دیار غیر میں رہ کر وطن کی مٹی سے وفا کرنیوالی دو شخصیات

فراز خان/دیار غیر میں رہ کر اپنوں سے لگاو اور ان کے لیے کچھ بہتر کرنے کی سوچ کے حامل بے شمار افراد ہیں بیرون ممالک میں مقیم ہمارے پاکستانی بھائی اپنے ماں باپ‘بہن بھائیو ں کے علاوہ عزیز و اقارب کا ہر موقع پر خیال رکھتے ہیں لیکن چند ایسے افراد بھی ہیں جو بیرون ممالک میں رہ کر اپنوں کے لیے کچھ کرنے کے ساتھ ساتھ علاقہ کی بہتری اور علاقہ میں مقیم غریب عوام کے لیے بھی درد رکھتے ہیں اور معاملہ بے شک علاقہ میں تعمیرو ترقی کا ہو یا کسی غریب خاندان کی کفالت کا وہ پیچھے نہیں ہٹتے ایسی ہی دو شخصیات چوہدری مجید آف دھیڑہ حال مقیم انگلینڈ اور ا±ن کے داماد چوہدری طاہر محمود حال مقیم انگلینڈ ہیں یونین کونسل بیول کے موضع دھیڑہ کنیال سے تعلق رکھنے والے چوہدری مجید جو انگلینڈ میں مقیم ہیں علاقہ میں فلاحی کاموں میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں یو نین کونسل بیول میں نوجوان نسل میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ان کی خدمات قابل ستائش ہیں بیول سے تعلق رکھنے والے ماس ریسلنگ کے کھلاڑیوں کو ایک ایسے دفتر کی ضرورت تھی جہاں پر وہ پریکٹس کر سکیں اس کے لیے انہوں نے اپنی طرف سے ایک دفتر مہیا کیا جس میں ماس ریسلنگ کے کھلاڑی پریکٹس کرتے ہیں جبکہ ان کے داماد چوہدری طاہر محمود جن کا تعلق گوجرخان سے ہے اور انگلینڈ میں ہی مقیم ہیں وہ ہر فلاحی کام میں ان کے شانہ بشانہ ہوتے ہیں اور گوجرخان کے علاوہ بیول میں بھی ہونے والے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں بیول شہر میں صفائی کا نظام بہتر کرنے کے لیے شہر بھر میں ڈسٹ بن رکھے گے تو انجمن تاجران بیول کے لیے ایک عدد رکشہ کی ضرورت تھی جس پر تمام کوڑا کرکٹ لوڈ کر شہر سے باہر پھینک دیا جائے اس مقصد کے لیے انجمن تاجران بیول کے نائب صدر چوہدری عمران خان نے چوہدری مجید اور چوہدری طاہر محمود کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا توچوہدری مجید اور چوہدری طاہر محمود نے 90000 روپے دیئے جس سے انجمن تاجران بیول کا سب سے بڑا مسئلہ حل ہوگیا چوہدری طاہر محمود کا تعلق گوجرخان شہر سے ہے لیکن پھر بھی ا±نہوں نے بیول شہر کے لیے اتنی بڑی رقم دینے سے انکار نہیں کیا اور فوری انجمن تاجران کی مالی معاونت کی ا±ن کا کہنا تھا کہ کبھی بھی ذاتی تشہیر کے لیے فلاحی کام نہیں کرتا اور گوجرخان شہر کے علاوہ جہاں سے جو کوئی بھی رابطہ کرئے تو مجھ سے جتنا ہوسکے ا±س کی مدد کرتا ہوں بیول شہر کے تاجروں کو کوڑا کرکٹ شہر سے باہر پھینکنے کے لیے ایک عدد رکشہ کی ضرورت تھی جس میں میں شہر بھر کا کچرا لوڈ کرکے دور کسی ویران جگہ پھینک دیا جائے اور رکشہ نہ ہونے کے باعث شہر بھر میں گندگی اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگے رہتے تھے جس سے موذی بیماریاں پھیل رہی تھی اس تمام ترصورتحا ل کے متعلق انجمن تاجرا ن بیو ل کے نائب صدر چوہدری عمران خان نے مجھے آگاہ کیا تو پھر میں نے اور میرے سسر چوہدری مجید نے ان کی فوری مالی معاونت کی جس سے انہوں نے ایک عدد رکشہ لیا اور انجمن تاجران کا مسئلہ حل ہوگیا انشااللہ ہم آئندہ بھی فلاحی کاموں میں بھرپور حصہ لیں گئے بیرون ممالک میں مقیم چوہدری مجید، چوہدری طاہر محمود اور ان جیسی سوچ کے حامل تمام افراد کو سیلوٹ کرنا چاہیے جو بنا کسی غرض کے ہر خاص و عام کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں اور علاقہ میں تعمیر و ترقی کے معاملات میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں