راست بازی

راست بازی سے مراد ایمانداری،سچائی،دیانت داری کے ہیں ایسے عمل پر کاربند رہنے والے کو راست باز یعنی سچا،ایماندار اور دیانت دار کہتے ہیں راست باز کو زندگی میں آزمائشیں،امتحانات،مشکلات کا اکثر سامنا رہتا ہے کیونکہ اس کے مقابل دروغ گو ہوتا ہے راست باز کے ساتھی کم ہوتے ہیں اس کے مددگاروں کی تعداد تھوڑی ہوتی ہے یہی اس کا امتیاز ہوتا ہے راست باز کے رستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں اور کانٹے بکھیرے جاتے ہیں راست باز ہر لمحہ مصروف عمل رہنا چاہتا ہے مگر اس کو خامتوش رہنے کی تلقین ہمہ وقت کی جاتی ہے اس کو مداخلت سے باز رکھنے کے لیے حیلے بہانے اور منصوبے بنائے جاتے ہیں راست باز کسی کے ذاتی مقاصد،مفادات کے لیے وقت اور توانائیاں صرف نہیں کرتا امن اور سکون کا حقیقی داعی راست باز ہی ہوتا ہے اس کے اقدامات سے ہی معاشرے میں سکون کے ہوتا ہے اور محبت پنپتی ہے راست باز سے کسی کو نقصان کا احتمال نہیں ہوتا تنازعات اور طرح طرح کے فسادات کا حامی راست باز نہیں ہوتا راست باز کے گردمثبت سوچ کے حامل لوگوں کا اجتماع ہوتا ہے متفرق اور متنازع سوچ کے حامل لوگ ان کے نزدیک بھی نہیں آتے،راست باز سے معاشرتی زندگی نکھرتی ہے حالات پر سکون رہتے ہیں دوستیاں اور ہمدردیاں زیادہ ہوتی ہیں اضطراب کی کیفیت ختم ہوتی ہے جبکہ اس کے مقابل دروغ گو ہوتا ہے جس کا کام تفریق ہوتا ہے اس کے لیے متضاد گفتگو کا سہارا لیتا ہے ملفوف الفاظ میں اعتراف تو دور کی بات سچی بات کے پاس سے نہیں گزرتا۔جھوٹ اس کا اولین ہتھیار ہوتا ہے جھوٹے وعدے،جھوٹٰ باتیں ہر ایک کو اندھیرے میں رکھ کر منصوبہ سازی جس سے لوگوں میں نفرت،کدورت پیدا ہو اور لڑائی جھگڑے کے اسباب پیدا ہوں جس کے نتیجہ میں نقصان اٹھایا جائے اور دروغ گو اس سے لطف اٹھا سکے خواہ مخواہ کی مشق اور نتیجہ دروغ گو کا مقصود ہوتا ہے انسانوں کے اندر بے سکونی اور بالآخر قتل و غارت گری اس کا منتہا ہوتا ہے تمام برائیوں کی جڑی دروغ گوئی ہے اس سے ہی آغاز ہوتا ہے اور انجام کے طور پر وسائل اور انسانیت تہس نہس ہو جاتی ہے دروغ گو بزورِ کلام اپنے موقف کو درست ثابت کرنے میں مصروف رہتا ہے جب آپ سے بات کرے گا بظاہر دلائل کے انبار لگائے گا الفاظ اور ترتیب کے ساتھ مگر سب حقیقت سے دور اور جھوٹ ہی ہو گا دروغ گو ہر قسم کے برے ہتھیار وں جھوٹ،منافقت،چوری،دھوکہ دہی فتنہ و فساد سے لیس ہوتا ہے اور جب بھی اس سے واسطہ پڑے منفی عمل کے لیے تیار ہوتا ہے اس کو کوئی مجبوری ان برے افعال کی انجام دہی سے نہیں روکتی ایک حقیقت ہے کہ جب حق آتا ہے تو باطل کو بھاگنا پڑتا ہے اسی طرح جب راست باز کھل کر کردار ادا کریں گے تو دروغ گو کو بھاگنا پڑے گا اور راست بازی کے عام ہونے کی صورت میں دروغ گوئی شکست کھائے گی جس کے نتیجہ میں معاشرے میں امن و سکون ہو گا اور انسان احترام اور نیکی کی راہ پر گامزن ہونے میں عافیت محسوس کرے گا۔ڈر،خوف اور نقصان سے مبرا ہو کر راست بازی کی طرف سفر شروع کریں اور حقیقی زندگی کالطف اٹھائیں اس راہ میں موت آجائے تو یہ ایک کامیابی ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں