78

جہالت کے اندھیروں میں جعلی پیروں کے ڈیرے آباد

ملک کے کونے کونے میں جعلی اور خود ساختہ پیروں فقیروں کے مخصوص ٹولے نیجھوٹے شیطانی حربوں کو آزماتے ہوئے شہروں اور دیہات کے گلی کوچوں میں اپنی دوکان سجا رکھی ہے

کیونکہ جھوٹ کی رفتار ہمیشہ سچ سے زیادہ تیز ہوتی ہے بعض پیر نما ٹھگوں نے تو سادہ لوح لوگوں سے مالی فائدے کیلیے طرح طرح کی خرافات کے چنگل میں پھنسا کر شیطان مشن کی تکمیل میں ان غیبی امداد کے دعویداروں نے خوب نام کمایا ہے ویسے تو ہر گلی کوچے محلے اور شہر میں اپنے آستانے بنا رکھے ہیں

مگر موجودہ دور میں کم تعلیم یافتہ گھرانے اور دور دراز کے دیہی علاقوں کے لوگ اپنے کمزور عقائد کی وجہ سے ان جعلی پیروں کے شکنجے میں پھنس جاتے ہیں دیہی علاقوں میں تو جعلی پیروں کا کاروبار عروج پر ہے مالی فائدے کیلیے خاندانوں میں چپقلش کی بنیاد رکھتے ہیں

مال حرام یا حلال اس سے انکو کوئی سروکار نہیں بظاہر انکی آمدن کم مگر طرز زندگی شاہانہ انداز میں گزارتے ہیں دیہی علاقوں میں پیر پرستی عام ہے انکا ہدف پسماندہ دیہی علاقوں کے وہ گھرانے ہوتے ہیں جن خاندانوں میں لڑائی جھگڑے نفرتیں اور رنجشیں چلی آتی ہے

تو ایسے گھرانوں میں تفرقہ ڈالنے میں انکے تعویذ گنڈوں کو بڑی پزیرائی ملتی ہے انسانی بیماری کو جنات اور جادو ٹونے سے جوڑ دیتے ہیں برادریوں اور خاندانوں میں نفرت کی دراڑیں ڈال کر جادو ٹونے کے توڑ کے نام پر ان سادہ لوگوں سے مالی فوائد حاصل کرتے ہیں بالخصوص نوجوان لڑکے لڑکیاں کم تعلیم یافتہ عورتیں ان جعلی پیروں کا آسان ہدف ہیں یہ جعلی پیر انکے دل میں شیطانی وسوسوں کو جنم دے

کر خونی رشتہ داروں اڑوس پڑوس میں نفرت ڈال کر نہ ختم ہونے والی دشمنی کی بنیاد رکھتے ہیں تاکہ انکی دوکان خوب چلتی رہے بظاہر ان جعلی پیروں نے اپنے چہرے کو پارسائی کی چادر میں ڈھانپ رکھا ہوتا ہے مگر انکے ضمیر میں شیطان بستا ہے

دینی امور کی انجام دہی میں غفلت اور روز مرہ معاملات زندگی میں انکیظاہر و باطن اور قول و فعل میں بڑا تضاد پایا جاتا ہے بلیک میلنگ پسند کی شادی،محبوب کو تابع کرنا بہو کو ساس اور ساس کو بہو کے ماتحت کرنا رزق کی فراوانی کے ٹوٹکے اولاد کا نہ ہونے کا علاج تعویذ گنڈوں سے کرتے ہیں

اور عمل میں تسلسل برقرار رکھنے کیلیے نذرانہ طلب کیے جاتے ہیں مقدس رشتوں کے مابین دراڑیں ڈالنا انکا وطیرہ ہے سر آئینہ کچھ اور پس آئینہ کچھ اور ہوتا ہے کچھ عرصہ قبل بورے والا میں جعلی پیر نے بیٹوں کے ساتھ مل کر تعویز لینے کے لئے آئی خاتون کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی اور ملزمان خاتون کی ویڈیو بھی بناتے رہیمتاثرہ خاتون نے پولیس کو بیان دیا تھا

کہ جعلی پیر نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور 10 لاکھ روپے نقدی اور 8 تولے طلائی زیورات بھی لوٹ لیے ہیں ڈی پی او بورے والا نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر جعلی پیر کو گرفتار کر لیا تھا اور ملزمان نے خاتون سے زیادتی اور پیسے لینے کا اعتراف بھی کرلیا تھا جب کہ پولیس نے ملزمان سے نقدی اور زیورات برآمد بھی کر لیے تھے گزشتہ ماہ پنجاب کے علاقے حجرہ شاہ مقیم میں ایک جعلی عامل نے جن نکالنے کے بہانے نوجوان کو مار مار کر لہو لہان کر دیا تھا جن نکالنے کیلیے

جعلی عامل نے عابد علی کو ڈنڈے، لاتوں اور گھونسوں سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ نوجوان کو حالت تشویشناک ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا متاثرہ نوجوان کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ملزم نے ہمارے بیٹے پر بہیمانہ تشدد کیا پولیس نے موقع پر پہنچ کر جعلی عامل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا یہ چند واقعات ہیں جن میں جعلی عاملوں کے کالے کرتوت سامنے آئے ہیں

ایسے بہت سے واقعات روزانہ کی بنیاد پر بھی رونما ہوتے رہتے ہیں جنکے بارے میں پولیس کو شکایات موصول نہیں ہوتی تاہم گزشتہ ہفتے سینیٹ میں جادو ٹونے کی روک تھام سے متعلق سینیٹر ثمینہ ممتاز کیجانب سے فوجداری قوانین میں ترمیم کا ایک بل سینیٹ میں پیش کیا گیا تھا

یہ بل ان جعلی پیروں اور عاملوں کے خلاف تھا جو جادو ٹونے میں ملوث ہیں بل میں کہا گیا ہے کہ جو شخص جادو کرے یا اس کی تشہیر کرے اسے 6 ماہ سے7 سال تک قید ہوگی جبکہ جرم کے مرتکب کو 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا اور جرم ناقابل ضمانت بھی ہوگا یہ بل منظوری کے بات قانون بن جائے گا

تو اسکے بعد بحثیت مجموعی اور انفرادی طور پر ہمیں ایسے جعلی پیروں کی نشاندہی کرنا ہوگی جو اس مکروہ دھندے اور کام میں عرصہ دراز سے ملوث ہیں اور قانون کی گرفت سے ابھی تک آزاد ہیں چونکہ یہ ایک مخصوص اور منظم نیٹ ورک ہے

جسکی جڑیں معاشرے میں کافی سرائیت کر چکی ہیں لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم متحد ہو کر انکے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ایسے مفاد پرستوں کے خلاف معاشرے اور خواتین میں شعور بیدار کرنے کیلیے صحافی برادری،الیکٹرونکس میڈیا پرنٹ میڈیا، اساتذہ مذہبی رہنما اور اہل علم حضرات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا

والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں میں خوداعتمادی پیدا کریں اور جب انکے چہروں پر پریشانی کے آثار نظر آئیں تو ان سے پریشانی کی وجہ دریافت کریں والدین خود اور بچوں کو نماز پنجگانہ کی پابندی کی ترغیب دیں اور بچوں پر نظر رکھیں،پورے معاشرے کی یہ ذمہ داری بنتی ہے

ایسے جعلی عاملوں اور پیروں کی حوصلہ شکنی اور انکا راستے روکنے کیلیے بحثیت معاشرہ یکجا ہوکر اس مافیا کا مقابلہ کریں کیونکہ جب انسان گناہ کی نیند سے بیدار ہوتا ہے

تو وہی سے سچائی کی صبح کا آغاز ہوتا ہے,پنڈی پوسٹ

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں