سیلاب زدگان کی مدد،اہلیان گوجرخان کا جذبہ مثالی

قارئین کرام! فنڈز اکٹھا کرنا مشکل کام نہیں، فنڈز کی ترسیل شفاف طریقے سے عمل میں لانا سب سے مشکل کام و اہم ذمہ داری ہے، سیلاب زدگان کی جس طرح مالی مدد پاکستان کے شہری کر رہے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی، اوورسیز پاکستانیوں نے اس مشکل وقت میں اپنے اپنے طور پہ سیلاب زدگان تک امداد پہنچانے کی سعی کی اور اب بھی کر رہے ہیں۔ شہیدوں غازیوں کی دھرتی گوجرخان کے بہادر سپوتوں نے ہر مشکل گھڑی میں اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کا بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا، شنید یہ تھی اور ہر کسی کو نظر آ رہا تھا کہ مہنگائی بام عروج کو پہنچ چکی ہے، بجلی کے بِلوں کے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں تو عوام اس وقت مدد امداد کی پوزیشن میں نہیں لیکن حیرت انگیز طور پہ ایک ایک تحصیل میں کروڑوں کے فنڈز کا اکٹھا ہونا اور لوگوں کا مختلف تنظیمات پہ اندھا اعتبار کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی مسلمانوں میں جو جذبہ ایثار و قربانی کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے اس میں کسی طور کمی نہیں آ سکتی، اس جذبے کو کوئی طاقت مات نہیں دے سکتی، یہ جذبہ لازوال ہے، بیمثال ہے۔گوجرخان شہر میں گزشتہ ہفتہ کے دن سے مختلف تنظیمات الخدمت فاونڈیشن، منہاج ویلفیئر فاونڈیشن، تحریک لبیک پاکستان نے کیمپ لگا رکھے ہیں جن میں شہریوں کی بڑی تعداد نے کپڑے، جوتے، برتن، چٹائیاں، کمبل، کھیس، چادریں، مچھر دانیاں، ادویات، تولیے وغیرہ اور اس کے علاوہ لاکھوں روپے کی مالی امداد سے ڈبے بھر دیئے، الخدمت فاونڈیشن کے رضاکار متاثرہ علاقوں میں سامان لے کر پہنچ چکے ہیں، منہاج ویلفیئر فاونڈیشن کے رضاکار خیمہ بستیاں آباد کر چکے ہیں، تحریک لبیک کے رضاکار راشن پہنچانے میں مصروف ہیں، گرین ٹیم گوجرخان نے تین روز تک کیمپ کا انعقاد کیا جس میں سامان کے ڈھیر لگ گئے، لاکھوں روپے نقد رقم جمع ہوئی، سکول کے بچوں، اساتذہ، سکول انتظامیہ نے فنڈ اکٹھا کر کے بھی اپنا حصہ ڈالا، آج جب میں یہ تحریر لکھ رہا ہوں تو گرین ٹیم اپنا سامان پیک کر کے روانگی کیلیے تیار ہے اور راقم بھی ان کے ہمراہ جائے گا اور اگلی ڈائری میں آپکو پوری کہانی بتاوں گا کہ وہاں کی کیا صورتحال ہے۔ اسی طرح انسپکٹر میاں محمد عمران عباس شہید کی بیوہ نے بھی اپنے سیلاب زدہ بہنوں بھائیوں کیلیے کیمپ لگایا اور ان کا بھی پروگرام ہے کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر خود راشن و سامان تقسیم کریں گی، یہ وہ جذبہ ہے جس کی مثال بہت کم ملتی ہے، یہ عزم و ہمت صرف عطائے خداوندی ہے۔ قارئین کرام! اس وقت وطن عزیز جن معاشی حالات کا شکار ہے اس میں سیلاب زدگان ہی نہیں ہر شخص پریشان ہے، پی ٹی آئی کو جلسوں سے فرصت نہیں، وزیراعظم کو دوروں سے فرصت نہیں، سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کر کے شہباز شریف اور مریم نواز عوام کو صرف لالی پاپ دے رہے ہیں، امداد صرف فلاحی تنظیمات کی پہنچ رہی ہے، جو اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر سیلاب زدہ علاقوں میں فاقہ کش لوگوں تک پہنچ رہے ہیں اور انکی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔ گوجرخان کے مختلف حصوں میں لوگوں نے انفرادی طور پہ بھی سیلاب زدگان کی مدد کیلیے کیمپ لگائے اور اپنے طور پہ جا کر سیلاب زدہ علاقوں میں امداد پہنچائی جو بلاشبہ خدمت کی اعلیٰ مثال ہے کہ ضروری نہیں کسی تنظیم کیساتھ الحاق کیا جائے، کام کرنے اور خدمت کرنے کی جستجو ہو تو اکیلا انسان بہت کچھ کر سکتا ہے۔ خدمت اور ایثار و قربانی کی جو اعلیٰ مثال اہلیان گوجرخان نے اس بار قائم کی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملے گی، اس جذبے کو تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جا چکا ہے اور اس کو آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی۔ اللہ کریم سب کو اجرعظیم سے نوازے۔ آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں