یہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب تھی جب بیشتر دنیا گہری نید کے خواب خرگوش میں ڈوبی ہوئی تھی وہیں پر دو حریف ہمسائیوں کی فضائیں گن گرج سے پھٹی جا رہی تھیں اور دو طرفہ ممالک کی زیادہ تر عوم بھی بے خبر تھی کہ ہو کیا رہا ہے ۔یہ در اصل پاکستان اور بھارت کی فضائیہ کے جٹ طیاروں کی ڈاگ فائٹ تھی جس نے بعد میں پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی۔
اس کے پس منظر پر بات کرنے سے پہلے کہ اس ڈاگ فائٹ کے پیچھے کیا کہانی ہے بیان کرنے سے پہلے آپکو بتاتے چلیں کہ یہی وہ رات تھی اور اس کے بعد آنے والی ایک صبح صادق جس نے پاکستان فضائیہ کو پوری دنیا کی فضاؤں کی بادشاہی کا تاج پہنایا۔۔
پاکستان ائیر فورس نے 65 ہو 71 ہو یا پھر 2019 پلوامہ کے واقع ہے بعد کی کشیدگی ہو یا پھر 2025 پہلگام کی بعد کی صورت حال ہر موقع پر ملک و قوم کا وقار بلند کیا اور مادر وطن کا تحفظ یقینی بنایا ۔۔
65 کے ہیرو ایم ایم عالم کا ریکارڈ آج بھی گنیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں موجود ہے جنہوں نے ایک منٹ میں سب سے زیادہ پانچ طیارے مار گرانے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔۔۔
اب آتے ہیں چھ اور سات مئی کی رات ہونے والی فضائی جنگ سے پہلے اور بعد کی صورت حال کی طرف۔
پہلگام واقعہ کو جواز بنا کر بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کے درپے تھا اور با لآخر 6 اور 7 مئی کے درمیانی شب اس نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور پاکستان کے پنجاب کے مختلف علاقوں میں پے درپے 25 مزائل حملے کر دیے جن میں زیادہ تر مساجد کو نشانہ بنایا گیا جس سے اڑوس پڑوس کی آبادیوں کو نقصان پہنچا اور عورتوں بچوں سمیت 26 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔یوں ہی پاکستان فورسسز کو حملہ کا پتہ چلا تو پا ک فضائیہ کے شاہین پلک جھپکتے ہی بھارتی طیاروں کو مزید جارحیت سے روکنے کے لیے سرحدوں پر پہنچ گئے ۔وہاں سے شروع ہوئی وہ ڈاگ فائٹ جس پر پوری دنیا کی نظریں لگ گئیں۔بھارت کے 70 سے زائد جنگی طیاروں نے اس میں حصہ لیا جن میں 15 فرانسیسی ساختہ جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے جن پر بھارت کو بڑا ناز تھا اس کے علاؤہ مگ 29 اور سو30 بھی شامل تھے جبکہ پاکستان کے طیاروں کی تعداد 40 کے لگ بھگ تھی جن میں رافیل کے مقابلے میں چائنیز ساختہ جے 10 سی جے 17 تھینڈرز اور ایف 16 شامل تھے ایک گھنٹہ تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں پاک فضائیہ کے مہارت سے بھر پور جذبہ شہادت سے سرشار جانبازوں نے دشمن کے پانچ طیارے دشمن ہی کی حدود کے اندر مار گرائے جن میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس مہنگا ترین فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل تھا ۔۔بالا خر صورت حال کو بھانپ کر دشمن نے جان چھڑا کر بھاگنے میں عافیت جانی اور شاہین سرخرو لوٹے ۔
اس کے بعد بھارت نے اسرائیلی ساختہ ڈرونز اور گاہے بگاہے بلاسٹک میزائل پاکستان کی فضا میں بھیجنے شروع کر دیے جس سے پاکستان عوام میں تشویش بڑھنے لگی۔۔ائے روز کوئی ڈرون لاہور گر رہا ہے تو کوئی پنڈی ،کوئی بہاولپور گر رہا ہے تو کوئی گجرانوالہ 77 سے زائد ڈرونز گرائے گے جن سے کچھ علاقوں میں نقصان بھی ہوا ۔ادھر پاکستان کی عوام بھارت سے بدلہ لینے کا مطالبہ کرنے لگی جبکہ پاکستان فورسسز بار بار بھارت کو وارن کرتی رہیں کہ ہم جواب دیں گے تو گونج پوری دنیا سنے گی۔
مگر اصل َتب پاکستان فوج کو تب چڑھی جب بھارت نے ایک رات پاکستان کے نور خان ائیر بیس سمیت مخلتف ائیر بیسسز پر میزائل داغے ۔پھر صبر کا پیمانہ لبریز ہوا اور آغاز ہوا ،،بنیان مرصوص،، کا ۔
شاہینوں نے اڑانیں بھریں اور دہلی کی فضائیں پاکستانی ڈرونز اور جٹ فائٹرز سے گونجنیں لگیں پھر پٹھان کوٹ ہو ،ادھم پور ہو جموں ائیر بیس ہو یا پھر اٹاری بارود خانہ یا ایس400 ائیر ڈیفنس سسٹم
چن چن کر ائیر بیس اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جنکی تعداد 27 کے لگ بھگ تھی۔ اس تمام صورت حال میں پاکستانی شاہینوں کی اعلی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ چائنہ سے حاصل کردہ ٹیکنالوجی کا بھی خوب کمال تھا۔
ادھر پاکستان میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کی میٹنگ بھی بلا لی گئی۔
بھارت نے جب اپنا شدید نقصان ہوتا دیکھا تو ہمیشہ کی طرح امریکی کے آگے رونا رویا پھر امریکہ جو پاکستان پر بھارتی جارحیت ہر خاموش تھا بیچ میں کود پڑا اور دونوں ممالک کو سسیز فائر پر آمادہ کر لیا۔
پاکستان قوم کے اندر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں کے اپنے شاہینوں پر ناز کیا اور دنیا بھی پاک فورسسز کی بالعموم اور فضائیہ کی بالخصوص متعرف ہوئی ۔
الحمد اللّٰہ ثمہ الحمد اللّٰہ ،اللہ کی ذات نے مدد فرمائی اور عزت قائم رکھی اور دشمن سمیت دنیا بھر کو یہ پیغام ملا کہ پاکستان غریب ضرور ہے مگر خودمختار اور ایٹمی پاور رکھنے والا ملک ہے اور قوم غیرت مند ہے ۔
پاکستان تا قیامت زندہ باد