پاکستان تحریک انصاف سے بطور سیاسی جماعت کسی کا لاکھ اختلاف سہی لیکن ایک بات جو تحریک انصاف میں ہے وہ شاید باقی جماعتوں میں اس طرح سے نہیں کہ تحریک انصاف نے بہت سے لیڈر بنائے ہیں بہت سے نئے لوگوں کو آگے آنے کا موقع دیا ہے جو آج اس جماعت میں نمایاں حیثیت یا مقام رکھتے ہیں ان میں ایک شخصیت نوجوان اور باہمت انسان خالد جدون کی ہے جو اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب شکایات سیل راولپنڈی کے عہدے پر فائز ہیں خالد جدون راولپنڈی ہارلے سٹریٹ میں عبدالرازق کے گھر پیدا ہوئے انکے پانچ بہن بھائی ہیں جن میں ایک بہن جبکہ 4 بھائی ہیں انکا اپنے بہن بھائیوں میں تیسرا نمبر ہے انکے والد پوسٹ مین ریٹائر ہیں جو اب اپنی ریٹائر زندگی گزار رہے ہیں جبکہ باقی انکے بھائیوں کا اپنا بزنس ہے خالد جدون نے اپنی ابتدائی تعلیم کلمہ چوک میں واقع ایک پرائیوٹ سکول سے حاصل کی جبکہ میڑک ایف جی ون طارق آباد سکول سے کیا جسکے بعد آئی کام پرائیوٹ کالج آئی سی ایم سی سے کیا انھوں نے باقاعدہ سیاست میں قدم 2013 میں رکھا جب پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی مگر اس سے قبل وہ علاقہ میں فلاح و بہبود کے کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے کیونکہ انکے والد اپنے علاقے میں فلاحی کاموں میں مگن رہتے تھے جنکی دیکھا دیکھی یہ بھی فلاحی کام کرتے انھوں نے کچھ عرصہ صحافت بھی کی مختلف اخبارات کے ساتھ بطور رپورٹر کام کیا مگر زیادہ وقت تک بطور صحافی کام نہیں کیا جسکے بعد باضابطہ سیاست میں آگئے خالد جدون نے پارٹی کے لیے دن رات کام کیا یہی وجہ تھی کہ پارٹی نے بہت کم وقت میں ان پر اعتماد کرتے ہوئے انکو 2015 کے کینٹ کے انتخابات میں انکی پارٹی وابستگی کو دیکھتے ہوئے بطور ممبر کنٹونمنٹ بورڈ ٹکٹ دیا انکی زندگی کا یہ پہلا الیکشن تھا گوکہ وہ یہ الیکشن جیت نہیں سکے مگر مخالف امیدوار کو ٹف ٹائم دیا پنجاب اور وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی انھوں نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی اپنے ذاتی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے اپنے علاقے کے مختلف ترقیاتی کام کروائے 2016 میں جب پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد کی جانب مارچ کرنا چاہا تو اس دوران ملک بھر میں تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن ہوا جہاں بہت سے تحریک انصاف کے کارکنان کو گرفتار کیا گیا تو اس میں انکو بھی گرفتار کر لیا گیا جو کئی دن پابند سلاسل رہے مگر اپنا مشن اور اپنی پارٹی سے وابستگی ختم نہیں کی خالد جدون 2018 کے عام انتخابات میں ایم پی اے کے امیدوار کے طور پر سامنے آئے اور اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے اور اپنی جماعت میں ٹکٹ کے لیے اپلائی کیا مگر انکو ٹکٹ نہ ملا جسکے بعد انھوں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے انھوں نے پارٹی سے وابستگی قائم رکھی اور ہر مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہے اور پارٹی کا فیصلہ تسلیم کیا اسکو دیکھتے ہوئے پارٹی نے اور خاص طور پر دھمیال ہاوس جن میں صوبائی وزیر محمد بشارت راجہ کی کاوش سے انکو 29 اگست 2022 کو چیئرمین شکایات سیل ضلع راولپنڈی مقرر کیا گیا جنھوں نے بطور چیئرمین ضلع راولپنڈی کا چارج سنبھالا تو یہاں کے بہت سے مسائل کو حل کرنے کی ٹھانی ان میں کچھ بہت سے بڑے مسائل جن پر کبھی بھی ماضی میں بات نہیں کی گئی انکو نظر انداز کیا گیا انھوں نے ان مسائل کو اجاگر کیا اور اسکو حل کروایا اور اسی مشن پر آج تک کام کر رہے ہیں خالد جدون پارٹی کے مختلف عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں جن میں جنرل سیکرٹری انصاف یوتھ ونگ کینٹ،ضلعی نائب صدر،نارتھ پنجاب انصاف یوتھ ونگ ایڈوائزر شامل ہیں خالد جدون ایک ہنس مکھ اور غریب پرور انسان ہے اور انکا مشن عوام کی خدمت کرنا ہے انکی روز مرہ کی روٹین ہے کہ وہ صبح سویرے اٹھتے ناشتہ کرتے جسکے بعد گھر آئے ہوئے سائلین سے ملتے اور انکے مسائل سنتے جسکے بعد وہ آفس آجاتے جہاں پورا دن دفتر ہوتے لوگوں کی شکایات سنتے اس دوران وہ مختلف محکموں یا ہسپتالوں کے دورے بھی کرتے جہاں لوگوں کے مسائل سنتے انکا موبائل نمبر ہر کسی کے پاس موجود ہے جو کسی بھی وقت انکو فون کریں تو وہ رسپانس دیتے ہیں مستقبل میں بھی اپنی پارٹی کے فیصلے کے پابند ہیں جو بھی پارٹی فیصلہ کرے گی اسکو من و عن تسلیم کریں گے انکے چار بچے ہیں جن میں تین بیٹیاں اور جبکہ ایک بیٹا شیزین خالد ہے جو مستقبل میں انکا سیاسی جانشین بن سکتا ہے
260