تحصیل چیئرمین ہری پور سمیع اللہ سے ملاقات

خیبرپختونخواہ کے حالیہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کو عوام دشمن پالیسیوں اور اپنی خراب کارگردگی کی بنا پرکئی مقامات پر شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا خیبرپختونخواہ کے دیگراضلاع کی طرح ضلع ہری پورمیں بھی بلدیاتی انتخابا ت کی گہماگہمی عروج پرتھی ہری پور تحصیل چیئرمین کی نشست پر مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدوارمدمقابل تھے،تاہم کانٹے دارمقابلہ پی ٹی آئی کے اخترنوازخان اورآزادامیدوارسمیع اللہ خان کے مابین ہواجس میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے والے نوجوان سیاسی شخصیت سمیع اللہ خان نے حکمران جماعت کے امیدوار اخترنواز چوہان کو بھاری اکثریت سے شکست دے کر سیاسی حلقوں اور عوام میں ملک گیر شہرت حاصل کرلی ہے فاتح امیدوار نے81721جبکہ شکست خوردہ امیدوار نے 7211 ووٹ حاصل کیے یادرہے اس سے قبل انکے چچا اخترنواز بھی آزاد حیثیت سے ایم پی اے منتخب ہوچکے ہیں اور بابر نواز مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے آزادحیثیت سے انتخابات میں تحصیل چیئرمین کی نشست پرحصہ لینے والے امیدوار سمیع اللہ جان کی بلدیات کے الیکشن میں کامیابی کی خبر ملک کے طول وعرض میں سوشل میڈیا پر گردش میں رہی اورانکی انتخابی مہم کے چرچے بیرون ملک تک بھی پھیل گئے راقم بھی پچھلے ہفتے براستہ موٹروے اپنے دوستوں چوہدری ماجد وحید اور محمد افضل کے ہمراہ منتخب تحصیل چیئرمین ہری پور سمیع اللہ خان سے ملاقات اور مبارکباد دینے کے لیے تحصیل ہری پور انکی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے انتخابی مہم اور سیاسی امور پر بات چیت کرنے کا موقعہ ملا انکی حویلی پرآنے والے لوگوں کا تانتا باندھا ہوا تھا اور انکے حامیوں کیطرف سے واضح برتری و شاندار کامیابی پرمبارکباد کے لیے آنے جانے والوں کا رش لگا تھا انکی رہائشگاہ پہنچنے پر انہوں نے عزیزواقارب کے ہمراہ ہمارا پرجوش استقبال کیا اور انتہائی پرتکلف انداز میں تفصیلی ملاقات میں سب سے پہلے رب کائنات کے حضور سرجھکائے اور سجدہ شکربجا لاتے ہوئے آگاہ کیا کہ آج میری اس کامیابی کا سہرا حلقے کی عوام سیاسی وسماجی شخصیات برادریوں اور انکے حامی گروپوں کی سیاسی سپورٹ کا آئینہ دار ہے اپنے سیاسی خاندانی پس منظر پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے حالیہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم نکات پر بھی تبادلے خیال کیا بقول انکے انہوں نے سیاسی میدان میں قدم رکھنے کو عوامی فلاح کے ساتھ مشروط کر رکھا ہے انکی گفتگو سے بظاہر ایسا لگ رہا تھا کہ وہ جذبہ خدمت خلق کے تحت ہی پرعزم سیاسی سفرپرچل نکلے ہیں انہوں نے پنڈی پوسٹ کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے تحصیل ہری پور میں نکاسی آب کی بہتری یونین کونسل سطح پر عوامی مسائل کے حل تعلیمی نظام میں بہتری سیروتفریح اور سکولوں میں سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دینے کے عزم کا اظہار کیا بلکہ اس حوالے سے رواں ہفتہ انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں شامل علاقے کھلابٹ ٹاؤن شپ کے نالہ جات کی صفائی کے کام کا باقاعدہ آغاز بھی کروا دیا ہے،اسکے علاوہ انہوں نے گزشتہ کئی ماہ سے بند کھلابٹ خواتین کے پارک کے مختلف سیکشنز کا بھی معائنہ کیا انہوں نے خواتین کے پارک کی صفائی اور مرمت کے بعد عوام کی سیروتفریح کے لیے اسے کھولنے کا حکم بھی دے دیا ہے سمیع اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ سب سے پہلے ریڑھی بانوں اور سٹال لگا کر رزق حلال کمانے والے اپنے بھائیوں کو تحفظ فراہم کریں گئے اور اب کوئی ادارہ غریبوں سے رزق حلال کمانے کا ذریعہ نہیں چھین سکتا تاہم اس بات چیت کے دوران منتخب ہونے کے بعد انہوں نے حکومتی رویہ اور اوچھے ہتھکنڈوں کی بھی شکایت کی انکا کہناتھا کہ ابھی تک انکی بطورچیئرمین تحصیل ہری پور کے نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی اختیارات منتقل کیے گئے جو کہ حکومتی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے انہوں نے تحریک انصاف یا مسلم لیگ ن میں شمولیت کی افواہیں کی بھی تردید کی انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارے خاندان نے ایک طویل عرصے سے آزاد حیثیت سے عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے جو تاحیات جاری رہے گاجبکہ بطور تحصیل چیئرمین کا نوٹیفیکیشن جاری نہ ہونے کے باوجود بھی عوام کے مسائل کی نشاندہی اور انہیں حل کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں یادرہے ماضی قریب میں خیبر پختونخواہ کے حالیہ انعقاد پزیر ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے ذرائع سے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق صوبہ کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں اکثریتی نشستیں حاصل نہ کرنے کے باوجود پی ٹی آئی کے امیدواروں نے صوبے بھر میں دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ان حقائق اور اعدادوشمار کے مطابق حکمران سیاسی جماعت نے 848,122 ووٹ حاصل کیے جب کہ جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) نے47 تحصیلوں میں کامیابی کے باوجود835,384 ووٹ حاصل کیے ہیں اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) 523,096کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 276,636کے چوتھے نمبر ہے،ن لیگ 270,165 کے ساتھ 5ویں نمبر ہے،جماعت اسلامی (جے آئی)213,310 ووٹوں کے ساتھ چھٹے نمبرپر ہے جبکہ پی ٹی آئی کو12,738ووٹوں کے ساتھ جے یو آئی (ف)پر برتری حاصل ہے۔ان تمام تر نتائج کے باوجود انتخابی مہم کے دوران اندرون اور بیرون ملک ہری پورتحصیل چیئرمین کی نشست پر مدمقابل امیدوار سمیع اللہ خان کے خاصے چرچے تھے جنہوں نے حکمران جماعت کے امیدوار کو بھاری اکثریت سے شکست دے کر ملکی اور بین الااقوامی سطح پر سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے اور اپنے سیاسی مخالفین کو فرط حیر ت میں ڈال کر انکی نیندیں حرام کردی ہیں ان سے ملاقات کے تناظر میں یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ بطور چیئرمین کامیابی کے بعد انکے عزم وحوصلہ اور پھرتیوں سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ وہ عوام کے مسائل کے حل اور انکی فلاح وبہبود پر اپنی تمام ترتوانیاں صرف کردیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں