columns 160

روبوٹس جنگیں

19 اگست 1945میں جنگ عظیم دوئم کا مکمل خاتمہ پہلے ایٹم بم کی ہولناک تبا ہ کاری سے ہو ا۔امریکہ نے جاپان کے دوصنعتی شہروں ہیروشیما اور ناگا ساکی پر دو ایٹم بم گرا کر ڈھا ئی لاکھ انسانوں کو منٹوں میں صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ جاپان نے چھ رو ز میں ہتھیا ر پھینک کر شکست تسلیم کر لی اور پندرہ اگست 1945ء کے بعد سے اب تک جاپان پر امریکہ کی ایک قسم کی حکومت قائم ہے۔

جاپانیز نہایت سمجھدار قوم ہے انہوں نے اپنی سکیورٹی کی تما م ذمہ داری اامریکہ پر ڈال دی اور خود اپنے ملک کی معاشی ترقی پر لگ گئی اس وقت جاپان دنیا کا تیسرا بڑا معاشی ملک ہے اور پاکستان کا دوسرا بڑا ٹریڈنگ پارٹنر ہے ایٹم بم کی ٹیکنالوجی پر1948ء تک امریکہ کی اجارہ داری رہی۔ روس نے 1949میں برطانیہ نے 1952فرانس نے 1960 چین نے 1964ہندوستان اور پاکستا ن نے 1998اور شمالی کو ریا نے 2016میں ایٹم بم دھماکے کرکے اپنے آپ کو ایٹمی طاقت ہونے کا اعلان کر دیا۔

اسرائیل بھی ایک سو پچاس سے زیادہ ایٹم بم رکھتا ہے لیکن اس کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ان ممالک کے علاوہ مزیدتیرہ ممالک ایسے ہیں جو ایٹم بم بنا سکتے ہیں لیکن انہوں نے ابھی اعلانیہ تجربہ نہیں کیا۔ اب تک دنیا میں تقریبا پندرہ ہزار سے زیادہ ایٹم بموں کا ذخیرہ موجود ہے ان بموں کی صرف چوتھائی تعداد ہمارے تمام کرہ ارض کی آٹھ ارب آبادی کو صرف ایک دن میں ختم کرسکتی ہے

لیکن 1945کے بعد ایٹم کبھی استعمال نہیں ہو ا۔ پچھلے 80سالوں میں سردجنگ بھی رہی کورین وار اور ویتنام کی جنگ بھی ہوئی پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگیں بھی ہوئیں‘ برطانیہ کے ساتھ فاک لینڈ جنگ بھی ہوئی‘روس افغانستان اور پھر امریکہ افغان وار بھی ہوئی اور اب روس اوریوکرین کے درمیان روایتی جدید ہتھیاروں کے ساتھ تیس ماہ سے جنگ جاری ہے لیکن ان میں اب تک ایٹم بم کبھی استعمال نہیں ہوا اور شائد آئندہ بھی نہ ہو۔ البتہ ایٹم بم چلانے کی دھمکی ہندوستان اورپاکستان ایک دوسرے کو دے چکے ہیں

ان دونوں ممالک کو اچھی طرح معلوم ہے کہ یہ کبھی بھی ایٹمی جنگ کا خطرہ مول نہیں لیں گے کیونکہ ایٹم بم دونوں ممالک کو پتھر کے زمانے میں پہنچا دے گا۔ تبا ہی وبربادی کے خوف سے ہندوستان اور پاکستان کبھی بھی روایتی ہتھیاروں سے آگے نہیں جائیں گے لیکن ہندوستانی بی جی پی کی حکومت پاکستان دشمنی سے باز نہیں آئے گی جس طرح اسر ائیل کے دماغ سے مسلمان دشمنی کبھی ختم نہیں ہو گی۔اسرائیل جو یقینا روایتی اور غیر روایتی ہتھیاروں کا بلاواسطہ موجدبھی ہے اس نے انٹرنیٹ کے انوکھے استعمال کے ذریعے ایٹم بم سے ذیادہ خوفناک اور ٹارگٹڈ ہتھیار نہ صرف ایجادکرلیا ہے بلکہ اس کا عملی تجربہ لبنان میں کر بھی دیا ہے

پیجرز 1990ء میں مواصلاتی سہولت کے لئے ایجاد ہوئے تھے جو عموما ڈاکٹروں اور ہسپتا لوں کے اہلکاروں کے زیر استعما ل ہو ئے تھے دوسرے کاروباری ادارے بھی اپنے فیلڈ سٹاف کے لئے اس ڈیو ائس کو استعمال کرتے ہیں ابھی سمارٹ فونز ایجاد نہیں ہو ئے تھے وٹس ایپ بھی نہیں آئی تھی پیجرسب سے زیادہ محفوظ اور تیز مواصلاتی ذریعہ سمجھا جاتا تھا پیجر کے ذریعے 100الفاظ کا پیغام تحریری طور پر بھیجا جا سکتا تھا

اور اسے دشمن درمیان میں اچک بھی نہیں سکتا تھا جبکہ آج کل کے جدید مواصلاتی آلات کا تمام ڈیٹا اور گفتگو راہ میں پکڑی جا سکتی ہے۔محفوظ مواصلات کے لئے ہی اسرائیل کی جارحیت کا جواب دینے کے لئے حزب اللہ نے اپنے جہادوں کے لئے پانچ ہزار پیجرزتائیوان کی کمپنی سے خرید نے کا سودا کیا تا ئیوان کی کمپنی کے پیجر بنا نے کا لا ئسنس ہنگری کی ایک کمپنی کے پاس تھا اسرائیل نے حزب اللہ کے لیٹر آف کریڈٹ کی جاسوسی کر کے اس ہنگری فیکٹر ی کا پتہ حاصل کر لیا اُس کو کثیر رقم دے کر کمپنی ہی خرید لی

اور اس سودے کو مکمل کاروباری انداز دیا گیا کہ کو ئی شک نہ کر سکے جب یہ کمپنی اسرائیل کی ملکیت ہو گئی تب اس وقت اسرائیل نے پیجر کے سرکٹ میں خفیہ فریکونسی پرو گرام کے ساتھ نصب کر دیا ظاہری طور پر یہ پیجر بے ضرر سے نظر آتے تھے لیکن ان پیجرزکے چپس کو ریموٹ کمانڈ کے ذریعے جب حکم ملا تووہ دھماکے سے پھٹی اور آگ کو زیادہ پر خطر بنا دیا

ہمارے مو بائل ٹیلیفونز لیپ ٹاپس
گھڑیوں کھلونوں یہا ں تک کہ کا روں میں میگنیشم لیتھیم کی بیٹریاں نصب ہو تی ہیں ابھی زیادہ لیتھیم کی بیٹریاں ہی استعمال ہو رہی ہیں آئندہ کی جنگیں انسا ن نہیں لڑیں گے روبوٹس لڑیں گے جن کو کمانڈہزاروں میل دور سے دی جاسکے گی ڈرون آج کل کی ہوائی اور زمینی جنگ کا جدید ہتھیار ہے جو پچھلے بیس سالوں
سے کامیابی سے استعمال ہو رہا ہے اگلے دس سالوں میں اس کی رفتار کو مزید بڑھا دیا جائے گا اسی طرح ٹینکوں کو انسان نہیں چلائیں گے بلکہ روبوٹس چلائیں گے

شہروں میں میلوں اطراف ہو ا میں شامل آکسیجن کو کئی گھنٹوں کے لئے چُوس لیا جائے گا انسانوں اور گھریلو جانور آ کسیجن کے بغیر تڑپ کر مر جائیں گے سا ئبر وار کے متعلق بہترین لٹریچر لکھنے والے پی ڈبلیو سنگر اور ایکن فرائیڈ میل دونوں یہودی ہیں اُن کا کہنا ہے کہ بہت جلد کسی بھی دشمن ملک کی تمام آبادی کو بغیر گولی چلائے تل ابیب سے ہی ختم کر دیا جائے گا ہمارے گھروں کی بجلی کی تمام تاروں میں گھریلو وولٹیج دوسو بیس وولٹس کی بجلی آرہی ہو تی ہے

جو ہمیں واپڈاسپلائی کرتاہے لیکن اگر اچانک ان تاروں میں گیارہ ہزاروولٹ کی بجلی ریموٹ لینزرز کے ذریعے سرایت کر ائی جا ئے تو اس گھر کا کیا حال ہو گا گھر کی ہر چیز ہر انسان اور جانور فورا بھسم ہو جائے گے طا قتور لیزرز اور فضاکی آکسیجن کو ختم کر دینے والی ٹیکنالوجی مصنوعی A1انٹیلی جنس کے ذریعے صرف اگلے پانچ سالوں میں بروئے کا رہو جائے گی روایتی جنگ جو ٹینکوں توپوں اور ہوائی جہازوں سے لڑی جاتی ہے

وہ سب قصہ پارینہ بن جا ئیں گے ایٹم بم کی بھی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ سالوں تک زندگی کے آثار بھی پیدا نہیں ہو نے دے گی مسلمان ممالک میں خاص طور پر پاکستان سائنسدانوں کے پاس رو بوٹک ہتھیا ر بنا نے کی زبردست صلا حیت ہے لیکن پاکستا ن کے پا س ذرائع کی کمی ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ مسلما ن ملک کے پاکستان کو پچاس سالوں سے دال روٹی کے چکر میں ڈالا ہو ا ہے

کیا ہم مسلمان ممالک بشمول پاکستان اس قسم کی جنگوں کاسامنا کرنے کے لئے تیا ر رہیں ایٹم بم اب طفل تسلی والی بات رہ گئی ہے آئندہ کی جنگوں میں تو پیں اور گولے بھی استعمال نہیں ہو ں گے چہ جائیکہ ایٹم بم کیا دماغ اختراع اور ایجاد کرنے کی صلاحیت صرف یہو دیوں کی ملکیت ہے مسلمانوں میں کو ئی بھی سائبر وار کے جدید ترین طریقے ایجاد نہیں کرسکتا؟بہت ہی دُکھ اور افسوس کا مقام ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں