ساگری کے مسائل شہزاد یونس کیلئے بڑا چیلنج/ آصف شاہ

بلدیاتی نظام جمہوریت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی سی حثیت رکھتا ہے اس نظام میں بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرتے ہیں دنیاء میں ایسے ممالک بھی موجود ہیں جنکا بلدیاتی نظام اتنا مضبوط اور طاقتور ہے کہ اس کی مثال دینی بھی مشکل

ہے،یونین کونسل ساگری ایک گنجان آباد ی پر مشتمل ہے یہاںآج تک کامیابی کا سہرا مسلم لیگ کے سر ہی سجا ہے وہ مسلم لیگ خواہ کسی شکل میں بھی ہون،یاق؟گزشتہ بلدیاتی الیکشنوں میں اس یوسی سے تین امیدوارتھے،جن میں مسلم لیگ کے ٹکٹ پر راجہ شہزاد یونس،پاکستان تحریک انصاف کے چوہدری طاہر،اور آذاد امیدوار قاسم کیانی تھے اس بار یوسی ساگری کی عوام نے پگ راجہ شہزاد یونس کے سر پر رکھ دی ایک اور قابل ذکر بات کہ اس یوسی کی عوام نے وہ ریکارڈ ووٹ دیئے کہ جس کی مثال ضلع راولپنڈی میں نہیں ملتی، ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے دیکھا جائے تو کام کسی حد تک ہورہے ہیں اور کچھ کی شروعات ہے لیکن اس وقت یوسی ساگری کا سب سے بڑا مسلہ واٹر سپلائی کا ہے تین کروڑ سے زائدکی لاگت سے تیار ہونے والی اس واٹر سپلائی جو کہ پچھلے دس دنوں سے بند ہے اورکسی کی کوئی توجہ نہ ہے ان دس دنوں میں صرف اور صرف یوسی کے وہ رہائشی جن کا اس پانی کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے وہ بیچارے کس اذیت سے گزر رہے ہیں اور واٹر سپلائی کرنے والے کنووں میں پانی ختم ہوگیا ہے لیکن نہ تو ان کنوں کا کوئی متبادل ہے اور نہ ہی کوئی اس کے آثار نظر رہے ہیں،اور نہ ہی اس کے لیے کوئی حکمت عملی ابھی تک سامنے آسکی واٹر سپلائی کا یہ منصوبہ صرف اورصرف ساگری کے عوام کے لیے تھا اگر یہ سسٹم پوری یوسی کے لئے ہوتاتو اب تک کیا ایسے ہی ہوتا؟ آپ ابھی تک ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں ،میرا آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ یوسی کے عوام کے کوئی نیا کنواں بنوانے کے لیے فنڈز الاٹ نہیں کرواسکتے تاکہ وہ اس مسلہ سے اپنے آپ کو نکال سکیں؟ عوام کے سامنے کوئی دو یا چاردن کا ٹائم فریم ہو تووہ اس مسلہ کاحل بھی نکال لے چند لوگوں کو چھوڑ کر کسی کے گھر میں زیر زمین ٹینکر بھی نہیں کہ وہ پانی کوذخیرہ کرسکیں ،دوسرا مسلہ وہ ہے ترقیاتی کاموں میں میٹیریل کا استعمال ہے،آپ کی ہی کوششوں سے گزشتہ سال ایک کروڑ اور ستائیس لاکھ کی گرانٹ اس یوسی کو عنائیت کی گی تھی جس میں نئے روڈ کی تعمیر کے ساتھ پرانے روڈ کو بھی مرمت کرنا شامل تھا جوکہ توپ سٹاپ سے لیکر میں جی ٹی روڈ تک تھا،وہ آپ کے سامنے ہے اپنی مرمت کے چند ماہ بعد ہی پرانی روڈ دوبارہ نمودار ہوگی ہے روڈ بنانے والوں کو آپ سمیت کسی نے بھی ٹھیکیدار سے یہ نہ پوچھاکہ کون سا میٹیرل استعمال کیا گیا ہے جو چند ماہ بعد ہی اتر گیا ہے،اور ٹھیکدار بھی غائب ؟اب حال میں ہی شروع کیے جانے روڈ کے دونوں اطراف بنائے جانے والے نالے ہیں جو کہ عوام کے لیے ایک انتہائی احسن اقدام ہے لیکن ایک انتہائی توجہ طلب بات ہے کہ اس میں استعمال ہونے والا مٹیریل ناقص ہے اور بالخصوص استعمال ہونے والی اینٹیں،جو کہ دوئم بلکہ سوئم قسم کی ہیں اور محترم ٹھیکیدار ہیں جنہوں نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھانکنے کے لیے ایک ٹرک اچھی انیٹوں کا منگوا کر رکھا ہوا ہے جس پر روزانہ صرف پانی کا چھڑکاو کیا جاتا تاکہ کبھی کوئی محکمہ سے چیک کرنے کے لیے آجائے تو اس کو دکھایا جا سکے کہ کیا استعمال کیا جا رہا ہے ،مقامی افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان دیواروں کو بنانے کے لیے ان بنیاد میں 4انچ کا چنائی جاری ہے درمیان میں 9انچ اور روڈکے 13انچ کی چنائی کی جارہی ہے اب یہ آپ کا کام ہے کہ آپ ان ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرتے ہیں یا چپ سادھ لیتے ہیں آپ کی ہمدردیاں ٹھیکدار کے ساتھ ہیں یا ساگری کی عوام کے ساتھ؟اس کے علاوہ اس یوسی میں بھی بہت کاموں کی ضرورت ہے یوسی کے بیشتر علاقے سوئی گیس جیسی سہولت سے محروم ہیں،صحت کے حوالہ سے یوسی ساگری میں اس وقت کام کی بہت ضرورت ہے پوری یوسی میں اس وقت کوئی ڈاکٹر موجود نہیں جو کسی بھی مشکل وقت میں کسی کا بلڈ پریشر چیک کرسکے ،BHU جو حالت ہے وہ بھی آپ کے سامنے ہے گلیات سڑکیں اور ڈہکالہ کی عوام کے مسائل اپنی جگہ ہیں آپ کے پاس وقت کم ہے اور مسائل کا ایک انبار یقیناًآپ کو ان مسائل سے آگاہی ہے آپ اپنی قیادت سے جس کو آپ پر اعتماد ہے ان مسائل کے حل کے اقدامات کروائیں وقت اس آپ کے اور آپ کی پارٹی کے ہاتھ میں ہے اور آپ یوسی کو مثالی بنا سکتے ہیں ،اعتماد ہی تھا جس کی بنا پر آپ کی قیادت نے آپ کو ٹکٹ دیا تھااب ہونا تو یہ چاہیے کہ آپ یوسی کے ایسا کچھ کریں کہ کل آنے والے دنوں میں یوسی کے عوام آپ کے مدمقابل آنے والوں کے بکس کو خالی رکھیں ،اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب آپ یوسی کے مسائل کو اپنا سمجھ کر حل کریں گے اور اسی یوسی کے عوام نے ضلع راولپنڈی کی تمام یوسیز سے ریکارڈ ووٹ دیکر آپ کو منتخب کیا ہے ،اور عوام کا بنایا ہوا ریکارڈ عوام ہی توڑ سکتے ہیں کیوں کہ ریکارڈ بنتے ہی ٹوٹنے کے ؟{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں