راجہ ازرم حمید سیالوی دینی خدمت کیلئے کوشاں

ساجد محمود/ضلع راولپنڈی کی تحصیل کلرسیداں کے سپورٹس گراونڈ سے متصل قدیم مشہور دینی درسگاہ جامعہ غوثیہ معصومیہ کے مہتمم راجہ محمد ازرم حمید سیالوی او ر ان کے صاحبزادے حافظ علامہ زبیر سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا اس طویل نشست میں ان سے سوال وجواب کے ذریعے انکے مذہبی رجحانات سے لگاؤ اور دینی خدمات کے حوالے سے سیرحاصل گفتگو ہوئی کچھ لمحے انکی صحبت میں رہ کرانکا بے تکلف انداز گفتگوُ معتدل مزاجِ،سادہ لباس وخوراک مہمان نوازی اور عملی زندگی کے تجربات ومشاہدات سے آشنا ہونے کا موقعہ ملا راجہ محمد ازرم حمید سیالوی 1948کو تحصیل گوجرخان کے گاؤں موہڑہ پکھڑال میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے قرآن پاک کی تعلیم اپنی والدہ محترمہ سے گھر پر ہی حاصل کی آپکے والد نے گورنمنٹ خالصہ ہائی سکول کلرسیداں میں بطور مدرس خدمات سرانجام دیں آپ کو چکڑالی کے پیر ولایت شاہ کے صاحبزادے عارف میر آستانہ عالیہ کوٹ نجیب اللہ حافظ محمد عارف میر المعروف حافظ جی مرد قلندر اور شیخ الحدیث مولانا عبدالرزاق آف گولڑہ شر یف کی صحبت میں رہ کر دینی رجحانات کیطرف مزید رغبت بڑھی۔آپ اس دوران واہ کینٹ میں حصول رزق کیلیے سرگرداں تھے۔ 1972میں آپ کلرسیداں تشریف لائے اور موہڑہ پھڈیال میں جامعہ قادریہ قلندریہ ضیاالعلوم کی بنیاد رکھی۔1973میں تحفظ تحریک ختم نبوت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور پابند سلاسل رہے مولانا شاہ احمد نورانی اور مولانا عبدالستار نیازی کے قریبی رفقا میں آپکا شمار ہوتا ہے بعدازاں 1976 میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کے نزدیک دینی مدرسے کا سنگ بنیاد رکھا اور6 سال تک اسی مدرسے میں نظامت کے فرائض سرانجام دیتے رہے 1982 میں کلرسیداں کے سپورٹس گراونڈ سے متصل ایک مسجد کی بنیاد رکھی جبکہ1988 میں اسی مسجد کے متصل ایک اور دینی مدرسے کی بنیاد رکھی مسجد اور مدرسے کے لئے زمین چوہدری محمد تاج مر حو م نے عطیہ کی تھی تحریک انصاف تحصیل کلرسیداں کے موجودہ مرکزی رہنما ملک سہیل اشرف کے والد محترم جناب ملک محمد اشرف اور انکے بھائی حاجی ملک محمد ازرم اور سادات کنوہا نے مسجد ومدرسہ کی تعمیر میں بھرپور مالی معاونت فراہم کی تھی اسکے علاوہ غلامان مصطفی کی ایک بڑی صاحب استطاعت شخصیات نے بھی اس مدرسے کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر بھر پور مالی معاونت فراہم کی تھی راجہ ازرم حمید سیالوی صوبائی سطح پر جمعیت علماپاکستان کی مجلس شوری کے ممبر بھی منتخب ہوئے۔ آپکی دینی خدمات کا سلسلہ بدستور جاری رہا اور آپکی کاوشوں سے کلرسیداں ہی میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کے قریب بچیوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کی غرض سے 1995میں غوثیہ قمراالاسلام مدرسہ البنات کا قیام عمل میں لایا گیا اسکے علاوہ جامعہ غوثیہ معصومیہ کی مذید شاخیں کلرسیداں اور گردونواح کے علاقوں میں کامیابی سے بچوں اور بچیوں کو دینی تعلیم دینے کا سفر انتہائی کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں اسکے علاوہ آپ نے دینی علوم کیساتھ جدید علوم کے شعبہ جات کی ترقی وترویج پر بھی بھرپور توجہ دی اس مقصد کیلیے شعبہ درس نظامی کا آغاز کیا جس میں قرآن,حدیث,فقہ اور دوسرے عقلی ونفلی علوم پڑھائے جاتے رہے طلبہ کو جدید دور کیساتھ ہم آہنگ کرنے اور کمپیوٹر کی تعلیم دینے کیلیے کمپیوٹر سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا تاکہ طلبہ دینی اور جدید علوم سے استفادہ ہوں اور ملک وقوم کی تعمیروترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں جبکہ علاقے میں دینی بیداری کیلیے لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جس میں مختلف دینی مزہبی سیاسی معاشی ومعاشرتی اور روحانی موضوعات پر کتابوں کا زخیرہ موجود ہے حفظ و ناظرہ و تجدید وقرآت کے شعبہ جات میں اساتذہ کی شبانہ روز محنت سے سینکڑوں کی تعداد میں جامعہ سے فارغ التحصیل طالبعلم ملک وبیرون ملک بہترین دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جو نہ صرف ادارہ ھذا بلکہ ملک وقوم کیلیے ایک اعزاز ہے۔ رمضان المبارک کے موقعہ پر نہ صرف بڑی تعداد میں حفاظ اکرام علاقے کے طول وعرض میں قرآن سناتے ہیں بلکہ شبینوں کی محفل میں بڑی تعداد میں فرزندان توحید جامعہ کا رخ کرتے ہیں علاقہ میں دینی تعلیم کے فروغ کیلیے آبادی کے تناسب سے جامعہ کی عمارت ناکافی تھی لہذا اس مقصد کے حصول کیلیے مختلف علاقوں میں جامعہ کی چھوٹی بڑی شاخیں قائم کی گئیں ہیں جنکی تفاصیل مندرجہ ذیل جامعہ غوثیہ قمرالاسلام مدرستہ البنات پنڈی روڈ کلرسیداں‘ غوثیہ سیلمانیہ مہریہ کمادریال تحصیل گوجر خان‘ غوثیہ ریاض الاسلام گوہڑہ تحصیل کلرسیداں‘ غوثیہ قمرالاسلام مدرستہ البنات مہیرہ سنگال‘ دارالعلوم قادریہ نقشبندیہ جمال القرآن ترکھی شاہ باغ کلرسیداں شامل ہیں۔ جامعہ غوثیہ معصومیہ کلرسیداں کے مہتمم راجہ محمدازرم حمید سیالوی صاحب کا مزید کہنا تھا کہ شروع میں جامعہ ہذا نے مالی مشکلات اور وسائل کی کمی کے باوجود محض اللہ تعالی کی رحمت وفضل اور نبیؐ کے لطف وکرم سے اسقدر کامیابیاں ملی ہیں جسکا اللہ رب العزت کے حضور جتنا بھی شکر اداکیاجائے وہ کم ہے انکے صاحبزادے حافظ زبیر صاحب جو دین کی خدمت کے اس مقدس میشن میں اپنے والد کے شانہ بشانہ ہیں نے صا حب استطاعت طبقات سے مالی معاونت کی بھی اپیل کی ہے قوم کے نونہالوں میں دین اسلام کی روح پھوکنے اور اسلام کی سربلندی کیلیے ہم جس منزل مقصود کیجانب رواں دواں ہیں مخیر حضرات اس نیک مشن میں ہمارا ساتھ دیں انکا مزید کہنا تھا کہ جامعہ ھذا میں طلبا کی خاصی تعداد دینی زیور تعلیم سے آراستہ ہورہی ہے لہذا انکے قیام وطعام اور اساتذہ کی تنخواوں کے تمام اخراجات جامعہ کے ذمے ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اپنے جامعہ غوثیہ معصومیہ کلرسیداں کو ہر قسم کے تعاون میں ضرور یاد رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں