122

سرکاری زمینوں پر بااثر افرادکا قبضہ

ساجد محمود‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
صوبائی حکومت کی ہدایت پر پنجاب بھر میں قبضہ مافیا اور تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے گذشتہ ہفتے اسسٹنٹ کمشنر کی زیر صدارت ایک میٹنگ کے دوران کلرسیداں بازار کے اطراف میں قائم تجاوزات کے خاتمے کیلئے کاروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اس سلسلے میں ابھی تک انتظامیہ کیطرف سے بظاہر عملی اقدامات سست روی کا شکار ہیں تاہم گوجرخان میں اسسٹنٹ کمشنررضیہ سلیم کی زیرِ نگرانی جمعرات کو ہونے والے محکمہ وقاف اور مقامی انتظامیہ کے تجاوزات کے خلاف مشترکہ آپریشن میں 305 کنال سے زائد رقبہ قبضہ مافیا کے چنگل سے واگزار کرا لیا گیا ہے محکمہ اوقاف پنجاب کیطرف سے شہروں کے ساتھ دیہی علاقوں میں بھی سرکاری اراضی کو بااثر افراد کے قبضہ سے واگزار کرانے کی غرض سے بلا امتیاز فیصلہ کن کاروائی کی اشد ضرورت ہے کیونکہ تحصیل کلر سیداں کی حدود میں اربوں روپے مالیت کی ہزاروں ایکڑ اراضی طویل عرصہ سے قبضہ مافیا کے شکنجے میں ہے یوسی گف بشندوٹ اور غزن آباد میں وسیع اراضی پر پچھلی کئی دہائیوں سے بااثر افراد نے قبضہ جما رکھا ہے اور ان عناصر کو مختلف ادوار میں سیاسی حکومتوں کی پشت پناہی بھی حاصل رہی ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف یوسی بشندوٹ کی حدود میں ڈیڑھ سو سے زائد کنال محکمہ اوقاف کی مالکیتی اراضی پر غیر قانونی طور پر بااثر افراد قابض ہیں جس میں زرعی اور قیمتی کمرشل زمین شامل ہے دیگر وسیع اراضی پر لوگوں نے مکانات تعمیر کر لئے ہیں اور طویل عرصے سے ان میں رہائش پزیر ہیں کھاتے پیتے گھرانے محکمہ اوقاف کی قابلِ کاشت زرعی زمین کا سالانہ ٹھیکہ کوڑیوں کے دام حاصل کر کے اناج ذخیرہ کر لیتے ہیں جبکہ دوسری طرف حقدار غریب گھرانے نان شبینہ کے محتاج ہیں وزیراعظم عمران خان جنکے اقتدار میں آنے سے حالات نے ایک نئی کروٹ لی ہے وہ بلخصوص اس ملک کی غریب عوام کے مستقبل کے بارے میں خاصے متفکر ہیں ان سے التجا ہے کہ شہروں کی نسبت دیہاتوں میں بھی غریبوں کی ایک بڑی تعداد رہائش پذیر ہے جو انتہائی کسمپرسی کی ذندگی گزارنے پر مجبور ہے حکومت کی جانب سے سرکاری اراضی کو بااثر افراد کے چنگل سے آزاد کرانے کیلئے کیجانے والی حالیہ کوششیں قابلِ تعریف ہیں تاہم واگزار کرانے کے بعد اگر یہ آراضی فلاحی کاموں اور ایک غریب آدمی کے معیارِ ذندگی کو بہتر بنانے کے کام آجائے تو یہ حکومت اور احساس محرومی کا شکار ملک کے غریب طبقات کیلئے خوش بختی کی بات ہو گی وزیراعظم عمران خان نے اپنے انتخابی منشور میں بے گھر افراد کو پچاس لاکھ گھر تعمیر کرکے دینے کا جو وعدہ کیا تھا اگر محکمہ اوقاف کی زمین پر تعمیر گھر قبضہ مافیا سے واگزار کرا کر غریب گھرانوں میں تقسیم کر دئیے جائیں تو ان اقدامات سے انکے وعدوں کی پاسداری ممکن ہے دوسرا پہلو یہ ہے کہ سرکاری زمین پر رہائش پذیر خاندانوں سے زمین کی قیمت وصول کر کے رقم ڈیم فنڈز میں جمع کرائی جائے اسکے علاوہ اسکولز ہسپتال دیہی سطح پر بچیوں کیلئے دستکاری مراکز کا قیام کھیل کے میدان جنازہ گاہ مساجد کی تعمیر قبرستان کے لئے مختص زمین اور غریبوں میں زرعی زمین کی تقسیم بھی شامل ہے ان اقدامات سے متعلقہ حدود میں بسنے والی غریب آبادی کے معیارِ ذندگی میں بہتری لانے میں کافی مدد ملے گی پنجاب کے دیگر حصوں میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن سی پیک منصوبے کا حصہ ہے جسکے تحت روڈ بیلٹ منصوبے کی تکمیل کی غرض سے کشادہ سڑکوں کی تعمیر کا جال بچھا کر ملک کے تمام حصوں کو گوادر بندرگاہ سے منسلک کرنا مقصود ہے باخبر زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عنقریب روات کلر سیداں روڈ پر تجاوزات کے خلاف ایک بڑا آپریشن بہت جلد متوقع ہے جس سے روڈ کو مذید 16فٹ تک کشادہ کیا جائے گا اس لئے عوام الناس کو بھی چاہیے کہ سڑک کے دونوں اطراف کمرشل اور رہائشی مکانات کی تعمیر میں احتیاط برتیں اور مقررہ حدود سے باہر ایسی کسی بھی قسم کی تعمیرات سے گریز کیا جائے جس سے مستقبل میں انہیں مالی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں