حلقہ پی پی سات کے سیاسی پہلوان

شہزادرضا
تحصیل کہوٹہ ‘ حلقہ قانون گو چوآ خالصہ اور میونسپل کمیٹی کلرسیداں پر مشتمل نیا حلقہ جسے پی پی سات کا نام دیا گیا ہے اس سے قبل یہ حلقہ پی پی دو کے نام سے جانا جاتا تھا اس حلقے کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ ظفر الحق کا آبائی حلقہ ہے ابھی الیکشن ہونے کو چند ماہ باقی ہیں تقریبا تمام پارٹیوں نے خواہشمند حضرات سے ٹکٹ کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں اور آئے روز ایک نئے امیدوار کا نام سننے کو مل رہا ہے امیدواران کی فہرست طویل ہے آمدہ انتخاب میں سیاسی اکھاڑے میں اترنے والے پہلوانوں پر مختصر نظر ڈالیں تو مسلم لیگ ن‘ پیپلزپارٹی ‘تحریک انصاف اور آزاد امیدوار بھی موجو د ہیں گزشتہ دو تین ادوار کی بات کی جائے تو 2002میں راجہ ظفر الحق کے صاحبزادے مشرف دور میں ہونے والے عام انتخابات میں راجہ محمد علی رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد 2008کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے کرنل ریٹائرڈ شبیر اعوان صوبائی اسمبلی کے ممبر بنے اسی حلقے سے ایک مرتبہ پھر 2013کے انتخابات میں راجہ محمد علی ن لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے راجہ محمد علی نے قانون کی ڈگری یونیورسٹی آف پنجاب سے حاصل کر رکھی ہے ان کے سیاسی حریف راجہ محمد صغیر جن کو عوام کی جانب سے خادم اعلی کا لقب بھی دیا گیا ہے وہ کہتے ہیں کہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑوں گا یوسیز کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیکر ہر محکمہ کیلئے اپنا ایک ممبر چنیں گے اور عوام کے مسائل انکی دہلیز پر حل کریں گے گزشتہ آٹھ سالوں سے عوام علاقہ کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہوں انکے حوالے سے دوسری اہم بات یہ بھی ہے کہ موجودہ وزیر اعظم کا حلقہ ہونے کی وجہ سے ان کی بھرپور حمایت بھی راجہ صغیر کو حاصل رہی ہے راجہ صغیر احمد کا تعلق یونین کونسل مٹور سے ہے اور گزشتہ بلدیات میں ان کے گروپ نے الیکشن جیت لیا تھا تاہم چند ماہ قبل انھی کے گروپ کے چیئرمین راجہ اشتیاق نے مسلم لیگ ن کو خیر آباد کہہ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے راجہ اشتیاق بحثیت چیئرمین ان کے گروپ سے علیحدگی راجہ صغیر گروپ کے لیے بہت بڑا دھچکا بھی ثابت ہو سکتی ہے اور اب انھوں نے باقاعدہ سے پیپلزپارٹی کی کامیابی کے لیے کام کرنا شروع کر دیا ہے اس حلقے میں تحریک انصاف اس وقت سب سے زیادہ امیدواروں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے سر فہرست امیدواران میں حافظ ملک سہیل اشرف‘ ہارون کمال ہاشمی‘ راجہ طارق مرتضیٰ‘ سید جنید عباس اور راجہ وحید شامل ہیں متوقع ہے کہ چند ایک عہدیداران اور بھی پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست جمع کروائیں گے حافظ ملک سہیل سابق ٹاؤن ناظم تحصیل کلرسیداں رہے گراس روٹ لیول کی سیاست کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں اور کس وقت کیا کرنا ہے یہ ان سے بہتر کوئی نہیں جانتا ق لیگ کو چھوڑ انھوں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد کلرسیداں کی اپوزیشن میں ان کا کردار نہایت اہم رہا‘ہارون کمال ہاشمی گزشتہ عام انتخابات میں نو وارد سیاستدانوں میں سے ہیں بہت کم وقت میں بہت زیادہ کامیابیاں سمیٹنے والے پارٹی عہدیداران میں سے ہیں وہ اس وقت شمالی پنجاب کے سینئر نائب صدر ہیں گزشتہ عام انتخاب میں وقت کم ملنے کے باوجود اچھے خاصے ووٹ حاصل کیے تھے ‘ راجہ طارق مرتضیٰ سابق ٹاون ناظم کہوٹہ رہے وہ ٹکٹ لینے کی دوڑ میں شامل ہیں تحریک انصاف کے لیے کہوٹہ میں ان کی محنت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں راجہ وحید احمد خان بھی اسی دوڑ میں شامل ہیں جبکہ سید جنید عباس شاہ نے بھی پارٹی ٹکٹ کے لیے اپلائی کر دیا ہے جنید عباس کا تعلق کلرسیداں کے سادات گھرانے سے ہے ‘ پیپلزپارٹی ایک بار پھر سر اٹھانے کی کوششوں میں لگی ہے حلقہ پی پی سات سے پانچ امیدواروں نے ٹکٹ کے لیے اپنے نام پارٹی کو پیش کر دئیے ہیں جن میں صد ر تحصیل کلرسیدں اعجاز بٹ‘ چوہدری ایوب‘ بلال قیوم چغتائی اور عقیل کیانی ایڈووکیٹ شامل ہیں ۔کلرسیداں ن لیگ کی سیاست کا گڑھ ہونے کے باوجود کڑے وقت میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے والوں میں اعجاز بٹ کا نام سر فہرست ہے انھوں نے پارٹی تقریبات کے لیے اپنا دفتر کھولے رکھا اورچھوٹی موٹی تقریبات کا انعقاد بھی کرتے رہے ‘ چوہدری ایوب موجودہ ضلعی صدر چوہدری ظہیر سلطان کے چچا ہیں اور ان کا نام پارٹی کیلئے کوڑے کھانے والے جیالوں میں شمار ہوتا ہے‘ بلال قیوم چغتائی پارٹی کے ضلعی نائب صدر ہیں نوجوان ہیں پیپلزیوتھ آرگنائزیشن کے ساتھ منسلک رہے ‘ آصف ربانی قریشی تحصیل کہوٹہ کے صدر ہیں اور بلدیہ کہوٹہ میں بہترین اپوزیشن کا رول ادا کرنے میں کامیاب رہے‘ عقیل کیانی ایڈووکیٹ بلدیاتی انتخابات میں چیئرمین یوسی نرڑھ کے امیدوار تھے اور اب انھوں نے صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ کیلئے اپلائی کر دیا ہے عقیل کیانی پیپلزپارٹی کے ان جیالوں میں سے ہیں جنھوں نے 2008میں محترمہ کی شہادت کے وقت گولیاں کھائیں اور زخمی ہوئے ان کی سیاست کا آغاز پیپلزسٹوڈنٹ فیڈریشن سے ہوا تھا جب وہ کالج میں پڑھا کرتے تھے۔جماعت اسلامی نے پہلے کی طرح اب بھی بروقت امیدواروں کے نام فائنل کر دئیے ہیں اور حلقہ پی پی سات سے راجہ تنویر امیدوار ہوں گے ۔اس حلقہ سے چند ایک آزاد امیدواران بھی موجود ہیں بظاہر تو وہ کسی نہ کسی پارٹی کے ساتھ وابستگی رکھتے ہیں لیکن بحثیت آزاد امیدوار الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں جن میں چیئرمین یوسی نلہ مسلماناں چوہدری شفقت‘ سابق ناظم فضل حسین اور مجید مغل بھی شامل ہیں چوہدری شفقت کے بقول وہ اپنے گروپ کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے گروپ میں موجود ان کے دوست مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں جس کی بنا پر وہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے انتظار میں ہیں تاہم وہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار ضرور ہوں گے‘ مجید مغل کاروباری شخصیت ہیں صاحب ثروت ہیں ضرورت مند افرادکی مدد کرنے میں دریغ نہیں کرتے ‘ پیپلزپارٹی کے فضل حسین پارٹی پالیسیوں سے دلبرداشتہ ہیں وہ کہتے ہیں دوستوں سے مشاورت جاری رکھی ہے جلد کوئی فیصلہ کروں گا یہ بھی ممکن ہے کہ آزاد حثیت سے الیکشن لڑوں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں