سود کے مقدمہ میں نامزد ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج

ٹیکسلا۔ مسٹر مظفر نواز ملک ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا نے سود ایکٹ کے تحت درج تھانہ صدر واہ کے مقدمہ میں نامزد ملزم اللہ دتہ سکنہ جھنگ تحصیل فتح جھنگ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کرنےکا حکم صادر کردیا

ٹھٹھہ خلیل ٹیکسلا کے رھائشی محمد داؤد ولد محمد منظور نے تھانہ صدر واہ کینٹ میں ملزم اللہ دتہ سکنہ جھنگ تحصیل فتح جھنگ کے خلاف ایف آئی آر نمبر972/2025 بجرم 3/4 سود ایکٹ کے خلاف درج کروا رکھی تھی جبکہ تفتیش مقدمہ پر نعمان اسحاق اے ایس آئی تھانہ صدر واہ تعینات تھے۔متاثرہ مدعی کی پیروی پر معروف قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ھائی کورٹ سی ای او راجگان لاء کمپنی اور انکی لیگل ٹیم( شاز علی خان،ماھین فاطمہ،سحرش چغتائی، شاد علی خان ،فرحان خان ،سید عمران شاہ، خواجہ رشید۔منصور مبشر ،طالش بدر ایڈووکیٹس) مامور تھے

ملزم پر سود کی مد میں ایک کروڑ تئیس لاکھ روپے کا تقاضہ اور تین بلینک چیکسں اور دو مدعی کے دیگر رشتے داروں کے ڈیمپرز کے کاغذات سود کی مد میں لینے کےسنگین الزامات لگا رکھے تھے۔جس میں سے ایک چیک کو ملزم فریق نے ازخود تحریر کرتے ھوے تھانہ باھتر تحصیل فتح جھنگ میں ایک کروڑ تئیس لاکھ کی ایف آئی آر درج کر وا رکھی تھی جس میں محمد داؤد کی عبوری ضمانت ایڈیشنل سیشن جج فتح جھنگ نے کنفرم کر دی تھی جبکہ محمد داؤد نے تینوں چیکس اور ڈیمپرز کے کاغذات ہتھیانے پر اللہ دتہ کے خلاف تھانہ صدر واہ میں ایف آئی آر درج کروا رکھی تھی جس میں ملزم اللہ دتہ نے اپنی عبوری ضمانت مظفر نواز ملک اےایس جے ٹیکسلا سے کروا رکھی تھی

امروز مدعی کےوکیل طاھرمحمودراجہ ایڈووکیٹ ھائی کورٹ نے دلائل دیتے ھوے عدالت کو بتلایا کے دو بلینک چیکسں اور ڈیمپرز کے کاغذات اب بھی ملزم کے قبضہ میں ہیں جس کی برآمدگی ملزم سے ھونی ھے اور تفتیش میں بھی ملزم گنہگار ثابت ھو چکا ہے اور سود جیسے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کر کے ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں۔ عدالت نے ملزم کی ضمانت مدعی کے وکیل طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ھوئے خارج کرنے کا حکم صادر کردیا۔