گذشتہ روز عدالت میں مرزا محمد علی کی درخواستِ ضمانت پر تفصیلی بحث ہوئی عدالت میں فریقین کے درمیان بحث کے دوران مرزا انجینئر کی جانب سے پیش کیے گئے دلائل کو کمزور قرار دیا گیا کیونکہ وہ غیر مستند اور غیر معروف فتاوی جات پر مبنی تھے جبکہ دوسری جانب استغاثہ کے وکلاء نے قرآن و سنت اور احادیث کی روشنی میں دلائل دئیےکہ مرزا کے بیانات گستاخانہ نوعیت کے ہیں اور دفعہ 295 سی کے زمرے میں آتے ہیں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئ اس رپورٹ میں مزید تاکید کی گئی کہ یہ بیانات فساد فی الارض کے زمرے میں بھی شامل ہیں وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ مرزا انجینئر کے بیانات ایک مسلسل گستاخی کا سلسلہ ہیں، اس کے خلاف پہلے بھی کئی ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں۔ اب عدالت کا فیصلہ جلد متوقع ہے، جس کے بعد چالان جمع ہونے پر فردِ جرم عائد ہونے اور شہادتوں کا عمل شروع ہوگا
ایس ایچ او تھانہ سول لائنز کی کاروائی،چوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیر گینگ…
کراچی(حذیفہ اشرف سے)عالمی کیبل کنسورشیم کی جانب سے سمندر میں موجود فائبر آپٹک کیبل کی…
لاہور (حذیفہ اشرف سے)تحریکِ لبیک پاکستان (TLP) نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے…
اسلام آباد(اویس الحق سے)فلسطین کے صدر محمود عباس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی…
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز الیکٹرو بس سروس، سڑکوں کی مرمت، خصوصی صفائی مہم اور…
اٹک میں سالانہ بڑی گیارہویں شریف کے موقع پر آستانہ عالیہ خوشبوئے مدینہ نقیبیہ میں…