پشاور(پنڈی پوسٹ نیوز)جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ پی ٹی آئی کے دوست آئینی ترمیم سے کیسے پیچھے ہٹ گئے ؟ صوبے میں وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے بعد صورتحال کو دیکھ کر اسمبلی میں فیصلہ کریں گے ، صوبے میں بدامنی کا ادراک اگر خود پی ٹی آئی نے کیا ہے تو اچھی بات ہے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 16 اکتوبر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں مفتی محمود کانفرنس منعقد ہوگی، امن مارچ کے ساتھ اسرائیل مردہ باد بھی مارچ کا حصہ ہوگا، ہمیں حقیقت پسندانہ بات چیت کرنی چائیے ۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف جو بھی عدالت گیا وہ اس کا حق ہے ،26 ویں آئینی ترمیم کو مشکوک بنایا جا رہا ہے ، معاملات پر پی ٹی آئی ہمیں دعوت دے ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیار ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وفاق میں پی ٹی آئی، کے پی کے اور بلوچستان میں جے یو آئی کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے ، میری نظر میں پی پی پی حکومت کا حصہ نہیں، حکومت اس وقت اقلیت میں ہے ، مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف بات ہونی چاہیے ۔ان کا کہنا تھا کہ افغان ہو ، پاکستان کی سر زمین ہو، کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ، 20 سالہ جنگ میں کیا ہم نے امریکا کو اڈے نہیں دئیے ؟ افغان حکومت میں کرزئی سمیت دیگر نے کبھی گلہ کیا؟ غیر مستحکم افغانستان کبھی پاکستان کے لئے بہتر نہیں ہوسکتا، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اگر غلط فیصلہ کرتی ہے تو ہم نشاندہی کرتے ہیں۔