راولپنڈی تھانہ پیرودہائی غیرت کے نام قتل ہونے والی لڑکی کی قبر کشائی کا حکم

راولپنڈی سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ راولپنڈی قمر عباس تارڑ نے تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل ہونے والی نو بیاہتا لڑکی کی قبر کشائی کے لئے مقتولہ کے ورثا کو نوٹس جاری کر دیا ہے عدالت نے متعلقہ ایس ایچ او اور میونسپل کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ قبرستان کی نشاندہی کر کے مقتولہ کی قبر پر گارڈ تعینات کیا جائے عدالت نے یہ احکامات پولیس کی درخواست پر جاری کئے سب انسپکٹر شبیر حسین نے عدالت میں دی گئی درخواست میں قتل کی نشاندہی کرتے ہوئے قبر کشائی کی اجازت طلب کی تھی جس پر عدالت نے آج (بروز ہفتہ) کے لئے مقتولہ کے قانونی ورثا کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں

عدالت نے متعلقہ ایس ایچ او اور میونسپل کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ قبرستان کی نشاندہی کر کے مقتولہ کی قبر پر گارڈز تعینات کیا جائے اطلاعات کے مطابق تھانہ پیرودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر سدرہ نامی لڑکی کو مبینہ طور پر گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا اور رات کے اندھیرے میں خاموشی سے دفنا دیا گیا اور دفنانے کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا بتایا گیا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبہ میں قبرستان کمیٹی کے سیکرٹری اور گورکن کو تفتیش کے لئے حراست میں لیا ہے

قبل ازیں تھانہ پیرودھائی پولیس نے 21 جولائی کو ضیاء الرحمن کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 496 اے کے تحت مقدمہ درج کیا کہ رواں سال 17 جنوری کو سدرہ سے اس کی شادی ہوئی چند روز قبل 11 جولائی کو گھریلو مسئلہ پر دونوں میاں بیوی کا معمولی جھگڑا ہوا اور اسی رات گئے اس کی بیوی 10 تولے سونا اور ڈیڑھ لاکھ روپے لے کر گھر سے بھاگ گئی سسرال سمیت ہر جگہ تلاش کرنے کے بعد پتہ چلا کہ اس کے عثمان نامی شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے اور وہ اس کے ساتھ بھاگ گئی ہے اس ضمن میں پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے مشتبہ قبر کی کشائی اور پوسٹمارٹم کے بعد حقائق سامنے آئیں گے تاہم اس معاملہ میں بڑے انکشافات کی توقع ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں