حضور ﷺ اس باغ میں تشریف لے گئے اور اس اونٹ سے فرمایا ادھر آؤ۔ اس اونٹ نے جب رسول اللہ ﷺ کا حکم سنا تو دوڑتا ہوا حاضر ہوا اور اپنا سر حضور کے قدموں میں ڈال دیا۔ایک باغ میں ایک دیوانہ اونٹ گھس آیا جو شخص بھی اس باغ میں جاتا وہ اونٹ اسے کاٹنے کا دوڑتا تھا لوگ بڑے پریشان تھے
اور حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سارا قصہ عرض کیا حضور نے فرمایا، چلو میں چلتا ہوں چنا نچہ حضور ﷺ اس باغ میں تشریف لے گئے اور اس اونٹ سے فرمایا ادھر آؤ۔اس اونٹ نے جب رسول اللہ ﷺ کا حکم سنا تو دوڑتا ہوا حاضر ہوا اور اپنا سر حضور کے قدموں میں ڈال دیا حضورﷺ نے فرمایا اس کی نکیل لاؤ، نکیل لائی گئی
اور حضور نے اسے نکیل ڈال کر اس کے مالک کے حوالے کردیا اور وہ آرام سے چلا گیا، حضور نے پھر صحابہ سے فرمایا، کافروں کے سوا مجھے زمین وآسمان والے سب جانتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔سبق: ہمارے حضور کا حکم جانوروں پر بھی جاری ہے اور کائنات کی ہر شے بخبر کافروں کے ہمارے حضور ﷺ کی رسالت وصداقت کا جانتی ہے