٭ آزاد خیال ہونا کوئی بری بات نہیں، لیکن آوارہ مزاج ہونا بری بات ہے۔
٭ علم خرچ کرنے سے بڑھتا ہے، کم نہیں ہوتا۔
٭ مبارک ہیں وہ لوگ جو اپنی تدبیر اس وقت بھی جاری رکھتے ہیں جب زمانہ ان کا مذاق اڑا رہا ہوتا ہے۔
٭ دولت سے کتابیں خریدی جا سکتی ہیں علم نہیں، دولت سے اجسام خریدے جا سکتے ہیں احساسات و جذبات نہیں۔
٭ حسد سے بچیں کیونکہ حسد نیکیوں کو ایسے کھا جاتا ہیجیسے آگ خشک لکڑیوں کو۔
٭حیات خود نہیں بنتی بنائی جاتی ہے، چراغ خود نہیں جلتے جلائے جاتے ہیں۔
٭تم پانی جیسے بنو جو اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے،پتھر جیسے مت بنو جو دوسروں کا راستہ بھی روک لیتا ہے۔
٭ فارغ دماغ شیطان کا گھرہوتا ہے۔
(خبیب علی‘بیول)