130

سکینہ تاج‘معروف ماہر تعلیم و نباتیات

کالج کی دوستی‘ہمیشہ ساتھ نبھائے

سکینہ تاج نے نباتیات میں ایم فل کیا ہوا ہے۔ ان کو جب بھی میں نے دیکھا تو اسکے چہرے پر مسکراہٹ اور بے بہا الفاظ جو اس کے دل و دماغ میں چھپے ہوتے ہیں

مجھے اکثر پیراگراف کی صورت میں نظر آ رہے ہوتے ہیں۔ جب بھی کوئی تلخ قصہ یا حقائق سنتی ہیں تو پھر انکی آنکھیں ندی کی لہروں کی طرح بہتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں

۔ مجھ سے جب بھی بات کرتی ہیں تو بس یہی کہتی ہیں کہ آپ کسی کو دوچار بار ملتے ہیں تو اس پہچان لیتے ہیں بلکہ میں نے تو آپ کی ایسی تحریریں پڑھی ہیں کہ جس فرد کو آپ ایک بار ملتے ہیں معلوم نہیں اسکے اندر باہر کو آپ کیسے پہچان لیتے ہیں

۔ سکینہ تاج کے اس سوال کو پھر میں آگے پیچھے کر دیا کرتا ہوں۔ جب بتانا شروع کر دوں تو دوبارہ سمندر کی لہریں رواں دواں ہوتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔

آپ کے والد کا نام تاج محمد ہے اور ایک بیٹی ہے جسکا نام سیدہ حب المومن ہے۔ دوسرا بیٹا محمد ارشیان ہے۔ اللہ پاک ان سب کے نصیب اچھے کرے سکینہ تاج آج کل ایپسما APPSMA آل پاکستان پرائیویٹ سکول مینیجمنٹ ایسوسی ایشن کی ویمن ونگ کی پریزیڈنٹ ہیں

اور بہترین انداز میں اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہی ہیں۔ ان کے آنے سے پہلے ہماری بہنیں اور بیٹیاں کبھی سینکڑوں کی تعداد میں ایک ساتھ نہیں بیٹھتی تھیں۔ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے ہر فنکشن کی تیاری ویمن ونگ کے پاس ہوتی ہے

مگر اس میں مرد ونگ کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔ آج کل آپ کے پاس ممبر بی او جی فیڈرل بورڈ کی سیٹ بھی ہے جو انتہائی مشکل ترین کام ہے۔

مگر جو ذمہ داری سکینہ صاحبہ کو دی جاتی ہے وہ ڈھنکے کی چوٹ پر سر انجام دیتی ہیں۔ پرائیویٹ مالکان کو کوئی بھی مسئلہ ہو تو پہلے یہ دوسروں کے کام کرتی ہیں اور بعد میں اپنی ایسوسی ایشن کے افراد کے کام کرتی ہیں

تاکہ کوئی یہ نہ سوچے کہ یہ عورت ہمارے کام بعد میں کرتی ہے۔ یہ بات ایک دفعہ مجھے ابرار احمد خان صاحب نے بتائی تھی کہ سکینہ تاج پہلے دوسروں کے ساتھ مل بیٹھتی ہیں اور اسی وجہ سے ہماری تنظیم زمین سے آسمان تک چلی گئی ہے

۔ سکینہ تاج کہتی ہیں کہ APPSMA کو اوپر لے جانے میں سب سے پہلا کردار کاشف ادیب جاودانی ابرار احمد خان اور میل ممبرز کا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے

کی مردوں نے بہت زیادہ کام کیا ہے مگر ویمن ونگ کے بغیر یہ ایپسما ادھوری نظر آتی ہے۔ یاد رکھیں جب بھی کوئی مسئلہ فیڈرل بورڈ میں ہو تو سکینہ کے پاس چلے جائیں انشاء اللہ اگر وہ کام درست ہوا تو سکینہ تاج کروا دے گی

کیونکہ چیئرمین فیڈرل بورڈ بھی ایک بہترین انسان ہیں اور دوسروں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ سکینہ تاج ایک سکول بھی چلا رہی ہیں

اور وہ سکول گلریز راولپنڈی میں واقع ہے جس کا نام ہے سٹی لائیسیم۔ اور یہ سکول فیڈرل بورڈ سے منسلک ہے۔ اس سکول کے بچوں کو سٹیج پر بولتا ہوا دیکھیں

تو آپ سب حیران رہ جائیں گے۔ پانچ برس کا بچہ یا بچی انگریزی اور اردو میں ایسے تقریر کر رہے ہوتے ہیں کہ جیسے یہ بچے 25 برس کے ہوں اور یہ کریدٹ اس سکول کے اساتذ مکرم اور سکینہ تاج کے حصے میں آتا ہے

کیونکہ سکینہ سپیچ میں اپنی یونیورسٹی کی ٹاپر تھی۔ بس یاد رکھیں کہ والدین کا کردار بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ سکینہ تاج جب اپنی والدہ کا ذکر کرتی ہیں تو ہر جملے میں بس ایک ہی بات کہتی ہیں اور وہ بات یہ ہے

۔”میری والدہ میری جنت ہیں“ پھراس کے بعد خاموشی سے گردن نیچے کر لیتی ہیں پھر کافی دیر چپ سادھ لیتی ہیں پھر پانی کا گلاس پی کر دوچار منٹ خاموش ہو جاتی ہیں
تمہارے بعد گزریں گے بھلا کیسے ہمارے دن
نومبر سے بچیں گے تو دسمبر مار ڈالے گا
جب والدہ ان کے گھر آتی ہیں تو سکینہ بار بار انہیں کہتی ہیں گھر مت جاؤ مگر کوئی فرد اپنے گھر کے بغیر رہ سکتا ہے۔

جب سکینہ تاج سے اسکے گھر کے افراد کے بارے میں پوچھیں تو ہر دس منٹ کے بعد اسکو اپنے سامنے ماں دکھائی دیتی ہے اور پھر دوسرا قصہ چھوڑ کر والدہ کی دی گئی

تربیت اور کردار پر بولتی چلی جاتی ہیں۔ پھر میں سوچتا ہوں کہ جب ماں مر جاتی ہے تو پھر وہ گھر وہ سارا محلہ اور خاندان کے سارے افراد اکھٹے بیٹھ کر بھی خود کو اکیلا محسوس کر رہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ والدین اور خاص کر کے والدہ گئے گزرے درخت کی مانند بے

مگر بے شمار پھل اور پھول دیتی چلی جاتی ہیں۔ سکینہ تاج اس وقت ارد گرد لوگوں کے بچوں کے لیے ایک بڑی بہن اور ماں کا کردار ادا کر رہی ہیں

اور ساری زندگی کرتی رہیں گی انشاء اللہ۔ یہ اللہ کی بندی کسی فنگشن میں جب اپنی کرسی پر بیٹھی ہوئی ہیں تو کوئی دوسرا آ جائے تو فوراً اپنی سیٹ سے اٹھ کر اسے بٹھا دیتی ہے

اور یہی کسی انسان کی تربیت کی عکاسی کرتا ہے۔ اللہ پاک سکینہ تاج کو زندگی کے ہر میدان میں کامیاب فرمائے اور کوئی غم کوئی پریشانی اس کے پاس سے بھی نہ گزرے۔

اللہ پاک اولاد کی خوشیاں دیکھنی نصیب کرے اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور ہمیں سیدھے رستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے امین
اس سے پہلے کہ میں تصویروں میں رہ جاؤں فقط
مجھ سے باتیں کرو دیکھو میں میسر ہوں ابھی

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں