زکوۃکمیٹیوں کے ایڈمنسٹریٹرزکی تقرری

پنجاب بھر کی ضلعی و مقامی زکوۃ کمیٹیوں کو ختم کر دیا گیا ہے اور انکی جگہ مختلف سرکاری اداروں میں خدمات انجام دینے والے گریڈ سولہ یا اسکے مساوی آفیسرز کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا گیا ہے ضلع راولپنڈی میں کل 1166 زکوٰۃ کمیٹیاں بنائی گئی تھیں جن کی مدت پوری ہونے پر ان کو ختم کر دیا گیا ہے ساتھ ہی نگران حکومت قائم کر دی گئی ہے جنہوں نے فوری طور پر نئی زکوۃ کمیٹیوں کے چناؤ کا حکم جاری کیا تھا جب سارا کام تکمیل کے مراحل کے بہت قریب پہنچ چکا تھا تو پنجاب میں نئے الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی گئیں جس وجہ سے الیکشن کمیشن نے نئی زکوۃ کمیٹیوں کے چناؤ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے پرانی کمیٹیوں کے خاتمے اور نئی کمیٹیوں کے نہ بننے کی وجہ سے ضلع بھر کے زکوۃ مستحقین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں کیوں کہ ان کو تقریبا پچھلے ایک سال سے زکوٰۃکی قسط جاری نہیں کی گئی ہے حتیٰ کے اس عید پر بھی مستحقین کو زکوۃ کی قسط جاری نہیں کی گئی ہے جس وجہ سے تمام مستحقین کی عید کی خوشیاں ان کی پریشانی میں بدل گئی ہیں عید الفطر پر تو مستحقین حکومت کا منہ دیکھتے رہ گے ہیں لیکن ان کو محکمہ عشر و زکوۃ راولپنڈی کی طرف سے کسی قسم کی امداد فراہم نہیں کی گئی ہے البتہ اگلی یعنی عید الاضحی پر شاید حکومت کو مستحقین کا تھوڑا خیال آ گیا ہے حکومت پنجاب نے مستحقین کی مجبوری کو مد نظر رکھتے ہوئے ضلع بھر کی 1166 کمیٹیوں کیلئے ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیئے ہیں ان ایڈمنسٹریٹرز کی اکثریت سرکاری ٹیچرز پر مشتمل ہے ان کے زریعے تمام مستحقین کو دو دو اقساط یکمشت جاری کی جائیں گی ایک ایڈمنسٹریٹر اپنے دائرہ اختیار موضع جات میں سے 8 مستحقین کے نام متعلقہ محکمہ کو ارسال کریں گے ایک قسط مبلغ 9000 روپے ہو گی جو مستحقین کے ذاتی موبائل نمبر پر میسج کے زریعے بھیج دی جائے گی اور مستحقین اسے با آسانی کسی بھی ایزی پیشہ والے کے پاس جا کر وصول کر سکیں گے اس کے بعد اگلی قسط شاید لوکل زکوۃ کمیٹیوں ہی کی وساطت سے دی جائے گی تحصیل کلرسیداں کی یو سیز غزن آباد کیلئے جو ٹیچرز بطور ایڈمنسٹریٹر مقرر کیے گئے ہیں ان میں غالب حسین موضع تریل، قیصر شہزاد موضع چھپر چبوترہ، محمد عمر موضع نوتھیہ میانہ موہڑہ، محمد سیاب موضع موہڑہ بختاں، سبطین محمود موضع گڑاٹہ شامل ہیں اس کے بعد زکوۃ کے نظام پر تھوڑی سے غور کرتے ہیں گورنمنٹ محکمہ عشر و زکوۃ ے نظم و ضبط کے مطابق جس مستحق کو ایک بار زکوۃ ملے گی اگلے کئی سالوں تک بھی صرف اسی مستحق کو ادائیگی کی جائے گی جو کہ سرا سر غلط ہے ایک مستحق جو آج غریب ہے سال دو سال بعد اس کے حالات بدل جاتے ہیں لیکن محکمہ کی پالیسی کے مطابق زکوۃ پھر بھی اسی کو ملے گی حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ ہر اگلی قسط کسی نئے حقدار کو دی جائے جس سب سے زیادہ مستحق ہو حکومت کو زکوۃ کے حوالے سے اپنی پالیسیوں میں تبدلی کرنی چاہیے دوسرا حکومت کوئی بھی ہو اس کو چاہیئے کہ وہ مقامی زکوۃ کمیٹیوں کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے کیوں کہ ان کمیٹیوں سے غریب منسلک ہوتے ہیں ان کی روزی روٹی ان کمیٹیوں کے ساتھ وابستہ ہوتی ہے جب کمیٹیاں توڑ دی جاتی ہیں تو ان کو وبارہ بنتے بنتے کئی ماہ لگ جاتے ہیں جس وجہ سے مستحقین حکومت اور کمیٹیوں کی طرف دیکھتے ہوئے اپنی عیدیں اور دیگر خوشیاں رو رو کر گزارنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں