ٹیکسلا(عمیر بھٹی) تین سال سے اڈیالہ جیل میں ناحق قید ملزم ظفر محمود کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور، ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا فرحان مدثر نے مختار بھٹی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔
ملزم ظفر محمود ولد محمد اکرم سکنہ بدھو واہ کینٹ کے خلاف کرامت علی کی مدعیت میں تھانہ واہ کینٹ میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 337Fi/337F2 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا بعد ازاں ملزم کو گرفتار کرکے جوڈیشل حوالات اڈیالہ جیل بھیجوا دیا گیا ملزم کی علاقہ مجسٹریٹ ٹیکسلا کی عدالت سے دو مرتبہ درخواست ضمانت خارج ہوئی۔
جس پر ملزم نے اپنے کونسل مختار بھٹی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کی وساطت سے فرحان مدثر ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کی عدالت میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کی۔ مختار بھٹی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے عدالت میں دلائل دیے کہ ملزم تین سال سے اڈیالہ جیل میں ناحق قید ہے اور ابھی تک انڈر ٹرائل ہے پراسیکیوشن تاحال اپنا کیس ثابت نہیں کر سکا محض الزام کی بنیاد پر کسی بھی شخص کو طویل عرصہ تک قید میں رکھنا آئینی، قانونی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مختار بھٹی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے ٹھوس دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے فاضل عدالت فرحان مدثر ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا نے ملزم ظفر محمود کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم صادر کر دیا