کالم

ایک مدبر ماں کا گلشن

تحریر: خالد محمود مرزا
آج جس ماں کا ذکر کرنے جارہا ہوں وہ سہال کی بیٹی اور ماں ہے، سہال سرسبزو شاداب گاؤں ہے، اس گاؤں کے بیٹے ہر میدان کے اندر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، گاؤں کے لوگ بڑی تعداد زمیندار ہیں، آج ہر فرد آسودہ زندگی گزار رہا ہے پچھلے تیس سالوں کے اندر زندگی میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں گاؤں کے لوگوں کی مالی حالات بہت بہتر ہوگئے ہیں، بڑی تعداد میں تعلیم یافتہ ہیں اور اہم عہدوں پر فائز ہیں، دوسری طرف آپس کے معاملات میں بہت ساری تلخیاں بھی موجود ہیں، اس گاؤں میں ایک شخص پیدا ہوا جو آج سے 80 سال پہلے بھی بڑا زمیندار تھا، بلاشبہ یہ کہا جاسکتا ہے وہ گاؤں کا بڑا چوہدری تھا، اس کا نام چوہدری غلام محمد ہے، چوہدری غلام محمد سہال کا ایک بڑا زمیندار تھا، اس کے مالی حالات بھی بہت اچھے تھے، وہ گاؤں کے معاملات کو سلجھانے میں کلیدی کردار ادا کرتا تھا، گاؤں کے اندر تمام سماجی کاموں کو وہ لیڈ کرتا تھا، غلام محمد کو اللہ تعالیٰ نے چار بیٹے اور چار بیٹیاں عطا کئیں تھیں، ان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں پہلی بیوی سے تھیں،ان کے سب سے چھوٹے بیٹے ہمارے بھائی چوہدری اختر علی دو سال کے تھے تو چوہدری غلام محمد 1961 میں وفات پاگئے، اب اسکے بعد ساری زمہ داریاں ان کی بیوہ کے سر پر آچکی تھیں، وہ بڑی مدبر خاتون تھیں، وہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سہال میں معلمہ تھیں، اس نے طے کرلیا کہ اپنے خاوند کے مشن کو آگے بڑھانا ہے، اور اپنے خاوند کے گلشن کو ہر شر سے بچا کر رکھنا ہے، وہ بیوہ تو ہوگی تھی لیکن اس نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا، اپنی اولاد کو اپنے پروں کے نیچے لیکر آگے بڑھنا شروع کردیا ،وہ پڑھی لکھی دانا اور مدبر ماں تھی، اس کے تینوں بڑے بیٹے ماں کے ساتھ کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر چل رہے تھے لیکن اس کا بڑا بیٹا محمد افضل 1966 میں وفات پاگیا وہ BA کا طالب علم تھا وہ اس بیوہ خاتون کا سوتیلا بیٹا تھا لیکن اس کو کبھی محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ اس کا سوتیلا بیٹا ہے پھر وہ وقت آیا اس کا دوسرا بیٹا چوہدری شبیر افضل کالج میں پروفیسر کے منصب پر فائز تھا پروفیسر شبیر افضل دو کتابوں کے مصنف تھے، ان کی ایک کتاب علی شریعتی کے انقلابی افکار اور اقبال، پر ان کو صدارتی ایوارڈ یافتہ ملا تھا ان کی وفات 21جنوری 2003:کو ہوئی تھی ان کی اولاد نہیں تھی لیکن اس کو وہ اپنے لئے اعزاز سمجھتے تھے کہ میری اولاد نہیں تو میرے لئے اعزاز ہے کہ میں نے اپنے بھائیوں کی اولادوں اور بہنوں کی اولادوں کو اپنے پروں میں لیکر یہاں تک پہنچا دیا ہے ان کے دوسرے بیٹے چوہدری منیر افضل تھے انھوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے MSC کی تھی، وہ ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا سے گریٹ اٹھارہ کے افسر ریٹائر ہوئے تھے، وہ بہت ہی خاموش طبع اور فتنوں سے دور رہنے والے انسان تھے اپنے چھوٹے بھائی چوہدری اختر علی اور اپنی بہنوں سے اور ان کی اولادوں سے جذباتی محبت کرنے والے انسان تھے ان کی 4 فروری 2024 کو وفات ہوگی ہے ان کے تین بیٹے، معظم چوہدری ایڈووکیٹ، مزمل چوہدری اور محمد عثمان چوہدری تھے، تینوں تعلیم یافتہ تھے، محمد عثمان وفات پاگئے ہیں، چوہدری منیر افضل کی چار بیٹیاں ہیں، ان کی ایک بیٹی ڈاکٹر ہے، جو ان کے بھانجے پروفیسر انجم عباس کے گھر ہیں، دوسری وکیل ہے، تیسری ایک سرکاری ادارے میں اہم پوسٹ پر جاب کررہی ہے، ان کی تمام بیٹیاں اعلی تعلیم یافتہ ہیں، اس عظیم ماں کی ایک بیٹی غلام سکینہ کی روپڑ کلاں میں شادی ہوئی، اس بیٹی کے تین بیٹے ملک نوازش علی، ملک افتخار، ملک نثار ہیں، اور ان کی چار بیٹیاں تھیں۔ ان کے
بیٹے ملک افتخار فوت ہوگے ہیں، ہمارے بھائی ملک نوازش علی کے اکلوتے بیٹے ملک وقاص علی PHD ڈاکٹر ہیں وہ بیرون ملک خدمات سر انجام دے رہیں ہیں ، اس مدبر خاتون کی بڑی بیٹی غلام فاطمہ کی اولاد نہیں تھی، تیسری بیٹی یاسمین اختر کی ڈھلیال میں شادی ہوئی اس کا ایک بیٹا پاکستان فوج میں میجر ہے دوسرا بھی اعلی تعلیم ہے وہ کینیڈا میں سیٹل ہے، چوتھی بیٹی نسیم اختر کی شادی سہال میں چوہدری غلام عباس کے ساتھ ہوئی اس کے چار بیٹے ہیں،سب تعلیم یافتہ ہیں، ان کے بڑے بیٹے ہمارے ہر دلعزیز چوہدری نوید عباس ہیں،جو گورنمنٹ ہائی سکول چکری میں پڑھا رہے ہیں، ان کا اپنا ایک پرائیویٹ سکول ہے،جو ان کی اہلیہ چلا رہی ہیں، چوہدری نوید عباس ہر محفل کی جان ہیں،وہ دوستوں کے مخلص دوست اور بھائی ہیں، خاندان کے ہر دکھ درد میں پہل کرتے ہیں ، دوسرے پروفیسر چوہدری انجم عباس ہیں، وہ گورنمنٹ ڈگری کالج ڈھوک سیداں کے وائس پرنسپل ہیں بہت ہی سلجھے ہوئے انسان ہیں،، تیسرے حافظ جواد عباس اور چوہدری عاکف عباس ہیں ، دونوں بھائی اپنا ذاتی کاروبار کررہے ہیں چوہدری غلام عباس ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چکوال کی سیٹ سے ریٹائر ہوئے تھے، اس مدبر عورت کا سب سے چھوٹا بیٹا چوہدری اختر علی وہ دراصل سہال کا بیٹا اور ہمارا بھائی تھا، وہ دو سال کے تھے جب ان کے والد فوت ہوگے ان کو والدہ اور بڑے بھائیوں نے بڑے لاڈ سے پالا، انھوں نے میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی سکول سہال سے پاس کیا، اس نے اپنی ماں کی تربیت اور بھائیوں کی پرورش سے ثابت کیا، وہ سہال کا ایماندار بیٹا ہے، خاموش طبع، لیکن جرات مند انسان تھے، ان کی عظیم ماں 1988 میں فوت ہوگئی، تو چوہدری آختر علی نے اپنے پورے خاندان کو سینے سے لگا لیا، تمام بہنوں اور ان کی اولادوں کو سینہ سے لگا لیا، وہ اپنے بڑے بھائی چوہدری منیر افضل سے جذباتی محبت کرتے تھے،وہ 1985 کے انتخابات میں محترم جناب ڈاکٹر محمد کمال کے ذریعے جماعت اسلامی سے متعارف ہوئے ،وہ 1991 جماعت اسلامی کا رکن بن گئے،وہ کردار کا غازی تھا، وہ سہال کی بیٹیوں کا باپ تھا، وہ عزت دار انسان تھا، وہ میرا بھائی تھا، میرا قائد تھا میرے ہر الیکشن میں ایک ایک دروازے پر جاتا تھا،فروری 2024 کے الیکشن سب سے بڑا ہوڈنگ ان کے پلازہ پر لگا تھا، جس میں میری اور چوہدری محمد عارف گجر کی تصاویر تھیں نیچے سہال کے ساتھیوں کی تصاویر تھیں، ان کی محنت سے سہال گاؤں سے جماعت اسلامی کو دبنگ قیادت چوہدری آصف نواز، چوہدری ماسٹر سکندر خان، اور چوہدری طاہر کی صورت میں ملی ہے، ان کا ایک بیٹا چوہدری احمد ہے، ہمارا بیٹا احمد چوہدری MS کرچکا ہے ان شائاللہ وہ PHD کرے گا، ہمارا بھائی اور اس مدبر عورت کا لاڈلا بیٹا اچانک ہمیں چھوڑ کر 16؛جون 2025 اپنے رب کے پاس پہنچ گیا اللہ تعالیٰ اس کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے آمین، اللہ تعالیٰ اس مدبر عورت کی قبر پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے آمین، اس کے خاوند اور باقی ساری اولاد اور خاندان کے جو دوسرے افراد اس کے پاس پہنچ گئے ہیں، اللہ تعالیٰ سب کی مغفرت فرمائے آمین ، الحمدللہ مجھے اعزاز حاصل ہے کہ میں اس خاندان کا ایک فرد اور چوہدری آختر علی کا چھوٹا بھائی اور احمد کا چاچو ہوں الحمدللہ، اللہ تعالیٰ ہمارے بھائی چوہدری اختر کے گھر پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ان کی اہلیہ کی زندگی میں اور ہمارے بیٹے احمد کی زندگی میں خوشیاں اور سکون نصیب فرمائے آمین، اس مدبر عورت نے ثابت کیا کوئی عورت کمزور نہیں ہوتی، اگر عورت پر مسائل آجائیں تو حوصلے اور تدبر سے آگے بڑھیں، ان شائاللہ سب کچھ آپ کی گود میں آجائے گا، ایک دانا اور سوج بوجھ رکھنی والی

ماں نسلوں کو سنوار دیتی ہے اگر کوئی دیکھنا چاہتا ہے تو آکر دیکھ لے، اس مدبر عورت کا گلشن مکمل آباد ہے، آج سہال گاؤں میں ہر طرف اس کی خوشبو پھیلی ہوئی ہے الحمدللہ

بہرام خان

Recent Posts

*کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ ہیں اور رہیں گے: وزیراعظم

راولپنڈی (نامہ نگار سید قاسم) وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں مذاکرتی عمل کی…

3 hours ago

معذور افراد کو محض ہمدردی کے مستحق نہیں بلکہ بااختیار شہری تسلیم کیا جائے

معاشرتی انصاف اور مساوی حقوق کے لیے کی جانے والی ہر جدوجہد کی طرح، معذوری…

4 hours ago

ٹرمپ کا امن منصوبہ: گریٹر اسرائیل کی طرف ایک بڑا قدم

عالمی چوہدری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پرانی مسلم دشمنی اور یہود دوستی کا…

7 hours ago

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر کلرسیداں میں خصوصی “زیرو ویسٹ صفائی آپریشن”

کلرسیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر کلرسیداں میں خصوصی "زیرو…

7 hours ago

موضع انچھوہا میں بجلی چوری پکڑی گئی، مزاحمت اور بدسلوکی پر مقدمہ درج

کلرسیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ) آئیسکو کی کارروائی موضع انچھوہا میں بجلی چوری پکڑی گئی، مزاحمت…

7 hours ago

فلسطینی عوام اور صمود فلوٹیلا کے شرکاء سے اظہار یکجہتی، جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ

کلرسیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ) فلسطینی عوام اور صمود فلوٹیلا کے شرکاء سے اظہار یکجہتی، جماعت…

7 hours ago