
ہم نے بچپن میں اپنی کتابوں میں درختوں کے بہت سے فوائد پڑھے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ یہ ہمیں آکسیجن فراہم کرتے ہیں جو سانس لینے کے لیے ضروری ہے۔تاہم ان کے علاوہ بھی درختوں کے کچھ حیران کن فوائد ایسے ہیں جو آپ نے آج سے پہلے کبھی نہیں سنے ہوں گے۔جن علاقوں میں بڑی تعداد میں درخت موجود ہوتے ہیں اس علاقے کو سیلاب کا خطرہ بے حد کم ہوتا ہے۔درخت کی جڑیں نہ صرف خود اضافی پانی کو جذب کرتی ہیں بلکہ مٹی کو بھی پانی جذب کرنے میں مدد دیتی ہیں جس کے باعث پانی جمع ہو کر سیلاب کی شکل اختیار نہیں کرتاجس طرح درخت سیلابوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں اسی طرح یہ قحط اور خشک سالی سے بھی بچاتے ہیں۔یہ اپنی جڑوں میں جذب شدہ پانی کو ہوا میں خارج کرتے ہیں اور بادلوں کی تشکیل میں بھی مدد کا باعث بنتے ہیں۔درخت شور کی آلودگی میں بھی کمی کرتے ہیں یہ کسی جگہ پر موجود پرشور آوازوں کو بھی اپنے اندر جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جنگلات میں اضافہ کر کے کاربن پر قابو پانا موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں مرکزی حیثیت اختیار کر گیا ہے لیکن پھر بھی ایک مسئلہ باقی ہے۔ بعض اوقات یہ جنگلات صرف کاغذوں کی حد تک ہی موجود ہوتے ہیں کیونکہ اس حوالے سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے جاتے یا لگائے گئے یہ درخت مرچکے ہوتے ہیں یا پھر انھیں کاٹ دیا جاتا ہے۔

پاکستان میں بھی جنگلات کی بقاہ کے لیے اگر کسی نے کوئی منصوبہ دیا ہے تو وہ پی ٹی آئی کی حکومت میں شروع ہوا لیکن ہماری بدقسمتی ہی سمجھیں کہ لگانے والے بھی محکمے ایسے ہی کام کرتے ہیں درخت لگا کر یا تو بھول جاتے ہیں یا پھر ایسی جگہ لگا دیتے ہیں جہاں ان کا پروان چڑھناممکن نہیں ہوتا اور کچھ ٹائم بعد وہ ختم ہو جاتا ہے ’نیشنل گریننگ پروگرام‘ سنہ 2011 اور 2019 کے درمیان پندرہ لاکھ ایکٹر پر جنگلات اور مینگرو اگانے کی ایک کوشش تھی لیکن ملک کے کمیشن برائے آڈٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہلے پانچ سال میں لگائے گئے درختوں میں سے 88 فیصد پروان نہ چڑھ سکے۔حالیہ برسوں میں جنگلات کی بحالی اور پودے لگانے کے کئی پروگرام شروع کیے گئے ہیں، جن میں کچھ عالمی اور کچھ علاقائی پروگرام شامل ہیں اور ان منصوبوں کے تحت عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو محدود کرنا شامل ہے۔اس کے برعکس بیول اور گردونواع میں جنگلات کی کٹائی جاری ہے محکمہ جنگلات کی طرف سے کبھی اس طرف توجہ نہیں دی گی کہ اگر نئے درخت نہیں لگا سکتے تو کم از کم پرانے لگے درخت تو نہ کاٹیں بیول گوجرخان روڈ اور جبر روڈ پر سڑک کنارے آپ کو بیشمار کٹے درخت کے ٹال نظر آئیں گے لوگ روڈ کنارے بیٹھ کر سیل کر رہے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں کاش کی متلقہ محکمہ اس طرف بھی توجہ دیں تاکہ جنگلات کی کٹائی کا کام رک سکے