سیاست اور وکالت شوق ہیں‘شہزاد جاوید

انٹرویو :شہزاد رضا
روات شہرکو اہمیت اس لیے حاصل ہے کہ ملک پاکستان کے دارلحکومت کی حدود یہاں سے شروع ہو جاتی ہے مگرشہریوں کو اس وقت بے شمار مسائل درپیش ہیں جن میں واٹر سپلائی ،سوئی گیس ،شہر میں خود ساختہ قبضہ مافیا کا راج اورا ن جیسے کئی مسائل

اور۔یونین کونسل روات کے وائس چئیرمین راجہ شہزاد ایڈووکیٹ سے ساری صورتحال پر گفتگو کرنے کے لیے نشست کا اہتمام کیا جو قارئین کی نذر ہے ۔راجہ شہزاد کا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے ان کے دادا راجہ خوشحال خان یونین کونسل روات کے وائس چئیرمین رہ چکے ہیں انہوں نے میٹرک گورنمنٹ سکول روات اور گریجویشن گورنمنٹ گورڈن کالج راولپنڈی سے کی اور پھر اپنے پسندیدہ پیشے وکالت کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی سے 2006 میں حاصل کی ۔اس وقت وکالت کی ذمہ داریاں فیڈرل شریعت کورٹ اور ہائی کورٹ کی سطح پر ادا کر رہے ہیں روات کے مسائل بارے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات ہماری ترجیحات میں شامل تھی کہ اختیارات کی منتقلی کے بعد یونین کونسل کے سورسز جن پر قبضہ مافیا کا راج تھا اور عوام کا پیسہ غلط ہاتھوں میں جارہا تھا اس کو روکنا اور ان کی سرکوبی کرنا اس میں الحمد اللہ ہم نے بہت حد تک کامیابی حاصل کر لی ہے اور اس وقت یونین کونسلز کے سابقہ سیکرٹریز کی انکوائریاں چل رہی ہیں کہ جنھوں نے کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ۔میری دوسری ترجیح صحت،تعلیم اور صفائی سے متعلق مختلف پروجیکٹس کا آغاز کرنا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت یونین کونسل روات میں صرف ایک بی ایچ یو ہے جس سے کسی صورت روات کے عوام مستفید نہیں ہوسکتے میں نے اپنی تجاویز پیش کی ہیں کہ یوسی روات کے گاؤں بھنگڑیل اور سواں میں دو بی ایچ یو بنائے جائیں اور روات شہر میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جائے اس حوالے وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کو بھی آگاہ کر چکے ہیں ۔وزیر داخلہ چودھری نثار علیخان کی طرف سے روات میں ٹی ایچ کیو کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے اس سے نہ صرف روات بلکہ یوسی بگا شیخاں ،تخت پڑی و دیگر علاقوں کی باسی بھی فائدہ حاصل کر سکیں گے اور جلد ہی تمام سہولیات سے لیس ایک ایمبولینس خریدی جائے گی جو یونین کونسل کے عوام مفت استعمال کر سکیں گے ۔تعلیم کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت اعلیٰ تعلیم یافتہ بیس سے زائد اساتذہ روات کے مختلف سرکاری اداروں میں تعینات ہیں جن کے ماہانہ اخراجات یونین کونسل ادا کر رہی ہے۔ صفائی کے اقدامات سے متعلق انہوں نے بتایا کہ روات شہر میں اس وقت کوڑا کرکٹ اکٹھا کرنے کے مختلف پوائنٹس بنائے گئے ہیں جہاں سے بعد میں یونین کونسل کا عملہ اکٹھا کرکے دور دراز علاقوں میں پھینکا جاتاہے اس پر مزید کام کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔روات میں بس سٹاپ پر مسافر خانہ اور بیت الخلاء نہ ہونے کی عوامی شکایت کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جلد ہی روات بس سٹاپ پر بیت الخلاء کی تعمیر کی جائے گی اور عوامی کو شکایت کو دور کیا جائے گا ۔شہر میں موجود کھوکھوں سے متعلق ان کاکہنا تھا کہ ہم کسی کے کاروبار کو بالکل لات نہیں مارتے لیکن جو لوگ غلط طریقے سے فٹ پاتھوں پر قبضہ کر کے کاروبار چاہتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے غلط کام نہ کریں اور نہ کرنے دیں گے۔اخبارات کی زینت بننے والی خبر جس میں لیڈی کونسلر کی طرف سے اعتراضات اٹھائے گئے تھے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی مخالفین کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈہ تھا جس میں کوئی حقیقت نہیں انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران لیڈی کونسلر نے تجویز دی کے بھنگڑیل کی گلیات پختہ کی جائیں جس پر میں نے جواب دیا کہ سوئی گیس پائپ لائنز بچھائے جانے کے بعد گلیوں کی پختگی کا عمل شروع کیا جائے جس کی تمام ارکان نے تائید کی میں نے یہ بات اس لیے کی تھی کہ بار بار اکھاڑ بچھاڑ سے سرکاری خزانہ ضائع ہوتا ہے جس کو سیاسی مخالفین نے غبارے کی طرح اچھالا جبکہ اس گالم گلوچ میں کسی قسم کی کوئی حقیقت نہ تھی ۔انہوں نے بتایا کہ ترقیاتی کاموں میں کسی قسم کو کوئی تفریق نہیں برتی جا رہی اس معاملے میں میرٹ پر ہی کام کیا جارہا ہے پچھلے دنوں سواں اور کورٹانہ سے منتخب جنرل کونسلر جو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ان کو چالیس لاکھ سے زائد کی گرانٹس مہیا کی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چئیرمین اظہر محمود کی قیادت میں متحد ہیں ۔ یونین کونسل کی ترقی کے لیے کوشاں ہیں اور رہیں گے چئیرمین اظہر محمود اس وقت یونین کونسل کے عوام کے چھیننے گئے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ہم ان کے دست و بازو ہیں ۔میٹروپولیٹین کارپوریشن اسلام آبا د میں وائس چئیرمینوں کے گروپ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میں اس گروپ کا حصہ ہوں نہ میں ان کے ایجنڈے سے متفق ہوں کیونکہ جس وقت ہم نے الیکشن لڑا تھا تب قانون میں وائس چئیرمینز کے اختیارات سے متعلق حدود و قیود موجود تھیں اب روز کا احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے ۔راجہ شہزاد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ وکالت اور سیاست دونوں میرے شوق ہیں اللہ نے دونوں پورے کر دئیے سیاست میں آکر دادا (مرحوم)راجہ خوشحال خان کی جگہ لے لی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں