زبیر کیانی کی عاجزی نے عوام کے دل جیت لیے/ چوہدری محمد اشفاق

یونین کونسل بشندوٹ میں کل رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 11428 ہے جن کے لیے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں 8 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے جن پر8 پریذائڈنگ 50 اسسٹنٹ اور 25 پولنگ آفیسر تعینات کیے گئے تھے جب انتخابی مہم شروع ہو ئی تو بہت

سے امیدوار سرگرم دکھائی دیے لیکن وقت پر منظر عا م سے غائب ہو گئے صرف 2 پینلز میدان میں موجود رہے ایک زبیر کیانی اور دوسرا ہمایوں کیانی اپنے اپنے وائسز کے ساتھ تگ و دو میں مصروف نظر آئے زبیر کیانی مسلم لیگ ن کے نامزد اور حمایت یا فتہ امیدوار تھے اور ان کے مد مقابل ہمایوں کیانی پاکستان تحرک انصاف کے نامزد اور حمایت یافتہ تھے دونوں امیدواروں نے زبر دست طریقے سے اپنی اپنی انتخابی مہم چلائی اور جلسے جلوس بھی ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کے کیے اور دونوں گروپس کے جلسوں میں عوام بہت بڑی تعداد میں دکھائیدیے زبیر کیانی کو خاص اہمیت اس وجہ سے حاصل تھی کہ ان کے پینل میں یوسی بھر کی 6 وارڈز میں کونسلر ز موجو د تھے جب کہ ہمایوں کیانی اس لحاظ سے کمزور تھے لیکن ٹیم ان کیساتھ بھی اچھی تھی زبیر کیانی پوری تحصیل کلر سیداں میں سے وہ واحد امیدوار تھے جن کے ہاتھ میں مورخہ 7 نومبر کو پورے سات ٹکٹ موجود تھے ان کے علاوہ کوئی اور امیدوار ایسا نظر نہ آیا جس کے پاس اپنے سمیت 6 کونسلرز کے بھی ٹکٹ ہوں نشانات ملنے کے بعد انتخابی مہم میں مزید تیزی آگئی زبیر کیانی سے جب بھی پوچھا گیا کہ آپ اپنے مخالف امیدوار سے کس قدر مقابلہ ہے تو ان کا یہ شروع ہی سے دعویٰ تھا کہ میری جیت یقینی ہے اور میں بہت زیادہ اکثریت سے کامیاب ہو جاؤں گا الیکشن ہمایوں کیانی نے بھی بہت اچھے طریقے سے لڑا اور خوب مقابلہ کیا کل اس یوسی میں پی ٹی آئی کے ووٹروں کی تعداد محض چند سو تھی لیکن ان کی محنت کی وجہ سے آج یہ تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے اور انہوں نے پی ٹی آئی کی صورت میں بشندوٹ میں ایسے ننے پودے گھاڑ دیے ہیں جو آئندہ الیکشن میں درختوں کی شکل اختیار کر سکتے ہیں بہر حال زبیر کیانی اپنی مضبوط ٹیم کے ہمراہ دھیمے انداز میں اپنی مہم چلاتے رہے الیکشن ہوئے اور 5 دسمبر کو وہ اپنے پانچ کونسلرز کے ساتھ کامیاب ہوئے اور رب تعالیٰ نے یونین کونسل بشندوٹ کا تاج ان کے سر پر رکھ دیا اور بشندوٹ کے عوام خوش قسمت ہیں جن کو ایسا چیئرمین حاصل ہو گیا ہے جو انتہائی عاجز انسان ہے تھانے کچہری کی سیاست سے نفرت کرتا ہے غریبوں کے لیے درد دل رکھتا ہے اور اور مصالحتی کردار ادا کرنے میں پیش پیش ہو تے ہی راستے بنوانا پکے کروانا کام تو چیئرمین بننے سے پہلے ہی شروع کر رکھے ہیں مجھے زبیر کیانی پر نظر رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ اللہ پاک نے ہماری قیادت ایک ایسے شخص کے سپرد کر دی ہے جو رات کے اندھیرے میں بیٹھ کر رو تا ہے اور اپنے رب سے گڑ گڑا کر دعا کر تا ہے کہ یا میرے رب مجھے اتنا حوصلہ و ہمت اور توفیق دے کہ جس عوام نے مجھ ناچیز کو اتنی عزت دی میں ان کے کام آسکوں اور ان کے دکھوں کا مداوہ بن سکوں اور شاید اسی وجہ سے ان پر اللہ تعالیٰ مہربان ہواکہ آٹھ پولنگ اسٹیشن میں سے تما م کے تمام جیت لیے اور ان کے پینل کے 5 کونسلرز بھی کامیاب ہو گئے اور سب سے اہم بات کہ جس وارڈ سے ان کا ایک کونسلر نا کام ہوا ہے وہاں پر سے خود جیت گئے ہیں اور یہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ پوری یوسی میں سے تمام پولنگ اسٹیشن جیتے اور شایداس کی بھی مثال پوری تحصیل میں سے کہیں بھی نہیں ملتی اور انتخابات سے پہلے جس پوزیشن میں تھے آج جیت کر بھی وہی پوزیشن ہے اور ان کی شخصیت میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے اسی کو عاجزی اور اللہ کی دین کہتے ہیں خوبیا ں اور خامیاں ہر شخص میں پائی جاتی ہیں ان دونوں میں سے کوئی خوبیوں سے پہچانا جاتا ہے او ر کوئی خامیوں سے لیکن زبیر کیانی کی پہچان صرف ان کی خوبیاں بنی ہوئی ہیں ایک اچھے انسان کی پہچان نیکی کے کام غریبوں کی مدد راستوں کے مسائل حل کروانا ہر کسی کے دکھ درد میں شرکت کرنا ہوتی ہے یہ سارے کام وہ بخوبی انجام دے رہے ہیں اگر اس شخص میں کوئی خامی ہوتی تو کم از کم کسی ایک پولنگ اسٹیشن سے تو شکست سے دوچار ہوتے لیکن یوسی بھر کے تمام پولنگ اسٹیشن سے کامیا ب ہو کر انہوں نے ثابت کر دیا کہ ان کا ماضی اور حال خوبیوں سے بھر اپڑا ہے اگر مسلم لیگ ن مذکورہ یونین کونسل میں کسی بھی اور امیدوار کو نامزد کرتی تو وہ یقیناپی ٹی آئی کے ہاتھوں شکست کھا جاتا انہی ہی کی وجہ سے ن لیگ مضبوط ہوئی ہے عوام سے رابطے کے لیے ان کا چوک پنڈوڑی میں واقع دفتر پچھلے دو سالوں سے لے کر آج بھی کھلا ہے حالانکہ بہت سے چیئرمینوں اور کونسلرز کے دفتر الیکشن کے بعد بند ہو چکے ہیں اور ان کو منتخب کرنے والے عوام ان کی تلاش میں لگے ہوئے ہیں اور اب تو زبیر کیانی نے اپنے گھر کو بھی مسلم لیگ ن کے سیکریٹریٹ کا درجہ دے دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ میرے دروازے ہر وقت عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے لیے کھلے ہوئے ہیں اور آج انہوں نے پنے مقصد کو آگے بڑھاتے ہوئے ترقیاتی اور فلاحی کام اسی رفتارسے جاری رکھے ہوئے ہیں جیسے الیکشن اور چیئرمین بننے سے پہلے جاری تھے امید کی جاتی ہے کہ زبیر کیانی اپنے علاقہ کے عوام کی مزید توقعات پر پورا اترنے کی بھر پور سعی کریں گے ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں