98

تحصیل کو ٹلی ستیاں اور حکو متوں کا کردار/رفعت جا وید ستی

رفعت جا وید ستی
سابق ممبر ضلع کونسل راولپنڈی تحصیل کو ٹلی ستیاں اور حکو متوں کا کردار کلر سیداں دھان گلی منصوبہ خطہ کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے1991 ء میں اس وقت کے وزیر اعلی پنجا ب میاں محمد نواز شریف نے دو رہ کو ٹلی ستیاں کے مو قعہ پر تحصیل مری کی سات یو نین کو نسلو ں اور تحصیل کہو ٹہ کی دو یو نین کو نسلو ں کو ملا کر کو ٹلی ستیاں کو تحصیل کا درجہ دیاتھاجس میں انکو مقا می ایم این اے اور دو نو ں ایم پی اے صا حبا ن کی بھر پو ر آشیر با د حا صل تھی اس کے بعد وٹو دو ر حکو مت میں محکمہ جنگلا ت کی ارا ضی لیکر میلا د چوک کے مقا م پر تحصیل دفا تر ، اسسٹنٹ کمشنر کی رہا ئش گا ہ اور دفا تر قائم کیے گئے
ق لیگ کے دو ر حکو مت میں کو ٹلی ستیاں میں تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتا ل اور دو ڈگری کا لج قائم ہو ئے اسکے علا وہ بجلی کے متعدد منصوبوں پر کا م ہوا 2008سے لیکر2018 تک مسلم لیگ ن کے دو راقتدار میں کو ٹلی ستیاں مین صرف ذرائع آمدو رفت کے بے شما ر منصوبہ جا ت جن کی ما لیت سات ارب رو پے سے زائد ہے کی منظوری دی گئی ان میں سے بعض منصوبوں پر کا م مکمل ہو چکا ہے جبکہ متعدد منصوبوں پر اسوقت بھی کا م جا ری ہے جن میں کو ٹلی کلیا ڑی روڈ کے لیے 70کروڑ رو پے ،میلا د چو ک تا بھن رو ڈ کے لیے 11 کرو ڑ رو پے ،کہو ٹی کلیا ڑی رو ڈ کے لیے 46کرو ڑ رو پے ،مو ڑی سے گلہڑہ گلی نیو مری تک 28کرو ڑ رو پے ،لہتراڑ برج روڈ کے لیے26کروڑ رو پے ،کو ٹلی ستیاں تا گلہڑہ گلی 16کروڑ ،سیلہ سیدا ں تا کو ٹلی ستیاں 77کروو ڑ،گلہڑہ گلی سے ڈھا نڈہ رو ڈ کے لیے16کرو ڑ ،لہتراڑ بگا رو ڈ کے لیے10کروڑ،کرور بن رو ڈ کے لیے10کروڑ رو پے کی منطو ری دی گئی جن میں ان منصوبوں میں 70%سے زائد کا م مکمل ہو چکا ہے جبکہ کو ٹلی ستیاں سے ڈھا نڈہ برا ستہ وگہل 25کروڑ روپے تھو ن آزا د پتن پلا ئے رو ڈ 20کروڑ، پتریا ٹہ با زار تا بو بڑی چو ک 8کروڑ کی لا گت سے مکمل ہو چکی ہیں اسکے علا وہ لو کل لنک رو ڈز کے لیے جنکی ما لیے 5کروڑ سے کم ہے تقریبا ایک ارب رو پے کے منصوبوں پر کام مکمل ہو چکا ہے بجلی کی2008 میں 60فیصد با قی تھا جسے2018 میں مکمل کیا گیا اسوقت کو ٹلی ستیاں میں کو ئی گھر بجلی سے محروم نہ ہے
صحت کے شعبے میں سوائے بی ایچ یو اریا ڑی کے کو ئی خا طرخواہ کا م نہ ہو ا میاں محمد نواز شریف نے وزیر اعظم پاکستان کی حثیت سے کو ٹلی ستیاں میں 200بستروں پر مشتمل ایک جدید ہسپتال کی منظو ری دی تھی جس کے لیے50کروڑ رو پے کی گرانٹ ریلیز ہو چکی تھی مگر جگہ میسر نہ ہو نے کی وجہ سے اس منصوبہ کو عملی شکل نہ دی جا سکی اور یہ رقم2017,18 میں Lapceہو گئی
سیا حت کے حوالے سے محمد نواز شریف نے پتریاٹہ چئر لفٹ کا قیام عمل میں لا کر مری کے متبا دل ایک اور ہل سٹیشن کی بنیاد رکھ دی تھی جسے1991 میں سیا حت کے لیے مو زو ں قرار دیا گیا تھا جبکہ شہبا ز شریف کے 2012مین دو رہ کو ٹلی ستیاں کے دوران کو ٹلی ستیاں کو ایک بڑے ترقیاتی پیکج اور پتریا ٹہ تا چیو ڑہ چئر لفٹ کا بھی اعلا ن کیا تھا لیکن منصوبے کو دا نستہ طو ر پر نظر اندا ز کیا گیا یہ شا ئد مری کی ہو ٹل انڈسٹری کا دبا ؤ تھا موجودہ حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے وہ نئے مقا ما ت ڈھونڈنے کے لیے پر عزم ہے اور ایک اندازے کیمطابق کوٹلی ستیاں کو بھی سیاحتی مقام کا درجہ دے دیا گیا ہے مگر اس میں ڈائریکٹوکا حشر بھی شاہد ایساہی ہو جیسے 1991اور 2012کا ہواکیونکہ انفراسٹریکچر کے بغیر سیاحت کا فروغ ممکن نہیں اور نہ ہی سیاحت کی ترقی ممکن ہے اس کے لیے جملہ لوازما ت کو پوارا سب سے پہلے ضروری ہے جس کے لیے چیوڑہ تا پتریاٹہ چئیر لفٹ بنائی جائے ،T.D.C.Pاس علاقہ میں ہوٹل قائم کرے جہاں سیاح رہائش پذیر ہو سکیں ، موڑی سیداں کے مقام نالے پر ایک ڈیم تعمیر کیا جائے ،اور پیچھے نالوں پر بھی چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں کیو نکہ سیاحت پانی اور درختوں کی وجہ سے ہی پھیلتی ہے ،اس کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کو بھی ہوٹل انڈسٹری کے لیے راغب کیا جائے
شاہد خاقان عباسی نے وزیر اعظم پاکستان کی حثیت سے لوئر ٹوپہ سے کوہالہ براستہ چھجانہ ایکسپریس وے 22ارب روپے کی لا گت سے تعمیر کر نے ،چراہ چو ک سے پتریاٹہ12ارب 15کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کر نے اور کلر سیداں دھان گلی کے لیے 8ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کر نے کے لیے مذکورہ منصوبوں کوS.D.P P.میں شامل کروائیں تھیں مگر انتہائی افسوس نا ک خبر یہ ہے کہ مو جو دہ حکو مت نے ان منصوبوں کو ڈران کر دیا ہے جس پر مقامی ایم این اے و ایم پی اے ان منصوبوں کو بحال کروانے میں کردار اداکریں جو کہ نہ صرف اس خطہ کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو ں گے اور یہ علاقہ قومی دھارے میں شامل ہو گابلکہ ان منصوبوں کی تکمیل سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں