جٹھہ ہتھیال میں گرلز ڈگری کالج کا سنگ بنیاد

وفاقی وزیر غلام سرور خان نے گزشتہ ہفتے چک بیلی خان روڈ جھٹہ ہتھیال میں ڈگری کالج کا سنگ بنیاد رکھا اور جلسہ عام سے خطاب کیا اس موقع پر انھوں نے جھٹہ ہتھیال تا بنگیال روڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا جس کے لیے 7 کروڑ روپے کی خطیر رقم منظور ہوچکی ہے جس کی تکمیل سے اسکے ارد گرد موجود آبادیوں کو بہت سہولت ہوگی وفاقی وزیر غلام سرور خان این اے 59 میں جہاں بہت سے ترقیاتی کام کروا رہے ہیں تو ان ترقیاتی کاموں میں اس گرلز ڈگری کالج کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہاں کے قرب و جوار جن میں چک بیلی خان روڈ، یونین کونسل تراہیہ،تخت پڑی، بسالی سمیت دیگر علاقوں کی رہائشی بچیاں جو اعلی تعلیم کے سپنے اپنی آنکھوں میں سجائے آگے تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن کوئی بھی قریب میں سرکاری کالج نہ ہونے کے سبب وہ اپنے سپنوں کو آنکھوں میں ہی مرتا چھوڑ دیتی ہے کیونکہ انکے والدین پرائیوٹ کالجز کی فیس برداش نہیں کر سکتے انکے وسائل اتنے نہیں ہوتے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو دور دراز شہری علاقوں میں تعلیم کے لیے بھیجیں یا پرائیوٹ کالج کی فیس دیں سکیں اس لیے جھٹہ ہتھیال ڈگری کالج کے قیام سے یہاں کی بیٹیوں کا دیرینہ خواب پورا ہوگا لیکن یہاں ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان نے قیام کا اعلان تو کر دیا اور فنڈ بھی منظور ہوچکا مگر کیا کالج کا قیام مکمل ہوسکے گا یا صرف یہ اعلان صرف اعلان ہی رہے گا کیونکہ دو سال سے کم وقت حکومت کے پاس ہے ماضی قریب میں بہت دفعہ دیکھا گیا کہ اعلانات صرف اعلانات کی حد تک ہی رہتے اس لیے اب اسکے قیام کا آغاز جلد ہوجانا چاہیے تاکہ اسی دور حکومت میں یہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے اور یہاں کے باسیوں کا یہ خواب پورا ہوسکے ماضی میں غلام سرور خان جب ق لیگ کے دور حکومت میں وزیر تھے اور انکے ساتھ موجودہ صوبائی وزیر قانون جو اس وقت بھی اسی وزارت پر براجمان تھے اسی یونین کونسل جھٹہ ہتھیال کے ایک گاؤں ڈھڈیاں جو اس وقت کے ناظم ملک اجمل جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اللہ پاک انکے درجات بلند کریں انکے گھر تشریف لائے تھے بلکہ ان دو وزراء کے ہمراہ ضلع ناظم راجہ ناصر بھی تھے انھوں نے اعلان کیا تھا کہ وہاں پر موجود ایک پرائمری سکول کو ہائی کا درجہ دیں گے جس پر یہاں کے باسی اتنے خوش ہوئے کیونکہ یہ بہت بڑی بات تھی کہ ایک سکول کا اس دور میں اپ گریڈ ہونا جس پر ذرائع کے مطابق یہاں کے معززین نے باقاعدہ ان شخصیات کے گلے میں خوشی سے نوٹوں کے ہار ڈالے تھے کہ انکا سکول اپ گریڈ ہو رہا ہے مگر وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو اس لیے تاحال وہ سکول اپ گریڈ نہیں ہوسکا اس لیے اب گرلز ڈگری کالج کا قیام بھی کہیں ادھورا نہ رہے اس لیے یہاں کے باسیوں سمیت وفاقی وزیر غلام سرور خان کو چاہئیے کہ ذاتی دلچسپی دکھا کر اسکو اپنے دور حکومت میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں اس کے علاوہ بھی چند اہم اعلانات وفاقی وزیر نے اس یونین کونسل جھٹہ ہتھیال کے لیے کیے ہوئے تھے کہ وہ کوشش کریں گے کہ وہ ان پر عمل درآمد ہو جن میں میلم سے چھپر تک سڑک کا قیام سمیت اس یوسی کے تمام گاوں کے لیے گیس کی فراہمی تھا مگر اب جب جلسہ ہوا تو ان کاموں کو نظر انداز کر دیا گیا حالانکہ میلم سے چھپر تک سڑک کے قیام سے یہاں کے باسیوں کو بہت فائدہ ہونا اور اس کے ارد گرد موجود بہت سے گاوں اس سے مستفید ہوسکتے لیکن اسکو نظر انداز کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ تمام یونین کونسل کے گاوں کے لیے گیس کی فراہمی بھی اب اعلانات تک ہی محدود ہوتی ہوئی نظر آرہی کیونکہ تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اس
دور حکومت کو مگر اس کے لیے فنڈ منظور نہ ہوا نہ ہی سنگ بنیاد رکھا جاسکا تو اب یہ ہونا مشکل لگ رہا ہے کیونکہ اتنے بڑے پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کم سے کم دو سے تین سال کا عرصہ لگتا لیکن اب وقت دو سال سے بھی کم ہے اور اگر اب اسکا اعلان ہو بھی جاتا تو کیا آنے والی حکومت اسکو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے گی کیا کوئی اور چاہے گا کہ ماضی میں شروع ہونے والے کام کو وہ پورا کریں اس لیے بظاہر یہی لگ رہا کہ اس دور حکومت میں گیس کی فراہمی اس یونین کونسل کے باسیوں کو میسر آنا مشکل مراحلہ ہے اور یہ منصوبہ اب اگلے پانچ سالہ دور حکومت تک ہی پورا ہوسکے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں