رنگ روڈ‘ روات فلائی اوور سے علاقہ کی تقدیر سنوارے گی

راجہ طاہر محمود
روات‘ جسے راولپنڈی اور اسلام آباد کا گیٹ وے کہا جاتا ہے، یہ شہر وہ مرکزی سنگم ہے جہاں سے آزاد کشمیر، چکوال اور وسطی پنجاب کی ٹریفک جڑواں شہروں میں داخل ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں ہمیشہ ٹریفک کے دباؤ نے شہریوں کے لیے مشکلات پیدا کیں۔ لیکن اب صورتحال بدلنے والی ہے، کیونکہ راولپنڈی رنگ روڈ اور ٹی چوک فلائی اوور جیسے میگا پراجیکٹس علاقے کی تقدیر سنوارنے جا رہے ہیں۔


راولپنڈی رنگ روڈ برسوں سے زیرِ بحث تھا، حکومت نے اسے عملی شکل دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ یہ منصوبہ تکمیل کے قریب ہے اور اس سال کے آخر تک فعال ہونے کی امید ہے۔ اس سڑک کی بدولت پنجاب سے آنے والی بھاری ٹریفک اب جی ٹی روڈ سے راولپنڈی شہر میں داخل ہوئے بغیر صرف 19 منٹ میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ سکے گی۔
یہ منصوبہ صرف ٹریفک کا بوجھ کم کرنے کے لیے نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے لیے بھی سنگِ میل ثابت ہوگا۔ ٹھلیاں انٹرچینج کے مقام پر موٹروے سے جڑنے والا یہ روٹ مسافروں اور تاجروں کو نئی سہولت فراہم کرے گا۔

ٹی چوک فلائی اوور دوسری طرف، ٹی چوک وہ مقام ہے جہاں ٹریفک کا دباؤ سب سے زیادہ محسوس ہوتا رہا ہے۔ اسلام آباد ایکسپریس وے کی جانب مڑنے والی گاڑیاں روزانہ یہاں ٹریفک جام کا باعث بنتی رہیں۔ مریضوں کی ایمبولینسیں، دفاتر کے ملازمین، اور مسافر گھنٹوں پھنسے رہتے۔ اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے حکومت نے بین الاقوامی معیار کا فلائی اوور بنانے کا فیصلہ کیا۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اس منصوبے کا افتتاح کیا اور اب یہ ریکارڈ مدت میں تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ چار سے چھ ماہ میں فلائی اوور مکمل ہونے کی توقع ہے۔ منصوبے کے اطراف میں سروسز روڈز کی تعمیر بھی خی جائے گی تاکہ جی ٹی روڈ پر غیر قانونی داخلوں کو روکا جا سکے اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا بہاؤ مزید بہتر ہو سکے۔


یہ منصوبے محض اینٹ اور سریے کا ڈھیر نہیں بلکہ عوامی خدمت کا مظہر ہیں۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی برق رفتاری اور انتظامی صلاحیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ ان کی قیادت میں ترقیاتی منصوبے ہمیشہ ریکارڈ مدت میں مکمل ہوئے ہیں۔ لاہور سے لے کر پنجاب کے دیگر شہروں تک، ان کا وژن اور عملی انداز اب جڑواں شہروں میں جھلک رہا ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا کردار بھی کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کی ذاتی دلچسپی اور کڑی نگرانی کے باعث یہ منصوبے رفتار پکڑ سکے۔ محسن نقوی نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ اگر نیت خالص اور ترجیح عوامی مسائل ہوں تو کوئی منصوبہ خواب نہیں رہتا، حقیقت بن جاتا ہے۔ایم این اے خرم شہزاد نواز راجہ نے بھی اپنے علاقے کے عوام کی آواز بن کر ایوانوں میں ان منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا۔


ان کی سیاسی جدوجہد اور عوامی نمائندگی کا ثبوت یہی ہے کہ آج ان کی کاوشوں کا پھل پورا خطہ کھا رہا ہے۔علاقے کی ترقی اور عوامی سہولت یہ دونوں منصوبے محض ٹریفک کا دباؤ کم کرنے تک محدود نہیں بلکہ خطے کی معیشت، ماحول اور سماجی ڈھانچے کو بھی مثبت انداز میں بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ رنگ روڈ سے ایندھن اور وقت کی بچت ہوگی، سرمایہ کاری بڑھے گی اور ایئرپورٹ تک آسان رسائی ملے گی۔ فلائی
اوور سے شہریوں کو روزانہ کے ٹریفک جام سے نجات ملے گی،

ایندھن کے زیاں میں کمی آئے گی اور ماحولیاتی آلودگی بھی کم ہوگی۔ روات آج حقیقی معنوں میں جڑواں شہروں کا گیٹ وے بن چکا ہے۔ رنگ روڈ اور ٹی چوک فلائی اوور جیسے منصوبے صرف پتھروں اور سڑکوں کا ڈھانچہ نہیں بلکہ ترقی کی نئی شاہراہیں ہیں۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی قیادت، وزیر داخلہ محسن نقوی کی محنت اور خرم شہزاد نواز راجہ کی کاوشیں اس خطے کے لیے نئی تاریخ رقم کر رہی ہیں۔یہ کہنا بجا ہوگا کہ آنے والے دنوں میں جب کوئی مسافر آسانی اور سکون کے ساتھ راولپنڈی و اسلام آباد کی سڑکوں پر سفر کرے گا تو یہ منصوبے عوامی خدمت کی روشن مثال بن کر یاد رکھے جائیں گے۔