114

زمینی،فضائی،سمندری حقائق کے ساتھ روحانی حقائق پر یقین رکھنا مسلمانیت ہے

دس مئی2025 کی صبح جب دھماکوں کی آوازیں سنائیں دے رہی تھیں تو امی نماز پڑھ رہی تھیں فورا مجھے اٹھایا کہ فجر کی نماز پڑھو اور لگتا ہے حالات بگڑ رہے ہیں۔ میں نے فجر کی نماز ادا کی, کافروں اور یہودیوں کی شکست کے لیے اللہ کے حضور دعائیں کی۔ سورة فتح پڑھی۔ پھر سوشل میڈیا دیکھا تو اپنی ائیر بیسز پر حملوں کی خبر دیکھ کر دل افسرہ ہوا مگر معلوم پڑا کہ ہمارے آرمی چیف نے تلاوت کلام کے بعد دعا کی اور پاکستان کے آپریشن “بنیان مرصوص” کے تحت بھارت پر میزائل حملے کرنا شروع کیے۔

بنیان مرصوص جیسا خوبصورت لفظ سورة صف کی آیت نمبر 4 سے لیا گیا ہے۔ بنیان مرصوص کو آہنی دیوار سے تشبیہ دی گئی ہے۔جس کا ترجمہ یہ ہے” بیشک اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کے راستے میں اس طرح صف بستہ ہو لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں”

اس جوابی کاروائی سے جہاں مجھ پر خوف طاری ہوا وہاں اطمینان بھی ہوا کہ ہماری پاک فوج پچھلے تین چار دنوں سے بھارت کی جانب سے کی گئی بربریت کا کرارا جواب دینے جا رہی ہے اور اگلے ہی لمحے سُن اور دیکھ کر اللہ کا کروڑ بار شکر ادا کیا کہ جوابی کاروائی میں بھارت کی ادھم پور, پٹھان کوٹ اور براہموس اسٹوریج تباہ ہو چکی ہے جبکہ سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70 فیصد بجلی کے گرڈ ناکارہ بنا دیے گئے۔

دو تین گھنٹوں میں اطلاعات آئیں کہ ہمارے شاہین غازی ہو کر لوٹے ہیں اور پچھلی تین راتوں کی بربریت کا بدلہ لے کر آئے ہیں۔ کفار کی جنگیں محض جنگیں ہوتیں ہیں, جب کہ ہمارے لیے جہاد , ہمارا جینا غازی, ہمارا مرنا شہادت۔ اس لیے فرق کیا کریں شاندار کامیانی کی خبر ملتے ہی تمام دوست احباب کو مبارک باد پیش کی, کیونکہ یہ پاک دھرتی کے نوجوان اپنی فیملی کو ڈیفینڈ کرنے کے لیے جنگ نہیں لڑتے بلکہ وہ اس پوری قوم اور اس میں رہنے والی تمام اقلیتیوں اور تمام مکتبِ فکر کے لوگوں کا دفاع کرنے کے لیے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کرتے ہیں۔

ایک ادھیڑ عمر صاحب سے جب 10 مئی سے متعلق واٹ ایپ پیغامات پر جنگی طیاروں کی صلاحیتوں اور اس فتح پر گفتگو ہوئی کہ یہ فتح اللہ پاک نے ہمیں نوازی ہے تو وہ کہنے لگے کہ نہیں نہیں ایسی بات ہے تو فلسطین اور کشمیر پر اللہ رحم کیوں نہیں کرتا۔ جنگیں طاقت کے بل بوتے پر جیتی جاتی ہیں تو میں نے ان سے تلخ کلامی نہیں کی اور بحث ختم کر دی۔ مگر اسکا جواب اس کالم میں دے رہی ہوں کہ لبرل سوچ کا فارمولا ہر جگہ کام نہیں آتا زمینی حقائق،فضائی حقائق، سمندری حقائق کے ساتھ ساتھ روحانی حقائق پر یقین رکھنا مسلمانیت ہے۔ اللہ تعالی نے اپنے فضل سے دشمنوں کا سر خاک میں ملا دیا انکی مکاریوں کو ہمارے جنگی طیاروں نے ان ابابیلوں کی طرح کُچل دیا جو ابرہا کے لشکر میں ہاتھیوں کے لشکر پر جھنڈ کے جھنڈ بن کر برسے تھے ورنہ رافیل جیسا جدید اصلحہ اور مشینری دشمنوں کے پاس بھی تھا تربیت یافتہ عملہ بھی وہاں بھی موجود تھا اسکے باوجود وہ مفلوج ہو گئے۔

ہمیں بحیثیت مسلمان اس بات پر کامل ایمان ہے کہ اللہ تعالی نے کل یعنی 10 مئی 2025 کو ہمیں ایک معجزہ دکھایا “بنیان مرصوص” کے بھی دس عدد تھے اور کل تاریخ بھی دس تھی اور قرآنی آیت کا لفظ ہی کیوں ہماری فوج کے ذہن میں آیا کیونکہ مقصود نصرت بخشنی تھی۔ یہ واحد ملک ہے جو کلمے کا نام پر بنا ہے اور یہ اولیاء کرام کی اور درویشوں کی زمین ہے۔ اس پاک دھرتی پر اللہ اپنی رحمت کا سایہ قائم و دائم رکھے۔ یا رب العلمین۔

مگر جنگوں میں کامیابی اور نصرت حاصل محض کسی ایک کی کوشش سے نہیں ہوتی اسمیں بہت سے لوگوں کی پلاننگز, آئیڈیاز, محنت اورحکمت عملی شامل ہوتی ہے۔ ہم سوشل میڈیا پر اپنے دفاعی نظام کی بہت تشہیر کرتے ہیں اس دفاعی نظام کی صلاحیتوں کو سراہتے ہیں اور ہر آپریشن اور جنگی حالت میں اس ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والے کو یاد رکھتے ہیں, ہم احسان فراموش ہونگے اگر ہم محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کا ذکر نہیں کریں گے اگر ان کو خراج عقیدت پیش نہیں کریں گے سب سے پہلے ان کی فیملی کو مبارک اباد کہ ہم ڈاکٹر اے کیو خان کی وجہ سے آج پوری دنیا میں سر اٹھانے کے قابل ہوئے ۔

جس ملک کو غریب لاچار, بھکاری, دہشت گرد اور کرپشن کنٹری کے نام پر جانا جاتا تھا آج ہم نے وہ داغ وہ الزامات دھو کر دنیا کے سامنے ایک نیا روپ دھارا ہے۔ ہماری فضائیہ کو فضا کا بادشاہ قرار دیا گیا ہے۔ ہمیں اب سیاسی اختلافات اور انتقامی سیاست کو پس پشت ڈال کر ایک بات پھر مثبت ہو کر سوچنا چاہیے۔

برطانوی ٹیلیگراف پیپر نے اگر ہمارے شاہینوں کو فضائی بادشاہ “king of Skies”کہا ہے تو میں اپنی بَرّی فوج کو چیتوں Tigers سے تشبیہ دوں گی جو اپنے ایکشن اور حکمت عملی سے دکھاتا ہے اور بحری فوج کو “قاتل وہیل” Killer whale کا لقب دیتی ہوں جو بہترین مشاہدات اور شکار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔بھارت سیز فائر پر متفق ہونے کے باوجود بھی اسکی خلاف ورزی کر رہا ہے تو سورة انفال کی 61 اور 62 آیات کو پڑھیے اور سمجھیے۔

⛔Sarah Anfal (61_62)

وَ اِنۡ جَنَحُوۡا لِلسَّلۡمِ فَاجۡنَحۡ لَہَا وَ تَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۶۱﴾
اگر وہ صلح کی طرف جھکیں تو بھی صلح کی طرف جھک جا اور اللہ پر بھروسہ رکھ یقیناً وہ بہت سننے جاننے والا ہے ۔
وَ اِنۡ یُّرِیۡدُوۡۤا اَنۡ یَّخۡدَعُوۡکَ فَاِنَّ حَسۡبَکَ اللّٰہُ ؕ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَیَّدَکَ بِنَصۡرِہٖ وَ بِالۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ۙ۶۲﴾
اگر وہ تجھ سے دغا بازی کرنا چاہیں گے تو اللہ تجھے کافی ہے اسی نے اپنی مدد سے اور مومنوں سے تیری تائید کی ہے ۔

بےشک اےربِ کریم! آپ ہی ہیں۔ آپ ہی ہیں۔مسلمانو!مرنےسے مت ڈرو ،شہادت مطلوب ومقصود ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں