راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے احاطہ کچہری میں صحافیوں کی کووریج کو بار ایسوسی ایشن کی اجازت سے مشروط کر دیا ہے اس حوالے سے ضلع کچہری کے اندر بورڈ آویزاں کر دئیے گئے بار کے سیکریٹری اسد محمود ملک کی جانب سے آویزاں بورڈز پر واضح کیا گیا ہے کہ کوئی بھی صحافی یا میڈیا پرسن بغیر اجازت احاطہ کچہری میں کسی کی ویڈیو اور تصویر نہیں بنا سکتا نہ ہی کسی کا انٹرویو لے سکتا ہے
اور ہر قسم کے سوشل میڈیا پر بھی پابندی ہے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی یہاں یہ امر قابل ذکر ہے ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں کووریج کی غرض سے جانے والے صحافیوں کو بھی ناکوں پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی عدالت میں صحافیوں کا داخلہ طویل عرصہ سے ممنوع ہے اسی طرح راولپنڈی کی بیشتر سیشن و سول اور خصوصی عدالتوں میں بھی صحافیوں کو براہ راست خبر لینے یا عدالتی کووریج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے عدالتی کووریج پر مامور صحافیوں کے مطابق ایسی پابندیاں یا رکاوٹیں پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کھلی مداخلت ہے
حالانکہ عدالتی کووریج ایک انتہائی ذمہ دارانہ صحافت ہے اور عدالتی کووریج پر مامور تمام صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں عدالتی کووریج پر مامور صحافیوں نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، سیشن جج راولپنڈی، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا ہے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں حائل ایسی رکاوٹوں کا فوری نوٹس لے کر عدالتی کووریج تک مکمل رسائی فراہم کی جائے تاکہ درست رپورٹنگ کو فروغ دیا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔