11

سال 2024ء پوٹھوہاری زبان وادب کی ترقی و بڑھوتری کیلئےاہمیت کا حامل رہا 

سال 2024ء پوٹھوہاری زبان وادب کی ترقی و بڑھوتری کیلئے کئی حوالوں سے بہت اہمیت کا حامل رہا ہے،اس سال پوٹھوہاری کتابوں کی اشاعت کیساتھ ساتھ حکومتی سطح پر بھی پوٹھوہاری زبان کو تسلیم کرنے کا سلسلہ جاری رہا،

سال 2024کے چوتھے روز ہی یعنی 04جنوری کوپوٹھوہاری زبان و ادب کو اپنی درجن بھر تصانیف سے بہرہ مند کرنیوالے افسانہ نگار، شاعر،ڈرامہ نگار،لغت نگار اور محقق شیراز طاہراپنے ہزاروں چاہنے والوں کو داغ مفارقت دے گئے، اسی سال شریف شاد کی پوٹھوہاری کتاب ”سرکارؐ نیاں چٹھیاں“ وزارت مذہبی امور حکومت پاکستان کی طرف سے منعقدہ کتب سیرت کے قومی مقابلہ میں انعام کی مستحق قرار پائی اور اسلام آباد میں ہی منعقدہ ایک تقریب میں وفاقی وزیر مذہبی امور نے شریف شاد کو سند امتیاز اور 50ہزار روپے انعام کا چیک دیا گیا۔

حکومتی اقدامات کی بات کریں تو پولیس ہیلپ لائن ایمرجنسی 15 سسٹم میں ملٹی لینگوئج سسٹم متعارف کرایا گیاجس کے تحت 15پرکال کرنیوالا شخص اب اردو کے علاوہ پوٹھوہاری،سرائیکی،انگریزی میں بھی بات کر سکتا ہے،نئے جدید 15ایمرجنسی سسٹم میں 30سے زائد فیچرز میں ایک فیچر مقامی زبان میں بات چیت کا بھی ہے جسے ملٹی لینگوئج سسٹم کا نام دیا گیا ہے۔

پوٹھوہاری زبان کے حوالے سے دوسری اہم کامیابی یہ تھی کہ سپیکرپنجاب اسمبلی  ملک محمد احمد خان کی سربراہی میں سپیشل کمیٹی نمبر 2 نے پنجاب اسمبلی کے قواعد و ضوابط 1997 میں ترامیم کی منظوری دی جسکے تحت اب  ممبران اسمبلی کو ایوان میں اردو اور انگلش کے علاوہ پنجابی، سرائیکی،پوٹھوہاری اور میواتی میں تقاریر کرنے کی اجازت بھی حاصل ہوگئی ہے،

سال 2024میں ہی اردو اور پوٹھوہاری کے معروف شاعر و محقق فرزند علی ہاشمی کی ہمشیرہ بدیعہ ہاشمی نے قومی ادارہ برائے تحقیقِ تاریخ و ثقافت (NIHCR, QAU) سے  ”Mystic Impressions on Pothohari Ghazal” (پوٹھوہاری غزل پر صوفیانہ نقوش) کے موضوع پر مقالہ تحریر کرتے ہوئے ”History and Culture” میں ایم فل مکمل کیا۔اسی سال 15کے لگ بھگ پوٹھوہاری شعری ونثری تصنیفات بھی منصہ شہود پر آئیں

جن میں شاعری کی کتابوں میں جواد اقبال کی ”دَروَٹنی“،عادل سلطان خاکی کی ”پلیار“،جنید غنی راجہ کی ”ستواں بوہا“شکور احسن کی پوٹھوہاری غزلوں کامجموعہ ”اُکرے“،سید تراب نقوی کی بچوں کیلئے پوٹھوہاری نظموں کی کتاب”ڈُگڈگی“، فیصل عرفان کی بچوں کیلئے پوٹھوہاری لوک لوریوں پر مستمل کتاب ”چہھوٹے لارے“،شاہد لطیف ہاشمی ایڈوکیٹ کی پوٹھوہاری ماہیوں کی کتاب”تُرٹنے ساہ“، محمد سلیم مرزاکی پوٹھوہاری چو مصرعوں پر مشتمل کتاب”سریوں پئی تریل“شامل ہیں،

مضمون نگار پوٹھوہار ی شاعر،محقق،چار کتابوں کے مولف اور روزنامہ نوائے وقت اسلام آباد میں سب ایڈیٹرہیں

عادل سلطان خاکی کی پوٹھوہاری افسانچوں کی کتاب ”سیہاڑ“،شریف شادکی کتاب ”آقا کریم ؐ نے معجزے“،شکور احسن کا مرتب کردہ کتابی سلسلہ ”پوٹھوہاری“کا خاص نمبر”گوجر خان اچ پوٹھوہاری نعت ناں ارتقاء“، نعمان رزاق کا مرتب کردہ پوٹھوہاری رسالہ ”پُرا“کا شیراز طاہر نمبر،نعمان رزاق کی مرتب کردہ ”پوٹھوہاری ادبی سوئٹی راولپنڈی کی دس سالہ کارکردگی رپورٹ“اورشیراز طاہر کا پوٹھوہاری ناول”جگنی“ شامل ہیں۔

تیرہالہ بگیال کلر سیداں روڈتحصیل وضلع راولپنڈی والے پروفیسر ناصرمحمود کیانی(پ:1967) نے 2021میں قرآن پاک کے پوٹھوہاری ترجمہ کا آغاز کیااور تین سالوں کی مدت میں ترجمہ مکمل کر لیا،سال2024میں اسکا محدود تعداد میں پہلا ایڈیشن شائع ہواجس میں باریک لکھائی سمیت بعض دیگر مسائل بھی تھے،اب ترجمہ قرآن پاک کا دوسرا ایڈیشن طباعت کے مراحل سے گزر رہاہے جسکا فونٹ سائز بھی بڑا کیا گیا ہے، پروفیسر ناصر کیانی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے لفظی بامحاورہ ترجمہ کیا ہے

جو اس سے پہلے کسی نے نہیں کیا،پوٹھوہاری کے متروک الفاظ ڈھونڈ ڈھونڈ کر اس میں شامل کیے گئے ہیں،اردو متن کیلئے کنزالایمان اور شاہ عبدالقادر کے تراجم سے مدد لی گئی ہے۔
(نوٹ:)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں