باوا محمد جمیل قلندرؒ کی برسی ہر سال منانے کا اعلان

میرے استاد باوا محمد جمیل قلندر ؒ کا انتقال 04 نومبر 2019 ء بروز پیر رات تقریباً نو بجے راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہوا جبکہ جنازہ 05 نومبر دن تین بجے کلرسیداں گراؤنڈ میں ہزاروں افراد نے ادا کیا۔ ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 04 جنوری 2020 ء کو روز شادی ہال کلرسیداں میں راقم نے شاگردان و وابستگان قلندر کے ساتھ مل کر ایک محفلِ مشاعرہ کا انعقاد کیا اس کے بعد اسی سال 07 نومبر 2020 ء کو ان کے آبائی گھر جناح کالونی کلرسیداں میں پہلی برسی کا اہتمام کیا گیا اور ایک بھرپور محفلِ مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا اسی مشاعرہ کے اختتام پر راقم نے باہمی صلاح و مشورہ سے آئندہ سال پوٹھوہار کے ادبی و ثقافتی مرکز چوکپنڈوری شہر میں سالانہ برسی منانے کا اعلان کیا جس کا انعقاد 04 دسمبر 2021 ء کو ابو طلال پلازہ چوکپنڈوری میں ہوا اور وہ محفل مشاعرہ کی تاریخ کی سب سے کامیاب محفل قرار پائی۔اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے امسال بھی 29 اکتوبر2022 ء بروز ہفتہ بمقام شیخ راجو پلازہ کہوٹہ موڑ چوکپنڈوری میں جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور تیسری سالانہ برسی کا انعقاد کیا گیا جس کا مکمل احوال عزیزی عبدالجبار چوہدری نے اپنی مفصل رپورٹ میں کیا ہے اس بار محفل مشاعرہ کی صدارت سلطان الشعراء، تاج الشعراء حاجی محراب خاور نے کی اور ان کا خطبہ صدارت سننے کے لائق ہے جبکہ باقی شعراء کرام نے بھی قابلِ داد و تحسین کلام پیش کرتے ہوئے سامعین سے خوب داد وصول کی اس محفل کی خاص اور منفرد بات یہ تھی کہ اس میں پوٹھوہاری ادب کے میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پانچ شہرہ آفاق شعراء کرام کو بابائے پوٹھوہار باوا محمد جمیل قلندر ایورڈز 2022 ء برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا جن میں پوٹھوہار کے ادب کے سرخیل سلطان الشعراء حاجی محراب خاور (تاج الشعراء کے لقب کے ساتھ ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیا گیا) بابو مرزا یاسر کیانی (ماہرِ لسانیات کے لقب کے ساتھ ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیا گیا) عبدالحفیظ عابد (عابد پوٹھوہار کے لقب کے ساتھ ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیا گیا) راجہ گلفراز فرخ (شاعر محبت کے لقب کے ساتھ ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیا گیا) شہباز پوٹھوہار راجہ محمد الیاس شامل ہیں جبکہ یہ ایوارڈز منجانب بزمِ سخن پوٹھوہار (قائم شدہ 1903ء) تنظیم نو (4 دسمبر 2021) کے زیر اہتمام دیے گئے یہ محفل چوکپنڈوری شہر کی ادبی روایت کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ایک یادگار اور پوٹھوہاری ادب کے بڑے ناموں سے مزین ایک شاندار محفلِ مشاعرہ تھی جس میں سیکڑوں محبان ادب و ثقافت نے شرکت فرما کر اسے تاریخی اہمیت دلا دی۔ تقریباً چار صد مہمانانِ گرامی قدر میں معروف بیت باز شہباز پوٹھوہار راجہ ساجد محمود،محمد ازرم بھٹی زبیر کمال ستی نے شرکت کی جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں سید منتظر حسین شاہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ بیاگہ شریف تحصیل کوٹلی ستیاں ضلع مری۔راجہ طاہر بشیر (ریٹائر ایس پی پولیس) راجہ محمد افتخار ملنگی راجہ محمد اکبر واہ کینٹ صوبیدار عاشق طارق محمود ڈھوک کشمیریاں راولپنڈی راجہ زاہد چراہ راجہ ناصر عزیز بھکڑال پہاپا تنویر الحسن نمبردار شوکت محمود راجہ قمر محمود باشی حاجی راجہ عمران راجہ عرفان اشرف (بھکڑال گروپ) راجہ علی عابد راجہ تسلیم رضا سیکریٹری راجہ اسرار سیکرٹری راجہ طاہر محمود‘ راجہ غفران گوفی‘چوہدری عبدالقدیر‘قاضی عاصم‘سلیم قریشی‘قاضی قاسم‘ راجہ غلام عربی‘ راجہ امجد محمود‘ سردار گلفراز خان‘ چوہدری عبد المجید‘چوہدری ابرار‘ راجہ عاصم محمود‘راجہ عبدالکریم‘لالہ صدیق درد صاحب‘ ملک محمد علی‘ملک حیدر علی‘ مرزا محمد بشارت‘مرزا محمدرسالت‘صوفی ضابر‘ عدنان منگرال‘ زبیر کیانی‘وسیم کیانی‘وقاص کیانی‘ضیغم کیانی و دیگر خانپور گکھڑاں گروپ‘نمبردار راشد فاروق کیانی‘خاور فیاض کیانی‘حبیب الرحمٰن کیانی میرگالہ منگرال سرصوبہ شاہ گروپ‘رضی ریاض گجر و دیگر احبابِ گرامی قدر دینہ ضلع جہلم گروپ،نمبردار عبدالحفیظ‘راجہ عابد ثالث و دیگر احبابِ گرامی قدر چھوٹا میرا ہرکہ گروپ، شمس فاضل بدر بشیر بدر‘ عدنان مغل‘ عاطف مبین جنجوعہ‘ پٹواری مدثر جبار و دیگر احبابِ گرامی قدر نئی آبادی گروپ،الطاف کیانی حافظ کفیل و دیگر احبابِ گرامی قدر ممیام گروپ‘سید شبیر حسین بیدار شاہ،محمد مبارض و دیگر احبابِ گرامی قدر ممیال گروپ‘محمد اشفاق عرف شاقو بھٹی نلہ مسلماناں محمد بشارت بھٹی و دیگر احبابِ گرامی قدر دوبیرن کلاں گروپ‘معروف کالم نگار عبدالجبار چوہدری‘آوازِ چوکپنڈوری لائیو چینل (راجہ راشد سلطان)‘ثقافت پوٹھوہار لائیو چینل (محمد فیاض منگرال مبشر منگرال)‘راجہ نعیم اختر‘راجہ خضر محمود‘ راجہ فیصل جنجوعہ‘ راجہ چنگیز جنجوعہ و دیگر احبابِ گرامی قدر دکھالی راجگان گروپ راجہ شمریز جنجوعہ چوہدری عتیق الرحمن، راجہ عثمان راجہ آصف محمود کیانی گکھڑ ادمال سانول ساؤنڈ سسٹم اینڈ مووی میکرز (نئیر جنجوعہ اسد رؤف ستی سکندر بھٹی) (اس مشاعرہ کی اختتامی دعا میں کوٹلی ستیاں کے نوجوان شاعر ڈاکٹر ضیاء الرحمن رافع جنہوں نے شاعر کوہسار بابو جمیل احمد جمیل کے آگے زانوئے تلمذ تہہ کیا ان کی بھی رسم شاگردی ادا کی گئی) اس کے علاؤہ بہت سارے دوستوں کے نام رہ گئے ہوں گے بہرحال ہم تمام احباب گرامی قدر کی محبتوں کو خلوص اور محبت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور نہایت ممنون و مشکور ہیں کہ آپ تمام احباب گرامی قدر نے شرکت فرما کر ہماری محفل کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ہم شاگردان قلندر و وابستگان قلندر بشمول بزمِ سخن پوٹھوہار اور بزمِ دوستاں چوکپنڈوری شہر نہایت ممنون و مشکور ہیں۔ اور امید واثق ہے کہ آپ آئندہ بھی چوکپنڈوری کی ادبی و ثقافتی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہماری محافل کو چار چاند لگاتے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں