بندے کو اللہ سے جوڑنے کا نام اسلام ہے۔اللہ کی رضا،قرب اور برکات رسول ﷺ کا حصول بہت بڑا مقصد ہے۔ ان اجتماعات میں باطنی تربیت سلسلہ عالیہ میں اس طرح کی جاتی ہے کہ ہر فرد معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ان تعلیمات سے اتحاد،اتفاق اور یگانگت کا درس ملتا ہے جس کی تعلیم دین اسلام فرماتا ہے۔آج ہم عبادات کرتے ہیں لیکن ساتھ یہ سوچ ہوتی ہے کہ ہمیں اب کوئی تکلیف و پریشانی نہ ہو حالانکہ عبادات تو رضائے باری تعالی کے لیے کی جاتی ہیں۔ہمیں اپنی عبادات کو سودے بازی کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔آپ ﷺ رحمت اللعالمین مجسم رحمت ہیں جنہوں نے غزوہ خندق کے موقع پر بھوک سے نڈھال ہو کر اپنے پیٹ پر دو پتھر باندھ رکھے تھے۔آج ما شما ء کی حیثیت کیا ہے کہ ہم دو سجدے کر کے یہ خیال کریں کہ ہم پر کوئی مصیبت نہ آئے گی۔آپ ﷺ کے بتائے ہوئے سیدھے راستے پر چلنے سے بندہ با منزل ہو جاتا ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا 40 روزہ سالانہ اجتماع کے آخری روز خواتین و حضرات کی بڑی تعداد سے خطاب۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی حفاظت کا اللہ نے وعدہ فرمایا ہے۔قرآن کریم اپنے مکمل معانی و مفاہیم کے ساتھ، اور اس پر عمل کرنے والے قیامت تک موجود رہیں گے۔اپنی عملی زندگی میں ملک و قوم کا درد محسوس کرتے ہوئے کوئی لفظ جو آپ بولیں وہ بھلائی والا ہو اور معاشرے سے انتشار کرنے کا سبب ہو۔مرکز دارالعرفان کی پہلی اینٹ نصف صدی سے بھی پہلے قاسم فیوضات حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ نے رکھی۔مرکز دارالعرفان منارہ میں اللہ اللہ کی محنت مسلسل چلی آرہی ہے۔مقصد دین اسلام،اللہ کی رضا اور قرب الہی کا وہ راستہ جو اللہ کے نبی ﷺ نے عطا فرمایا اور ان برکات کا حصول ہے جو سینہ اطہر محمد الرسول اللہ ﷺ سے آرہی ہیں۔اللہ کریم سب کو استقامت فی الدین عطا فرمائیں۔
یاد رہے کہ مرکز دارالعرفان منارہ میں 40 روزہ سالانہ روحانی تربیتی اجتماع جاری تھا جس کے آخری روز پاکستان کے تمام ڈویژن کا سلسلہ عالیہ اور الاخوان کے کام کے حوالے سے تقابلی جائزہ لیا گیا جس میں پہلے،دوسرے اور تیسرے نمبرز پر آنے والے ڈویژن میں حضرت شیخ المکرم مد ظلہ العالی نے اپنے دست مبارک سے ذمہ داران میں شیلڈ تقسیم کیں۔اس کے علاوہ دارالحفاظ کے پانچ طلباء کا قرآن کریم حفظ مکمل ہونے پر حضرت نے اپنے دست مبارک سے دستا ر بندی بھی فرمائی۔
اس بابرکت پروگرام میں سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس کے علاوہ سینٹرز،شعبہ صحافت اور ٹی وی اینکر نے بھی خصوصی شرکت کی۔ اس با برکت پروگرام میں خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
آخر میں حضرت جی مد ظلہ العالی نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
