Categories: تعلیم

سردار علی سایل

سردار علی سایل۱۹۰۵ء کو فضل الہٰی کے ہاں ڈھوک کھیتر:مواہڑہ(تحصیل کہوٹہ)میں پیدا ہوئے.پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد فوج میں بھرتی ہوئے. تحریکِ پاکستان میں نہ صرف شعر لکھ کر لوگوں کو اس طرف راغب کیا بل کہ جانی و مالی ہر طرح سے خدمت کی. آپ نے ۱۹ اکتوبر ۱۹۵۶ء کو وفات پائی.آپ کے تین بیٹے محمد بشیر،محمد نسیم اور محمد شبیر ہیں.آپ کا کلام بد قسمتی سے محفوظ نہ کیا جا سکا کیوں کہ جب آپ کی وفات ہوئی تو آپ کے تینوں بیٹے چھوٹے تھے.(۱) آپ کے علاقہ کے لوگوں کو آپ کا کلام زبانی یاد ہے. محمود حسین (۱۹۵۰۔۱۹دسمبر ۸ ۲۰۰ء ،میرہ سنگال: تحصیل کلر سیداں) نے پوٹھوہاری شعراء کا کلام اکٹھاکیا جو آپ کی وفات کے بعد آپ کے بیٹے آصف محمود حسین نے ۲۰۱۰ء میں ’’گلدستہ پوٹھوہار‘‘ کے نام سے شایع کیا اس میں آپ کا کچھ کلام شامل ہے. راقم نے ۱۳ نومبر ۲۰۱۲ء صبح ۱۰ بجے آپ کی قبر پر فاتح پڑھی. نمونۂ کلام(۲)
اللہ واہ واہ سبحان اللہ ، ہر اِک چیز دا ہے نگہبان اللہ
قدرت ویکھ رحیم کریم والی ، کیتا کن تھیں کل جہان اللہ
عرش فرش تے لوح محفوظ ، ہر اِک چیز پڑھدی سبحان اللہ
سایل پڑھ کلمہ سچے ربّ والا ، وقتِ نزع جو کرسی آسان اللہ
*
دکھ سب دے سب دور ہوون ، جدوں یار اوہ میرا غم خوار نکلے
اس دے حسن تھیں سورج چن مات ہوندے ، جدوں منہ تھیں پردہ اتار نکلے
چودہ طبقاں تک جاندی ہے لاٹ اس دی ، جدوں لامکان تھیں باہر نکلے
سایل جنت دیاں حوراں مشتاق ہوون ، جب کہ یاور اوہ میرا دل دار نکلے
*
اکھیاں ایسا مجبور کیتا ، یار تکدیاں باز نہ آندیاں نی
حسن والیاں نوں نظر وچ رکھ کے ، اوہلے بیٹھ کے جھاتیاں پاندیاں نی
پہلے چوری محبتاں لا کے تے ، پھر جگ وچ شور مچاندیاں نی
سایل لکھاں مصیبتاں پان سر تے ، نالے آپ بھی دکھ اٹھاندیاں نی
*
اج دی رات دے وچ یارو ، سوہنے یار سنگ میری ملاقات ہوئی اے
ملیا چودہویں رات دا چن بن کے ، مثلِ یوسفؑ کنعان دی جھات ہوئی اے
ہوئی گفت گو یار دے سنگ میری ، ایسی رحمت دی مجھ پر رات ہوئی اے
سایل نظر نئیں آیا اوہ یار مڑ کے ، شاید خواب خیال دی بات ہوئی اے
*
نت تو میری مزار آویں ، اک دن نہ کر کے قضا لنگھیاں
مرضِ ہجر تھیں لاش برباد ہوسی ، اس مرض تھیں دے کے شفا لنگھیاں
سکدا روح ہوسی انتظاریاں میں ، عاجز خادم نوں آپ بخشا لنگھیاں
ربّا فضل کر سایل مسکین اتے ، پڑھ کے دل تھیں اے دعا لنگھیاں
*

دیکھ لے نبض حکیم میری ، نیم جان تے روح بے قرار کیوں ہے
کیوں عقل اج دے جواب بیٹھی ، نازک چشم وچ دھند غبار کیوں ہے
کیوں ہفت اندام نئیں خیال کردی ، جسم برف وانگوں ٹھنڈا ٹھار کیوں ہے
سایل جگر دی تلخی کیوں زور کیتا ، میرے سر پر اجل تیار کیوں ہے

یاسر صابری{jcomments on}

admin

Recent Posts

مودی کو بتایا پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے،ٹرمپ

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کو بتادیا…

3 hours ago

سابق چیئرمین تعلیمی بورڈ عدنان خان کے تین سالہ دور کے آڈٹ کا حکم

پنجاب اسمبلی کی سٹیڈنگ کمیٹی برائے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے سابق…

3 hours ago

حالیہ سیلاب کے باعث آئی،ایم،ایف نے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

اسلام آباد(اویس الحق سے)عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے…

15 hours ago

مریم نواز نے موبائل پولیس اسٹیشن اینڈلائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا،ایف آئی آر کے اندراج کی سہولت بھی میسر ہوگی۔

راولپنڈی(اویس الحق سے)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے موبائل پولیس اسٹیشن اینڈ لائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا…

15 hours ago

اسلام آباد میں خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی دو ملزمان گرفتار.

اسلام آباد(اویس الحق سے)وفاقی دارالحکومت میں قائم نجی شاپنگ مال کے رہائشی اپارٹمنٹ میں خاتون…

15 hours ago

جہلم کے نواحی علاقہ تھانہ ڈومیلی کی حدود سے نومولود بچہ کی لاش برآمد

تھانہ ڈومیلی کے علاقہ پھڈیال کے گاٶں سمبلی راجگان  کے قریب جنگل سے نومولود بچہ…

16 hours ago