جاتلی (نمائندہ پنڈی پوسٹ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی عبداللہ عثمان نے ادھیڑ عمر تایا زاد سے جنسی زیادتی کے مقدمہ میں نامزد ملزم کو الزام ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 15 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے عدالت نے متاثرہ خاتون کو 2 لاکھ روپے بطور ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے تھانہ جاتلی پولیس نے گزشتہ سال 26 اپریل کو متاثرہ خاتون کی مدعیت میں نتھہ چھتر گوجرخان کے رہائشی عبد الرشید کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 376، 452 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا
جس میں الزام تھا کہ اس نے 69 سالہ غیر شادی شدہ تایا زاد کے اکیلے رہنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے رات گئے گھر میں زبردستی داخل ہو کر اسے جنسی ہوس کا نشانہ بنایا گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم کو دفعہ 376 کے تحت 10 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی عدالت نے متاثرہ خاتون کو 2 لاکھ روپے بطور ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے حکم دیا ہے ہرجانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کی جائیداد فروخت کر کے رقم وصول کی جائے اسی طرح دفعہ 452 کے تحت عدالت نے ملزم کو 5 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزم کو مزید 3 ماہ قید بھگتنا ہو گی عدالت نے ملزم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382 بی کا فائدہ بھی دیا ہے جس کے تحت ملزم کا عرصہ حوالات سزا سے منہا کیا جائے گا ۔