اپنے طویل صحافتی سفر میں خطہ پوٹھوہار و بالخصوص تحصیل گوجر خان کی سیاسی سماجی ادبی شخصیات سے دوستانہ و مخلصانہ روابط بھی قائم ہوئے
جمہوری و آمریت دور میں بننے والی حکومتوں میں ان شخصیات کے کام کرنے کے انداز کو بھی قریب سے دیکھنے کا موقع ملا صوبہ پنجاب و بالخصوص خطہ پوٹھوہار میں سیاست کے پرخار میدان میں کامیابی کے حصول کے لئے آپ کے پاس ساتھیوں کا خلوص اعتماد کے ساتھ ساتھ حلقے میں سیاست کی بچھی بساط پر گہری نظر رکھنے و چال مہارت سے چلنے کے لئے قریبی عزیز کا ساتھ بھی ضرور ہے
جو آپکی سرکاری مصروفیات و غیر موجودگی کے سبب حلقے میں ماند عقاب جاری ترقیاتی منصوبوں کو مانیٹر کرنے کے ساتھ ان تمام جاری میگا منصوبوں کو کرپشن فری ہونے کا سرٹیفکیٹ حلقے کے باسیوں سے حاصل کر سکے صوبہ پنجاب میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل و عوام سے رابطوں کے لئے اپنے بیٹے اور بھائیوں و فوکل پرسن پر مشتمل ٹیم رکھتے ہیں
تحصیل گوجر خان سے سیاست کے میدان میں ابتدا میں متعدد ناکامیوں کا سامنا کرنے کے باوجود ملکی و عالمی سطح پر نام بنانے والی شخصیت راجہ پرویز اشرف ہیں جنھوں نے محنت لگن سے نہ صرف اپنے حلقے کے باسیوں بلکے اپنی پارٹی قیادت کے اعتماد کو اپنی زندگی کا سرمایہ حیات بنایا
اسی طرز عمل کے سبب ملک کا اعلی ترین منصب کا تاج بھی اپنے سر سجایا راجہ پرویز اشرف نے بحثیت وفاقی وزیر بحثیت وزیراعظم و بحثیت سپیکر قومی اسمبلی کے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد رکھی سرکاری مصروفیات کے سبب انکے ان تمام پروجیکٹس کومکمل کروانے میں برادر اصغر راجہ جاوید اشرف کا کردار ماند چٹان رہا راجہ جاوید اشرف نے گوجر خان میں راجہ پرویز اشرف کی حلقے میں سیاسی مظبوطی میں اہم کردار ادا کیا
گوجر خان میں وفاقی و صوبائی محکموں کے زیر انتظام جاری ترقیاتی منصوبوں کو برائے راست مانیٹرنگ کر کے انکی بروقت تکمیل میں اہم کردار ادا کیا حلقے کے باسیوں کو سرکاری و نجی اداروں میں درپیش مسائل کے حل میں بھی انھیں افعال کردار ادا کرتے و پارٹی عہدیداروں پارٹی ور کروں سے رابطوں میں دیکھا۔
سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی کامیابیوں میں انکے بھائی راجہ جاوید اشرف کے کردار کو نظرانداز کرنا ناممکن ہے اپنے پرجوش و دبنگ انداز خطابت و حلقے میں مربوط رابطوں کے سبب نمایاں حیثیت رکھتے ہیں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی
تکمیل کے باوجود کرپشن کے داغ سے اپنے و اپنے خاندان کے دامن کو بچائے رکھا حالیہ قومی الیکشن میں راجہ پرویز اشرف کی کامیابی میں پارٹی ووٹ کیساتھ ساتھ انکا ذاتی ووٹ بینک بھی شامل ہے
انکے فرزند راجہ خرم پرویز اشرف کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر شکست کے متعدد اسباب و حلقے کے سیاسی حالات ہیں حالانکہ راجہ خرم پرویز اشرف اپنے والد کی سیاسی تربیت و قربت کے سبب سیاسی میدان سے گہری واقفیت رکھتے ہیں۔
انھیں اپنے حلقہ انتخاب میں اپنے روابط کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے گوجر خان کے دوسرے صوبائی حلقے سے پیپلز پارٹی کے پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے چوہدری سرفراز کی شکست الیکشن سے قبل ہی یقینی دکھائی دے رہی تھی کیونکہ وہ الیکشن و الیکشن مہم کے دوران ہی حلقے میں دکھائی دیتے ہیں
چوہدری سرفراز افضل پارٹی عہدیداروں ورکروں و حلقے کے باسیوں سے رابطے رکھنے کے بجائے پارٹی قیادت سے رابطوں تک ہی محدود رہتے ہیں سیاسی حالات و الیکشن کے نتائج نے یہ ثابت کر دیا
کہ چوہدری سرفراز کو پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ غلط تھا قومی الیکشن 2029 کے لئے گوجر خان کے صوبائی حلقہ پی پی09 سے ابھی سے راجہ جاوید اشرف کو نامزد کر کے سیاسی اکھاڑے میں اتارنے کا فیصلہ کر دینا چاہیے
تاکہ وہ متحرک ہو کر نہ صرف اپنے صوبائی حلقے بلکہ راجہ پرویز اشرف کے لئے قومی اسمبلی کے حلقے میں بھی پارٹی و ووٹ بینک کو مضبوط بنا سکیں
اس عمل سے جہاں راجہ پرویز اشرف پر انکے سیاسی مخالفین یہ کہانی سناتے دکھائی دیں گے کہ گوجر خان کی دونوں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر اپنے بیٹے و بھائی کو لے آئے وہاں اس عمل کے دوررس نتائج بھی سامنے آئیں گے راجہ جاوید اشرف بحثیت ممبر صوبائی اسمبلی موثر کردار ادا کرنے کی اہلیت و قابلیت رکھتے ہیں
انکی سیاسی عوامی خدمات کے عوض انھیں سیاست کے میدان میں عملی طور پر لانا کا فیصلہ درست رہے گا راجہ پرویز اشرف کو 2029کے قومی الیکشن میں اپنے بیٹے راجہ خرم پرویز اشرف و برادر راجہ جاوید اشرف کے ساتھ سیاسی میدان میں انا چاہیے مجھے یقین ہے کہ وہ بحثیت ممبر صوبائی اسمبلی حلقے کے باسیوں کے مسائل حل کروانے کے ساتھ ساتھ علاقائی ترقی میں بھی اپنا مظبوط کردار ادا کر سکنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔