پنجاب اسمبلی کی سٹیڈنگ کمیٹی برائے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے سابق چیئرمین محمد عدنان خان کے تین سالہ دور کا سپیشل آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری بورڈ سے ہٹائے جانے کے بعد چیئرمین لگائے جانے کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا، کمیٹی کے اجلاس کے دوران ممبران نے سابق چیئرمین تعلیمی بورڈ کے حوالے سے متعدد سوالات اٹھائے اور سخت ردعمل کا اظہار کیا،ایم پی اے نورالامین وٹوکی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ایم پی اے راجہ شوکت عزیز بھٹی کی تحریک التوا ء پر کارروائی میں سپیشل سیکرٹری ایچ ای ڈی، سیکشن آفیسر بورڈ کے علاوہ سابق چیئرمین تعلیمی بورڈراولپنڈی محمد عدنان خان پیش ہوئے ، اس موقع پر کمیٹی کے دیگر ممبران نے تحریک التومیں اٹھائے گئے نکات پر سخت سوالات کرتے ہوئے اپنا سخت ردعمل دیا، کمیٹی کو ڈیپارٹمنٹ کی طر ف سے بتایاگیاکہ چیئرمین راولپنڈی تعلیمی بورڈ کی تقرری کے لیے اشتہار بھجوایاجاچکاہے ، سخت سوالات کے بعد چیئرمین کمیٹی نے ڈیپارٹمنٹ سے وہ ریکارڈ طلب کیاہے جس میں سیکرٹری بورڈ سے ہٹانے کے بعد محمد عدنان خان کو چیئرمین بورڈ لگادیاگیا، چیئرمین کمیٹی نے آڈیٹر جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ محمد عدنان خان کے تین سالہ دور کا سپیشل آڈٹ کروایاجائے اور اسکی رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے ، چیئرمین کمیٹی نور الامین وٹو نے پندرہ دن میں آڈٹ رپورٹ اور تقرری ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ، یاد رہے کہ سابق چیئرمین بورڈ محمد عدنان خان اور بورڈ ترجمان کے پیش کی جانے تحریک استحقاق پر اگلے چند دن میں اجلاس متوقع ہے ، ادھر ذرائع کاکہناہے کہ کمیٹی کے سامنے سابق چیئرمین بورڈ کی پیشی کے دوران بورڈ کے قائمقام سیکرٹری پروفیسر امجد اقبال خٹک جن کے پاس ڈائریکٹر کالجز راولپنڈی کا بھی اضافی چارج ہے وہ اور انکے علاوہ ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن کی پوسٹ پر کام کرنے والے شاہ رخ بھی لاہورموجود تھے ۔یادرہے کہ ایم پی اے راجہ شوکت بھٹی نے پنجاب اسمبلی میں سابق چیئرمین بورڈ محمد عدنان خان کی کرپشن سمیت دیگر قواعد کے برعکس کاموں کی نشان دہی کی تھی اور سپیکر پنجاب اسمبلی سے اس معاملے کو موضوع بحث لانے کی اجازت طلب کی تھی ، سابق چیئرمین بورڈ کی کمیٹی کے روبرو پیش ہونے اور سامنے آنے والے معاملات کے بعد انکی دوبارہ ڈیپوٹیشن پر پنجاب آمد اور بالخصوص راولپنڈی تعلیمی بورڈ میں ذمہ داریاں سونپے جانے کے امکانات انتہائی کم ہوتے دکھائی دے رہے ہیں
