڈر ہو گا آج ہم اللہ اور اس کے رسولؐ کے بتائے ہوئے راستے کو چھوڑ چکے ہیں سود ناجائز منافع خوروں لینڈ مافیا منشیات فروشی عظمت فروشی فحاشی و عریانی ہمارے اندر رچ بس گئی ہے رہتی کسر سیاسی جماعتوں نے نکال دی ریاست مدینہ کا نعرہ اور ناچ گانا خیر ہم خود اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں آج پاکستان کا آدھے سے زیادہ حصہ ڈوب گیا ڈیڑھ کروڑ کے قریب لوگ گھر بار مال مویشی سے محروم ہوئے فصلیں تباہ ہو گئیں مویشی ڈوب گئے قیامت صغری کا منظر ہے اسکے باوجود ہمارے جلسے جلوس جاری ہیں اقتدار کی ہوس نے ہمیں آندھا کر دیا ہے آج ہمیں متحد ہو کر اپنے بھائیوں کی مدد کرنی چاہیے مگر نہ ہم سیاست چھوڑے گے اور نہ ہی کرپشن شاہد آپ کو یاد ہو کہ جب زلزلہ آیا تھا تو ہمارے ہی لوگوں نے مردہ عورتوں کے ہاتھ کاٹ کر سونا لوٹا یہی نہیں بلکہ ہمارے حکمرانوں نے اربوں روپے کی بیرونی امداد کمبل دیگر سامان ٹرکوں کے ٹرک ہضم کیے غریب لوگ بھوک پیاس سے مرتے رہے اسوقت سیلاب زدگان کی مدد کے لئے یا ہماری مسلح افواج بھرپور کردار ادا کر رہی ہے یا جماعت اسلامی تحریک لبیک اور دیگر مذہبی جماعتیں سیاسی جماعتیں اپنے جلوس کے لیے اربوں روپے جمع کرتی ہیں مگر نہ ٹائیگر فورس اور نہ کوئی تنظیم ہاں سماجی تنظیموں اور عوام علاقہ نے دل کھول کر لوگوں کی مدد کی بات اگر بات کروں کہوٹہ کی تو پوٹھوہار ویلفیئر ٹرسٹ, الخدمت فاؤنڈیشن،سوشل دہی ویلفیئر سوسائٹی، مرید اعوان ویلفیئر سوسائٹی، غلام ربانی قریشی ویلفیئر ٹرسٹ، پاکستان گکھڑ فیڈریشن کے زیر اہتمام ایک کروڑ کے قریب سامان سیلاب متاثرین تک پہنچایا گیا اب جبکہ وفاقی حکومت بھی اعلانات کر رہی ہے صوبائی حکومت بھی اعلانات کر رہی ہے اور بیرونی ممالک سے اربوں روپے کے فنڈز اور اربوں روپے کا سامان روزانہ کی بنیاد پر دیا جا رہا ہے اب اگر حکومت اور بیوروکریسی ایمانداری سے یہ امداد سیلاب زدگان تک پہنچائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ دوبارہ بحال نہ ہو سکیں مگر ہم تو مردے سے کفن اتار کر کھانے والے ہیں یہ حال تو ہم اپنی ملکیت سمجھتے ہیں خیر یہ چند دن کی آراضی زندگی بڑے بڑے بادشاہ آئے اور سب کچھ چھوڑ کر چلے گئے صرف چھ فٹ جگہ اور کفن کا ٹکڑا ملتا ہے آگے وہی شخص کامیاب ہو گا جو اللہ کے بتائے راستے پر چلے گا اللہ کی مخلوق کی خدمت کرے گا خدارا اگر اپنے اس سے کچھ نہیں دے سکتے ہو تو لوگوں کی دی گئی امداد کو اپنی اولاد کو نہ کھلاؤ عوام حکمرانوں سے مایوس ہیں ہم عافیہ صدیقی کے لیے آواز بلند نہ کر سکے ہم غلام ہیں ہم نے کشکول لیکر عوام کو بھکاری بنا دیا ہے کیا ہم غلام ہیں ہم نے ابی نند کو چائے پلا کر بھارت کے حوالے کر دیا گیا ہم غلام ہیں ہم نے آسیہ کو امریکہ کے حوالے کیا کیا ہم غلام ہیں ہم نے مقبوضہ کشمیر بھارت کے حوالے کر دیا کیا ہم غلام ہیں خداراہ اپنی مصلح افواج کے بارے میں کچھ نہ کہیں وہ ہماری اندرونی بیرونی سرحدوں کی محافظ ہے مشکل وقت میں ہمارے درمیان موجود ہیں ذاتی مفاد کو چھوڑ کر ملکی مفاد کو ترجیح دیں
جہلم جی ٹی روڈ راٹھیاں کے قریب ڈمپر اور کنکریٹ مکسچر ٹرک کے مابین تصادم…
روات (نمائندہ خصوصی)تھانہ روات کی حدود میں جی ٹی روڈ پر واقع ریڈیو اسٹیشن کے…
تھانہ جاتلی کے رہائشی سید اشفاق شاہ کی زندگی کا سکون اس وقت چھن گیا…
راولپنڈی (19 ستمبر 2025):راولپنڈی میں ڈینگی وائرس مکمل طور پر بے قابو ہو چکا ہے،…
لاہور (19 ستمبر 2025):"اڈیالہ جیل میں بیٹھا وہ شخص، جو خود کو ناگزیر سمجھتا تھا،…
آج بعد نماز جمعہ جہلم پرانا پل سرائے عالمگیر کے نزدیک راولپنڈی سے کراچی جانے…