بچے من کے سچے

بچے من کے سچے، سارے جگ کی آنکھ کے تارے یہ وہ ننھے پھول ہیں جو سب کو لگتے پیارے خود روٹھیں‘ خود من جائیں‘ پھر ہمجولی بن جائیں جھگڑا جس کے ساتھ کریں، اگلے ہی پل پھر بات کریں۔ان کو کسی سے بیر نہیں، ان کے لیے کوئی غیر نہیں ان کا بھولا پن ملتا ہے سب کو اچھا لگے۔(فرحان علی‘شاہ باغ)

اپنا تبصرہ بھیجیں