رنگ روڈ سکینڈل میں بڑی گرفتاریاں:اہم انکشافات

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ رنگ روڈ منصوبہ کی صاف اور شفاف تحقیقات کا جو وعدہ پی ٹی آئی نے کیا تھا قوم آج اس کی عملی تعبیر دیکھ رہی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ملکی اثاثوں کے پہرے دار ہیں۔ رنگ روڈ منصوبہ کی فائنڈنگ کے بعد آزاد اور شفاف تحقیقات کا آغاز کیا اور بدعنوان عناصر کو یہ پیغام دیا کہ ملک کو لوٹنے اور چونا لگانے والے عناصر اب بچ نہ پائیں گے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں وزیر اعلی کے اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہر کرپٹ کی گردن پرقانون کا شکجہ سخت ہوگا۔ سابق کمشنر راولپنڈی اور پر اجیکٹ ڈائریکٹر رنگ روڈ راولپنڈی کو منصوبہ میں کرپشن پرا یف آئی آر درج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ افسران نے ملی بھگت سے رنگ روڈ منصوبے کی الائمنٹ میں تبدیلی کی۔ سابق سی ایم شہباز شریف کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کی زمین سے رنگ روڈ گذارنے کیلئے 2کلومیٹر سی ڈی اے کی زمین کوشامل کیا۔ اٹک لوپ کے اردگرد بننے والی سوسائٹیز کو فائدہ دینے کیلئے 36کلومیٹر رنگ روڈ کو 66کلومیٹر لمبا کر کے بد عنوانی کے مرتکب ہوئے۔ رنگ روڈ راولپنڈی کی مزید تحقیقات کیلئے نیب کو درخواست کی گئی ہے۔ ہاؤسنگ سوسائیٹیز نے عوام کو سبز باغ دکھا کر لوٹا۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر وسیم تابش نے ٹاپ سٹیز ہاؤسنگ کو فائدہ دلا کر اپنی بہو کو پلاٹ ٹرانسفر کئے۔ اس اسکینڈل میں ملوث افسران کے خلاف مس یوز اتھارٹی،ڈسپلنری ایکشن اور ریموول فرام سروسز کی سزا ہوسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں