سائنس کی دنیا

راجہ طالش محمود جنجوعہ
سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اپنے تینوں پلیٹ فارمز انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بُک کیلئے آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) چیٹ بوٹ متعارف کروا دیا ہے اور یہ اب پاکستان میں بھی صارفین کے لیے دستیاب ہے۔دنیا میں آرٹیفشل ٹیکنالوجی یعنی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی نے ChatGPT کی صورت میں تہلکہ مچادیا ہے۔ جو اس قدر بھرپور اور مکمل ہے کہ نہ صرف ہر سوال کا جواب دے سکتا ہے بلکہ کسی بھی قسم کی تخلیقی تحریر لکھ سکتا ہے۔یہ شاعری، ناول اور کہانیاں تک کر سکتا ہے۔یہ چیٹ بوٹ کسی بھی موضوع پر کیے جانے والے سوالات کا جواب دے سکتا ہے، یہ چیٹ جی پی ٹی کی طرح کام کرنے والا ٹول ہے۔ آپ اس سے درخواستیں، کہانیاں اور کافی کچھ لکھوا سکتے ہیں جبکہ آنے والے دنوں میں یہ مختلف زبانوں کا ترجمہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھے گا۔ اس کے علاوہ یہ اے آئی پر مبنی تصاویر تیار کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گا تاہم فوائد کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات بھی ہیں جیسے یہ طلبا کے اسائنمنٹس، مقالے اور پرچے حل کرکے دے سکتا ہے۔ان نقصانات کے باعث ماہرین چیٹ جی پی ٹی پر پابندی یا کم سے کم استعمال کی اجازت دینے پر بھی غور کر رہے ہیں تاہم یہ ٹیکنالوجی مقبولیت کے ہر ریکارڈ کو توڑتے جارہی ہے۔واضح رہے کہ فی الحال میٹا اے آئی انگلش زبان کے سوالات یا ہدایات کو ہی سمجھ سکتا ہیاگر آپ چاہتے ہیں کہ ’میٹا اے آئی‘ آپ کو کسی بھی حوالے سے درست تفصیلات دے تو آپ کو اس چیٹ بوٹ سے تفصیلی سوالات کرنے پڑیں گے اور اپنے موضوع کے حوالے سے اسے زیادہ سے زیادہ معلومات دینی پڑیں گی۔میٹا اے آئی‘ فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے سرچ بار میں موجود ہے اور یہاں جا کر صارفین اس چیٹ بوٹ سے کا استعمال کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں