318

دربار باباغلام بادشاہ کے نذرانوں میں بڑی کرپشن کا انکشاف

شاہ باغ(نمائندہ پنڈی پوسٹ)محکمہ اوقاف اور ٹھیکدار کی ملی بھگت سے دربار پر چڑھنے والے نذرانے میں کرپشن ہونے لگی۔محکمہ اوقاف کے زیر انتظام دربار پر چند افراد قبضہ جما کر شہریوں سے سرعام پیسے بٹورنے لگے۔سابق چیئرمین زکوۃ و عشرکمیٹی بابو محمد اخلاق نے وفاقی وزیرداخلہ کے نام ایک درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسل غزن آباد کے گاؤں نوتھیہ شریف میں واقع معروف درگارہ بابا غلا م بادشاہ ؒ کے مزار پر محکمہ اوقاف،ٹھیکدار اور چند دیگر افراد کی ملی بھگت سے نذرانے کی مد میں آنے والی بھاری رقم کو اپنی جیبوں میں ڈالا جارہا ہے دربار کے اندر مقامی افراد کے پوسٹرز اور بینرز لگا کر عام شہریوں کو تاثر دیا جارہا ہے کہ ہم یہاں کے متولی ہیں اور نذرانہ ہمیں دیا جائے انہوں نے درخواست میں لکھا کہ حکومت پنجاب کے اکاؤنٹ میں بہت کم رقم ٹرانسفر ہو رہی ہے جبکہ نذرانہ چند بکس میں پہنچنے سے قبل ہی ہاتھوں ہاتھ وصولی کی کوشش کی جاتی ہے خواتین کے لیے مختص دروازے پر چند بکس نہ ہونے اور نذرانے بٹورنے کی شکایات پر انتظامیہ نے چند ہ بکس نصب کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ٹھیکدار کی طرف سے محکمہ اوقاف کے افسران و اہلکاروں کے گھروں تک دیسی مرغے،بکرے اور کیش پہنچائی جاتی ہے جبکہ ماہانہ لاکھوں کی تعداد میں دربار پر آنے والے زائرین کے لیے پانی کی کوئی سبیل،لنگر خانہ،مسافر خانہ موجود نہیں ہے انھوں نے وفاقی وزیرداخلہ سے استدعا کی کرپشن کو روکنے کے لیے اعلیٰ سطح انکوائری کرائی جائے اور لاکھوں کی مد میں حاصل ہونے والی رقم سے محکمہ اوقاف زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرے دربار کے اندر پرائیویٹ اشخاص کی تختیاں اور کمرشل اشتہارات پر پابندی عائد کی جائے اور کیمروں کے ذریعے نقل و حرکت کی مانیٹرنگ کی جائے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں